
آئی ایم ایف کی پاکستان کی ٹیکس وصولیوں میں کمی ہونے کی پیشن گوئی
دفاع، انفرااسٹرکچر یا مسابقت بڑھانے کے لیے دی جانے والی سبسڈی جیسے اخراجات کے دباو سے گریز کیا جائے اور ٹیکس کے خلاف مزاحمت کم کر کے مالیاتی استحکام پیدا کیا جائے
محمد علی
ہفتہ 18 اکتوبر 2025
00:26

(جاری ہے)
اس حوالے سے آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ اگر ان سفارشات پر عمل درآمد کیا جاتا ہے تو آئندہ سال مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے 3.9فیصد، 2028میں 3.3فیصد، 2029میں 3.1فیصد اور 2030میں 2.8فیصد تک کم ہو جائے گا،اسی طرح آئی ایم ایف نے پاکستان کے پرائمری بیلنس (یعنی سود کی ادائیگیوں کے بغیر محصولات اور اخراجات کے درمیان فرق)کا تخمینہ موجودہ مالی سال کیلئے جی ڈی پی کے 2.5فیصد کے برابر لگایا ہے، جو گزشتہ سال کے 2.4فیصد سے کچھ بہتر ہے۔
آئندہ مالی سال میں یہ شرح 2فیصد رہنے کی توقع ہے جب کہ آئی ایم ایف کے مطابق اگلے تین برسوں تک یہ سطح تقریبا مستحکم رہے گی۔آئی ایم ایف کے مطابق گزشتہ دو بجٹوں میں 7ارب ڈالر کے بیل آئوٹ پیکیج کے تحت کئے گئے سخت ٹیکس اقدامات کی بدولت حکومت کی مجموعی آمدن میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان کی مجموعی حکومتی آمدن 2024میں جی ڈی پی کے 12.7 فیصد سے بڑھ کر 2025میں 15.7فیصد ہو جائے گی اور اس کے بعد مزید بڑھ کر 16.2فیصد ہونے کا امکان ہے۔آئی ایم ایف نے پیش گوئی کی ہے کہ آئندہ سال ٹیکس سے حاصل شدہ آمدن کا تناسب جی ڈی پی کے لحاظ سے 15.7فیصد تک گر جائے گا لیکن 2028سے 2030کے دوران 15.9فیصد پر مستحکم رہے گا۔دوسری جانب حکومت کے مجموعی اخراجات موجودہ مالی سال میں جی ڈی پی کے 20.4فیصد تک رہنے کا امکان ہے، جو گزشتہ سال کے 21.1فیصد سے کم ہیں، اس کی ایک بڑی وجہ سود کی شرح میں کمی کے باعث قرض کی ادائیگیوں کے اخراجات میں کمی بتائی گئی ہے۔آئی ایم ایف نے پیش گوئی کی ہے کہ حکومتی اخراجات اگلے سال 19.6فیصد، 2028میں 19.2فیصد، 2029میں 19فیصد اور 2030میں 18.8فیصد تک کم ہو جائیں گے اور قرض سے جی ڈی پی کا تناسب 2024کے 70.4فیصد سے بڑھ کر 2025میں 71.6فیصد ہو گیا ہے لیکن 2030تک اس میں مجموعی طور پر 10 فیصد سے زائد کمی متوقع ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ موجودہ مالی سال کے دوران یہ تناسب معمولی کمی کیساتھ 71.3فیصد رہے گا، آئندہ سال 69.2فیصد تک گر جائے گا، پھر 2028میں 66.2فیصد، 2029میں 63.1فیصد اور 2030 میں مزید کم ہو کر 60.2فیصد تک پہنچ جائے گا، اب بھی قانونی حد 60فیصد سے کچھ زیادہ ہے اور اس کی خلاف ورزی گزشتہ 16سال سے زائد عرصے سے مسلسل ہو رہی ہے۔آئی ایم ایف نے یہ بھی خبردار کیا ہے کہ پنشن کے اخراجات 2030تک جی ڈی پی کے 0.1فیصد کے برابر بڑھ جائیں گے حالانکہ حکومت نے حال ہی میں اصلاحات متعارف کرائی ہیں مزید یہ کہ پنشن کے اخراجات کی خالص موجودہ قیمت 2050تک جی ڈی پی کے 6.2فیصد کے برابر بڑھنے کا امکان ہے۔مزید اہم خبریں
-
غربت اور موسمیاتی بحران کے درمیان تعلق پر تہلکہ خیز رپورٹ کا اجراء
-
غزہ: اسرائیل امداد کی ترسیل میں حائل رکاوٹیں دور کرے، یو این ادارے
-
رکن ممالک کی عدم ادائیگیوں سے اقوام متحدہ دیوالیہ ہو نے کے قریب
-
آئی ایم ایف کی پاکستان کی ٹیکس وصولیوں میں کمی ہونے کی پیشن گوئی
-
ملک کا وہ علاقہ جہاں سردی کی آمد کی بجائے موسم دوبارہ گرم ہو جانے کی پیشن گوئی کر دی گئی
-
تاریخ سے ثابت ہے کہ ملٹری ڈکٹیٹرز کا صرف بندوق کے زور پر ہر چیز کا حل نکالنے کا فارمولہ کبھی دیرپا اور کامیاب ثابت نہیں ہوا
-
ملک کے مفاد میں یہی تھا کہ سہیل آفریدی اس اہم میٹنگ میں ضرور بیٹھتے
-
پاکستان میں اب وہی افعانی باشندے رہ سکیں گے جن کے پاس پاکستان کا ویزہ موجود ہوگا
-
پاکستان میں شدید سردی کی پیشگوئی، محکمہ موسمیات کی وضاحت سامنے آگئی
-
پارٹیوں پر پابندی لگا کر ریاستی رِٹ کے نام پر اجارہ داری کو تسلیم نہیں کریں گے
-
مہنگائی کی شرح ساڑھے 4 فیصد سے اوپر چلی گئی
-
پنجاب نے تحریک لبیک پر پابندی کے لیے سمری وفاق کو بھجوا دی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.