Live Updates

کورونا وائرس کی وبا کے باوجود پہلی بار صنعتی ترقی کی شرح نمو 15.27فیصد تک پہنچی ہے، اپوزیشن کا بیانیہ بری طرح ناکام ہو گیا، اسد عمر

عالمی وبا کے باوجود پاکستان کی گزشتہ 14سالہ تاریخ میں پہلی بار صنعتی ترقی کی شرح نمو 15.27فیصد تک پہنچ گئی ہے جو قبل ازیں 9.29 فیصد تھی.وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا فیصل آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 21 جنوری 2022 22:20

کورونا وائرس کی وبا کے باوجود  پہلی بار صنعتی ترقی کی شرح نمو 15.27فیصد ..
فیصل آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 جنوری ۔2022 ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی،اصلاحات و خصوصی اقدامات اسد عمر نے کہا کہ طویل عرصہ سے اپوزیشن نے ایک ہی بیانیہ پر زور دے رکھا ہے جس میں بار بار یہ کہا جا رہا ہے کہ حکومت نااہل ہے جس نے معیشت کو بری طرح تباہ کر دیا ہے اور یہ حکومت آج جا رہی ہے یا کل جا رہی ہے لیکن انہیں اپوزیشن پر ترس آرہا ہے کیونکہ اپوزیشن کا مذکورہ بیانیہ پاش پاش اور بری طرح پٹ کر زمیں بوس ہو گیا ہے جس کا اندازہ برطانیہ کے عالمی جریدے اکانومسٹ میگزین کی اس حالیہ رپورٹ سے لگایا جا سکتا ہے جس میں اس نے واضح طور پر مختلف اوقات میں کئے گئے تین سروے کے حوالے سے اپنے نار میلسی انڈکس میں بتایاکہ پاکستان تینوں بار نہ صرف دنیا کے ٹاپ تھری ممالک کی فہرست میں شامل بلکہ گزشتہ سال اس حوالے سے پہلے نمبر پر رہا کہ کورونا وائرس کی وبا کے باوجود پاکستان کی گزشتہ 14سالہ تاریخ میں پہلی بار صنعتی ترقی کی شرح نمو 15.27فیصد تک پہنچ گئی ہے جو قبل ازیں 9.29 فیصد تھی.

فیصل آباد سرکٹ ہاﺅس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا کے تمام ممالک میں جہاں کورونا نے معیشتو ں کو بربادی کے دہانے پر پہنچایا وہیں اس کے برعکس پاکستان میں کاروں،موٹر سائیکلوں،سٹیل،زراعت، سیمنٹ،زرعی مشینری آئی ٹی و دیگر سیکٹرز میں گروتھ میں 12.27فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ شرح نمو بھی 1.43فیصد بڑھی. اس موقع پر وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب،قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و اقتصادی امور کے چیئر مین فیض اللہ کموکا ایم این اے،خرم شہزاد شیخ ایم این اے اور دیگر ممبران قومی وصوبائی اسمبلی بھی موجود تھے.

اسد عمر نے کہاکہ پچھلے سال معیشت کی شرح نمو مجموعی طور پر 5.37فیصد رہی جو گزشتہ 14سال میں ایک ریکارڈ ہے حالانکہ شرح نمو کا تخمینہ 5فیصد تک لگایا گیا تھا انہوں نے کہاکہ ایک طرف کورونا سے دنیا کی معیشتیں متاثر ہوئیں مگر دوسری جانب پاکستان کی معیشت حکومت کی کو وڈ سے مقابلہ کیلئے تشکیل دی گئی حکمت عملی سے انتہائی بہترین رہی جس سے نہ صرف ہمارا کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا بلکہ ہماری شرح نمو بھی تیزی سے ترقی کرتی معیشت کے طور پر سامنے آئی جو عوام کیلئے بڑی خوشخبری ہے.

