کورونا کیسز آنے پر اسکول بند کرنے کے بجائے صرف کلاس کو چھٹی دی جائے گی

اسلام آباد انتظامیہ اور وزارت تعلیم نے کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیشِ نظر بچوں کی تعلیم کے حرج کو روکنے کے لیے مشترکہ فیصلہ کیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 24 جنوری 2022 16:05

کورونا کیسز آنے پر اسکول بند کرنے کے بجائے صرف کلاس کو چھٹی دی جائے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 24 جنوری 2022) اسلام آباد انتظامیہ اور وزارت تعلیم نے کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیشِ نظر مشترکہ فیصلہ کیا ہے۔ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات کا کہنا تھا کہ کورونا کیسز آنے پر اسکول بند کرنے کے بجائے صرف کلاس کو چھٹی دی جائے گی۔ڈپٹی کمشنر کے مطابق فیصلہ بچوں کی تعلیم کے حرج کو روکنے کے لیے کیا گیا۔

نئی پالیسی پر انتظامیہ نے شہر بھر میں صرف کلاس روم بند کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس کو بھی ڈپٹی کنشنر آفس کی جانب سے ہدایات جاری کر دی گئیں۔جبکہ سسٹنٹ کمشنر سیکرٹریٹ انیل سعید نے اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں کورونا کے مثبت کیسز کی وجہ سے 4 سکولوں کو سربمہر کر دیا۔ پیر کو اسسٹنٹ کمشنر سیکرٹریٹ اسلام آباد نے چھتر پارک، کری روڈ، کرنل امان اللہ روڈ اور پنڈ بیگوال میں کوویڈ 19 کے مثبت کیسز کی وجہ سے 4 سکولوں کو سیل کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب این سی او سی نے کورونا کی علامات کا شکار افراد کیلئے گھروں میں قرنطینہ کی گائیڈ لائنز جاری کردیںجس میں کہاگیاہے کہ کورونا کے مریض اور علامات کا شکار افراد پانچ دن قرنطینہ کریں، کورونا کا شکار افراد گھر سے نکلنے میں گریز کریں ۔این سی او سی کے مطابق کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے اور صحت کے شعبے پر دباؤ کم کرنے کے لیے گائیڈ لائنز مؤثر ثابت ہوں گی لہٰذا ایسے افراد جن کا ٹیمپریچر 37 اعشاریہ 5 سینٹی گریڈ یا زائد ہو ، ان کا کورونا ٹیسٹ مثبت ہو اور وہ گائیڈ لائنز پر عمل پیرا ہوں۔

این سی او سی کے مطابق کورونا کے مریض اور علامات کا شکار افراد پانچ دن قرنطینہ کریں، کورونا کا شکار افراد گھر سے نکلنے میں گریز کریں اور دوسروں سے جتنا ممکن ہو فاصلہ رکھیں، بیمار ہوں تو گھر پر رہیں اور ڈاکٹر سے فون پر بات کریں، فون یا ای میل کے ذریعے دوسروں کے ساتھ رابطے میں رہیں۔ این سی او سی نے کہاکہ بخار ،کھانسی ، سانس لینے میں دشواری ہو تو ڈاکٹرکو بتائیں، سینے میں مسلسل درد، ہونٹ یا چہرہ نیلا ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کریں ، بیمار شخص گھر میں دوسروں سے فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے الگ کمرے میں رہے، گھر میں رہتے ہوئے کئی ہفتوں کی ادویات اور سامان تک رسائی کو ممکن بنایا جائے ، بیمار کی کئیر کرنے والے افراد غیر ضروری مہمانوں سے اجتناب کریں، بیمار شخص اور اس کی کئیر کرنے والے ماسک کا استعمال کریں۔