برطانوی پولیس سے بھارتی آرمی چیف اور وزیر داخلہ کو گرفتار کرنے کی درخواست
کشمیر میں سماجی کارکنوں، صحافیوں اور شہریوں پر تشدد، اغوا اور قتل کے پیچھے یہی دونوں شخصیات ملوث ہیں،برطانوی لاء فرم
بدھ 19 جنوری 2022 15:21
(جاری ہے)
میڈیارپورٹس کے مطابق اسٹوک وائٹ نامی برطانوی لا فرم نے لندن کے میٹروپولیٹن پولیس کے جنگی جرائم یونٹ کو ایسے جامع شواہد جمع کرائے جن سے پتہ چلتا ہے کہ کشمیر میں سماجی کارکنوں، صحافیوں اور عام شہریوں پر تشدد، ان کے اغوا اور قتل کے پیچھے بھارتی فورسز کی سربراہی کرنے والے جنرل منوج مکند نروانے اور وزیر داخلہ امیت شاہ کا ہاتھ ہے۔
لندن کی اس قانونی فرم نے سن 2020 اور 2021 کے درمیان پیش آنے والے واقعات کے حوالے سے 2000 سے زائد شہادتیں پیش کی ہیں۔ اس رپورٹ میں آٹھ نامعلوم سینیئر بھارتی فوجی اہلکاروں پر بھی کشمیر میں جنگی جرائم اور تشدد میں براہ راست ملوث ہونے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اسے اس رپورٹ کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے۔ اس نے اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ بھارتی وزارت داخلہ نے بھی اس خبر پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
سعودی عرب میں مزید طوفانی بارشوں کا الرٹ جاری
-
سمندر کے راستے غیر قانونی طور پر برطانیہ آنے والوں کا نیا ریکارڈ قائم
-
مجھے تو بہت مزا آیا، طلبہ کی گرفتاریوں پرٹرمپ کا ردِعمل
-
امریکی نرس کو 760 برس قید کی سزا سنا دی
-
اسرائیل نے وجہ بتائے بغیررفح پرحملہ کیلئے تعینات ریزرو فوجیوں کوہٹا دیا
-
سعودی عرب میں خاتون کو ہراساں کرنے کے الزام میں یمنی گرفتار
-
مجھے تو بہت مزا آیا، طلبہ کی گرفتاریوں پرٹرمپ کا ردِعمل
-
سعودی عرب میں شدید بارش سے معروف مسجد کی چھت گرنے کی ویڈیو وائرل
-
سعودی عرب میں اسرائیل کے خلاف بولنے پر شہریوں کی گرفتاریاں
-
ترکیہ نے اسرائیل سے تجارتی تعلقات منقطع کر دئیے
-
ایران کا افغانستان کے ساتھ بارڈرسیل کرنے کا فیصلہ
-
امریکی نرس کو 760 برس قید کی سزا سنا دی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.