انہو ں نے کہاکہ دنیا کے ممالک نے تسلیم کیا کہ پاکستان نے جہاں کورونا کا مثالی طریقے سے مقابلہ اور اس کے نقصانات کو کم سے کم کیا وہیں ہر شعبہ میں ترقی بھی جاری رکھی یہی وجہ ہے کہ گزشتہ سال گندم کی پیداوار کا جو تخمینہ 27.3ملین ٹن لگایا گیا تھا اس کے برعکس 27.5ملین ٹن پیداوار حاصل ہو ئی. انہوں نے کہا کہ دوسری جانب جو شرح نمو پہلے 9.29فیصد تھی وہ بھی صنعتی ترقی سے بڑھ کر 15.27فیصد ریکارڈ کی گئی انہو ں نے کہاکہ آلو کی پیداوار کا تخمینہ 4.7ملین ٹن تھا مگر پیداوار 5.9 ملین ٹن ملی جبکہ پیاز کے 2.3ملین ٹن کے ہدف کے برعکس 2.7ملین ٹن اور ٹماٹر کی پیداوار بھی 0.67ملین ٹن اضافے کے ساتھ 4.7ملین ٹن حاصل ہوئی.

انہو ں نے کہاکہ قدرتی گیس کی پیداوار کا تخمینہ 1.2 کھرب مکعب فٹ تھا جو بڑھ کر 1.7 کھرب مکعب فٹ رہالہٰذااس کی پروڈکشن میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا وہیں خام تیل کی پیداوار 26.2ملین بیرل سے تجاوز کر کے 27.6ملین بیرل اور کوئلے کی پیداوار 8.52ملین ٹن سے بڑھ کر 8.59ملین ٹن ہو گئی. اسد عمر نے بتایا کہ ایک طرف فصلات کی پیداوار میں اضافہ ہوا جس کے ساتھ ساتھ زرعی و غذائی اجناس کے علاوہ خام مال کی پروڈکشن میں بھی بہتری آئی انہو ں نے کہاکہ اپوزیشن کی حالت قابل رحم ہے جس کے تمام تر دعوﺅں کے برعکس اسمبلی میں ایک کے بعد دوسرا اور دوسرے کے بعد تیسرا بل پاس ہوتا گیا اور اپوزیشن ارکان سر جھکائے و کندھے گرائے بے بسی کی تصویر بنے اپنا بیانیہ پاش پاش ہوتا دیکھتے رہے.

انہو ں نے کہاکہ حکومت نے اجلاس سے قبل ہی بتادیا تھا کہ ا س کے 178ارکان میں سے کچھ کووڈ کی وجہ سے علیل اور کچھ اندرون و بیرون ممالک مصروفیات کے باعث اجلاس میں شامل نہیں ہو ں گے اور حکومت کے 168ارکان ایوان میں موجود ہوں گے لہٰذا ایسا ہی ہوا اور ان کے 168ووٹ ایوان میں موجود رہے وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہاکہ دنیا نے پاکستان کی تعریف کی ہے جس سے نا اہلی اور معیشت کا ڈھنڈورا پیٹنے والوں کو پشیمانی کا سامنا کرنا پڑا اور اس بہترین پرفارمنس کا اعزاز حکومت اور عوام کے سر ہے جس نے اپوزیشن کے دونوں بیانیوں سے ہوا نکال دی ہے.

انہو ں نے کہاکہ حکومتی کوششوں سے ری بیسنگ ایکسر سائز جاری ہے اور سٹینڈرڈ نیشنل اکاو¿نٹ کی بنیاد پر اسے مسلسل کامیابیاں حاصل ہو رہی ہیں یہی وجہ ہے کہ 16۔

(جاری ہے)

2015 میں نیشنل اکاﺅنٹس کمیٹی کا جو لیول 11.3فیصد پر تھا وہ اب 30ہزار 100ارب کے تخمینہ سے 20۔ 2019 میں بڑ ھ کر 16.3فیصد پر آگیا جبکہ موجودہ صورتحال اس سے بھی اچھے اعداد و شمار کی نشاندہی کر رہی ہے.

انہو ں نے کہاکہ حکومت معیشت،صنعت،کاروبار، برآمدات اور زراعت کے ساتھ ساتھ تعلیم پر بھی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے اور گزشتہ سال 5کروڑ سے زیادہ بچے تعلیمی اداروں تک پہنچے اسی طرح آئی ٹی کی گروتھ میں نئے ری بیسز کے تحت 5.57فیصد بہتری آئی اسد عمر نے بتایاکہ حکومتی اقدامات سے پاکستانیوں کی فی کس آمدنی میں شاندار اضافہ ہوا ہے اور قبل ازیں جو فی کس سالانہ آمدنی 1457ڈالر تھی وہ 209ڈالر بڑھ کر سال 21۔ 2020 میں 1666ڈالر فی کس ہو گئی ہے.

