سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات میں بلانے کا معاملہ پر میاں جاوید لطیف ڈٹ گئے

یہ کسی فرد کا نہیں پارلیمان کی بالادستی کا معاملہ ہے اور کسی طور اس سے پیچھے نہیں ہٹوں گا، میاں جاوید لطیف کی گفتگو قائمہ کمیٹی کی جانب سے ثاقب نثار کو بلانے پر سپیکر کی عدلیہ کی توہین کی منطق ناقابل فہم ہے،ثاقب نثار کو پارلیمنٹ کی کمیٹی کے سامنے پیش ہونا ہو گا

بدھ 26 جنوری 2022 18:20

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات میں بلانے کا معاملہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جنوری2022ء) سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات میں بلانے کا معاملہ پر میاں جاوید لطیف ڈٹ گئے اور کہاہے کہ یہ کسی فرد کا نہیں پارلیمان کی بالادستی کا معاملہ ہے اور کسی طور اس سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔ ذرائع کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو چیئرمین قائمہ کمیٹی جاوید لطیف کی جانب سے خط کا جواب موصول ہوا جس میں قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات نے متفقہ طور پر ثابت نثار کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا۔

میاں جاوید لطیف نے کہاکہ یہ کسی فرد کا نہیں پارلیمان کی بالادستی کا معاملہ ہے اور کسی طور اس سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔ میاں جاوید لطیف نے کہاکہ پوری دنیا میں قائمہ کمیٹیاں حاضر سروس طاقتور ترین لوگوں کو طلب کرتی ہیں،سابق جج یا چیف جسٹس کو کمیٹی میں بلانا کسی طور توہین عدالت نہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ کوئی بھی عدالت پارلیمانی ہروسیڈنگز کو نہیں روکتی،میاں رضا رضا ربانی کی رولنگ بھی اس حوالے سے موجود ہے۔

انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ کے حاظر سروس جج قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف وفاقی وزراء پریس کانفرنسوں میں سنگین الزامات عائد کرتے رہے۔ میاں جاوید لطیف نے کہاکہ قومی اسمبلی ایوان میں بھی سپیکر اسد قیصر نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی کردار کشی کرنے والوں کو کبھی نہیں روکا۔ انہوںنے کہاکہ قائمہ کمیٹی کی جانب سے ثاقب نثار کو بلانے پر سپیکر کی عدلیہ کی توہین کی منطق ناقابل فہم ہے،ثاقب نثار کو پارلیمنٹ کی کمیٹی کے سامنے پیش ہونا ہو گا۔ انہوںنے کہاکہ اگر سپیکر کمیٹی کے اجلاس کے لیے جگہہ نہیں دیں گے تو پارلیمنٹ کے گیٹ کے سامنے اجلاس کروں گا۔