حکومت اور اپوزیشن کی طرف سے غیر آئینی اقدامات اور غیر جمہوری و غیر پارلیمانی اور غیر اخلاقی رویے قابل تشویش ہے ،مولانا عبدالحق ہاشمی

آئین پاکستان پر عمل درآمد کو ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے ذریعے روکنے کی روش آئین پاکستان کی نفی اور عملاً انحرا ف ہے،امیرجماعت اسلامی

جمعرات 7 اپریل 2022 23:44

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اپریل2022ء) امیرجماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ ملک کے موجودہ غیر یقینی حالات اور حکومت اور اپوزیشن کی طرف سے غیر آئینی اقدامات اور غیر جمہوری و غیر پارلیمانی اور غیر اخلاقی رویے قابل تشویش ہے جماعت اسلامی آئین پاکستان کی بالادستی اور اس کی ایک ایک شق کی حفاظت کے لیے اپنا تاریخی کردار ادا کرتی رہے گی۔

آئین پاکستان کی خلاف ورزی کے مرتکب حکومت واپوزیشن دونوں ہے اپنی حکومت ختم کرنے پر جشن منانے والے بھی اس آئینی بحران کے ذمہ دارہیں۔ امریکی شہریوں سے حکومت چلانے والے حکمرانوں نے ملک میں مہنگائی بڑھائی ،بھاری سودی قرضوں میں بدترین اضافہ کیا ۔ انہوں نے کہاکہ آئین پاکستان پر عمل درآمد کو ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے ذریعے روکنے کی روش آئین پاکستان کی نفی اور عملاً انحرا ف ہے۔

(جاری ہے)

اگر یہ راستہ کھول دیا گیا تو آئین حکمرانوں کے ہاتھ میں موم کی ناک بن جائے گا۔ جماعت اسلامی نے موجودہ اور سابقہ حکمرانوں کے غیر آئینی و غیر جمہوری رویوں کی ہمیشہ مخالفت کی ہے۔ ہم نے حکمرانوں کی کرپشن کے خلاف نہ صرف آواز بلند کی ہے بلکہ تحریکیں بھی چلائی ہیں۔ جماعت اسلامی نے ڈرون حملوں اور امریکا کے سامراجی ہتھکنڈوں کی ہر مرحلہ پر مخالفت کی ہے اورگو امریکا گو کی تحریک بھی چلائی۔

ہمارے اراکین اسمبلی نے ڈمہ ڈولا پر امریکی حملے کے نتیجے میں قرآن پڑھنے والے معصوم بچوں کی شہادت پر احتجاجاً اسمبلی رکنیت سے استعفا دیا۔ پوری قوم گواہ ہے کہ ریمنڈ ڈیوس کی رہائی ہو یا ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی ظالمانہ گرفتاری، جماعت اسلامی نے جلسوں، ریلیوں اور مظاہروں کے ذریعے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔ جماعت اسلامی آج بھی امریکا کے جارحانہ عزائم کی مخالف ہے۔

موجودہ حکومت نے سودی معیشت کے تحفظ، آئی ایم ایف کی بدترین شرائط پر عمل درآمد، گھریلو تشدد بل کے ذریعے خاندانی نظام کی تباہی، وقف املاک اور جبری تبدیلی مذہب کے قوانین اور پیکا آرڈی نینس سمیت دیگر غیر آئینی اقدامات کر کے امریکی ایجنڈے کو آگے بڑھایا ہے۔ جماعت اسلامی یہ سمجھتی ہے کہ حکمران مہنگائی، کرپشن ، بے روزگاری اور دیگر کالے قوانین کے اجرا کی اپنی ناقص پالیسیوں پر قوم کی ناراضگی سے بچنے کے لیے نام نہاد امریکی خط کے پیچھے چھپنے کی کوشش کر رہی ہے۔