شیخوپورہ ،دس خطرناک مجرمان کیخلاف مقدمات کا کئی برس گزرنے کے باوجود فیصلہ نہ ہوسکا

ہفتہ 15 جنوری 2022 23:58

شیخوپورہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2022ء) ضلع شیخوپورہ سے تعلق رکھنے والے دس خطرناک مجرمان کے خلاف مقدمات کا کئی برس گذر جانے کے باوجود فیصلہ نہ ہوسکا جبکہ ان کے سنگین نوعیت کے قتل اور دیگر جرائم کے مقدمات میں ان کو عمر قید بامشقت کی سزائیں ہوچکی ہیں اور وہ یہ سزائیں سنٹرل جیل کوٹ لکھپت لاہور میں بھگت رہے ہیں مگر معمولی نوعیت کے مقدمات میں پیشی کے بہانے سے وہ شیخوپورہ اور فیروز والا کی عدالتوں میں لائے جاتے ہیں اس صورتحال کی بناء پر جیل حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان میں سے کوئی خطرناک مجرم تاریخ پیشی پر فرار ہوسکتا ہے جیسا کہ چند روز قبل بخشی خانہ ماڈل ٹاؤن کچہری سے گیارہ مجرمان فرار ہوگئے تھے محکمہ جیل خانہ جات کے ذرائع کے مطابق ضلع شیخوپورہ سے تعلق رکھنے والے دس خطرناک مجرمان حمزہ ناظم سہیل اشرف اشرف نیامت رشید مسیح طارق علی آصف مسیح محمود احمد وارث نواز اور غضنفر اسلم کو قتل کے مقدمات میں عمر قید کی سزائیں ہوچکی ہیں جن میں سے وارث نواز اور غضنفر اسلم کو بالترتیب تین اور 5 مقدمات میں عمر قید بامشقت کی سزائیں ہوئی ہیں یہ دس مجرمان سنٹرل جیل کوٹ لکھپت میں بند ہیں مگر ان کے خلاف ناجائز اسلحہ جیسے مختلف معمولی نوعیت کے مقدمات شیخوپورہ اور فیروز والا کے جوڈیشل مجسٹریٹوں کی عدالتوں میں زیر سماعت ہیں یہ مجرمان مختلف حیلے بہانوں سے ان مقدمات کی سماعت طویل کرتے آ رہے ہیں تاکہ ان کو تاریخ پیشی پر جیل سے شیخوپورہ اور فیروز والا آنے کا موقع ملتا رہے حال ہی میں ماڈل ٹاؤن کچہری کے بخشی خانہ سے گیارہ مجرمان کی فراری کے وقوعہ کے بعد ان مجرمان میں سے بھی پولیس پارٹی پر حملہ کروا کر بھاگ جانے کی کسی مجرم کی کوشش کے خدشہ کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا چنانچہ ان دس مجرمان کے خلاف شیخوپورہ اور فیروز والا کی عدالتوں میں زیر سماعت معمولی نوعیت کے مقدمات کے فیصلے بھی جلد از جلد ہونے کی ضرورت ہے ادھر عدالتی ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈسٹرکٹ عدلیہ نے سپریٹنڈنٹ سنٹرل جیل لاہور کی اس حوالے سے بھیجی جانے والی رپورٹ پر تمام متعلقہ جوڈیشل مجسٹریٹوں کو ہدایت جاری کر دی ہے کہ ان مجرمان کے خلاف باقی ماندہ ناجائز اسلحہ چوری اور برآمدگی کے چالانوں کے فیصلے بھی جلد از جلد کیئے جائیں۔