سگریٹ کی اسمگلنگ اور غیر قانونی تجارت سے قومی خزانے کو بھاری نقصان ،غیر قانونی فروخت میں ہر سال اضافہ

پاکستان میں غیر قانونی سگریٹ کی کھپت 40 فی صد سے زائد ہے، قانونی اور غیر قانونی سگریٹ کی قیمتوں کا تعین کرنا انتہائی ضروری ہے،رپوٹ ملک میں مقامی طورپر غیر قانونی سگریٹ کی تیاری سب سے بڑا مسئلہ ہے، غیر قانونی دھندا اس لئے بڑھ رہا ہے ، ٹیکس چوری کرتے ہیں،سگریٹ کی قیمتیں کم رکھی جاتی ہیں، ہر پیکٹ پر حکومت نے کم سے کم 42 روپے 12 پیسے ٹیکس نافذ کیا ہوا ہے اور پیکٹ کی کم سیکم قیمت 62 روپے 76 روپے مقرر کی ہے،رپوٹ

اتوار 15 مئی 2022 20:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مئی2022ء) ملکی ریونیو کے اضافہ میں تمباکو کی صنعت نہایت اہمیت کی حامل ہے، سگریٹ کی اسمگلنگ اور غیر قانونی تجارت سے قومی خزانے کو بھاری نقصان ہو رہا ہے اور غیر قانونی فروخت میں ہر سال مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ تازہ ترین رپورٹس کے مطابق پاکستان میں غیر قانونی سگریٹ کی کھپت 40 فی صد سے زائد ہے، قانونی اور غیر قانونی سگریٹ کی قیمتوں کا تعین کرنا انتہائی ضروری ہے، دستیاب اعدادو شمار کے مطابق غیر قانونی سگریٹ برانڈز کھلے عام مارکیٹ میں ہر جگہ فروخت کئے جا رہے ہیں جو کہ ملکی معیشت کیلئے سنگین خطرہ ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق ملک میں مقامی طورپر غیر قانونی سگریٹ کی تیاری سب سے بڑا مسئلہ ہے اور یہ غیر قانونی دھندا اس لیے بڑھ رہا ہے ،کیونکہ یہ ٹیکس چوری کرتے ہیں اور سگریٹ کی قیمتیں کم رکھی جاتی ہیں، ہر پیکٹ پر حکومت نے کم سے کم 42 روپے 12 پیسے ٹیکس نافذ کیا ہوا ہے اور پیکٹ کی کم سیکم قیمت 62 روپے 76 روپے مقرر کی ہے مگر ملک میں تقریبا 200 غیرقانونی سگریٹ برانڈز موجود ہیں جو 30 سے 40 روپے میں سگریٹ کا پیکٹ فروخت کررہے ہیں اور ان پر خوردہ قیمت فروخت 63 روپے ہی درج ہے۔

(جاری ہے)

این این آئی کے نمائندے نے گزشتہ روز میلوڈی مارکیٹ اسلام آباد میں جب غیر قانونی سگریٹ کی فروخت کا سروے کیا تو متعدد برانڈز کے 20 سگریٹ پر مشتمل پیکٹ 30 سے 40 روپے میں دستیاب تھے جن پر قیمت فروخت 63 روپے درج ہے، معاشی ماہرین کے مطابق کم سے کم ٹیکس اور کم سے کم قیمت کے قوانین کی خلاف ورزی کی وجہ سے حکومت کا مالی ہدف پورا نہیں ہوپاتا اور اس سے عوام کی صحت بہتر بنانے کا ایجنڈہ بھی حاصل نہیں ہوتا، معاشی ماہرین نے حکومت سے سگریٹ کی غیر قانونی تجارت میں ملوث لوگوں کیخلاف سخت کی کارروائیوں اور ٹیکسوں کی بہتر پالیسیاں متعارف کرانے کی اپیل کی ہے تاکہ حکومت سگریٹ کے غیر قانونی مینوفیکچرز کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرکے اربوں روپے کے نقصان سے بچ سکے۔