انہوں نے بتایاکہ سال 21۔ 2020 میں پاکستان کی سالانہ معیشت 55488 ارب روپے تک جا پہنچی جو 327بلین ڈالر کے قریب بنتی ہے اور اس طرح اس میں بھی پچھلے سالوں کی نسبت 16.3فیصد تک بہتری آئی اسد عمر نے کہاکہ پوری قوم اس ضمن میں مبارکباد کی مستحق ہے کہ این سی او سی کے فیصلوں پر عمل کر کے اس نے جس دانشمندی کا مظاہرہ اور کووڈ کا مقابلہ کیا اس کے ثمرات ہمیں نظر آرہے ہیں.

انہوں نے کہا کہ پچھلے سال کی نسبت اس سال معیشت کی شرح نمو 5.13 فیصد زیادہ تھی جو گزشتہ 14 سال کی بلند ترین سطح پرہے اسی لئے پاکستان واحد ملک ہے جو کورونا کی کارکردگی میں دنیا میں پہلی تین پوزیشن میں ٹاپ تھری نمبرزمیں شامل ہے اور اس میں سب سے زیادہ بڑی صنعتوں کی طرف سے کنٹری بیوشن آئی ہے کیونکہ ہماری بڑی صنعتوں کی شرح نمود پہلے 9 ماہ میں 9.2 فیصد رہی جبکہ آخری تین ماہ میں یہی بڑھ کر 15.27 فیصد بڑھی.

انہوں نے کہا کہ قدرتی گیس کا تخمینہ 1.2 کھرب مکعب فٹ تھا جو بڑھ کر 1.7 کھرب مکعب فٹ رہالہٰذااکانومسٹ کا کہنا ہے کہ سب سے بہترین کارکردگی پاکستان کی رہی اور 14 سال میں سب سے زیادہ تیز ترین ترقی کا سال 2019 سے 2020 کا تھا انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل کی صنعت میں نئے سیکٹر بہت تیزی سے ترقی کررہے ہیں جس کے ساتھ ساتھ چونکہ ٹیکنیکل تعلیم بھی معیشت کا ایک بہت بڑا حصہ ہے اسی لئے نیشنل اکاﺅنٹس کمیٹی میں آج ان تمام تر چیزوں کو دیکھا گیانیزوزیر اعظم نے چھوٹی صنعتوں کے لیے نئی پالیسی کا بھی اعلان کیا ہے،اسی طرح وفاق نے 250ارب کی کورونا ویکسین خرید کر صوبوں کو فراہم کی جبکہ گردشی قرضوں کو کلیئر کرنے کیلئے بھی بڑے فیصلے کئے گئے ہیں.

انہوں نے کہا کہ یوریا کی پیداوار اس سال پچھلے سال سے زیادہ ہوئی تاہم یوریا کی کمی کو پورا کرنے کیلئے امپورٹ کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے اسد عمر نے کہا کہ فناس بل کی منظوری میں حکومت کو کامیابی ملی جس پر ہم اللہ کے شکر گزار ہیں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن والے لوگ صبح شام کہتے ہیں کہ حکومت گئی اور گئی،کبھی کہتے ہیں کہ حکومت ناکام ہو گئی اور یہ جانے والی ہے لیکن اعداد و شمار اور حالات و واقعات سے اپوزیشن کا بیانیہ بری طرح ناکام و فلاپ ہو گیا ہے جبکہ اپوزیشن کے بیانیہ کو عوام نے بھی یکسر مسترد کر دیا ہے.

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی قیاس آرائیوں سے حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ اپوزیشن ملکی معیشت کے حوالے سے بے بنیاد پراپیگنڈا کر رہی ہے مگر حقائق بولتے ہیں کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں ملکی معیشت نے ترقی کی ہے اورپاکستان کو دوسری سب سے تیز شرح نمو رکھنے کا اعزاز حاصل ہواہے انہوں نے کہا کہ حکومت عوامی خدمت کا سفر جاری رکھے گی اور معاشی ترقی کے ثمرات عوام تک منتقل کئے جائیں گے.
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات