کھارادر بم دھماکے کی تحقیق میں اہم پیش رفت سامنے آگئی

ملوث دہشت گرد تنظیم کا ایک اہم کارندہ دھماکے کے وقت جائے دھماکے پر موجود تھا

بدھ 18 مئی 2022 23:53

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مئی2022ء) کھارادر بم دھماکے کی تحقیق میں اہم پیش رفت سامنے آگئی۔تحقیقاتی اداروں کے مطابق دھماکے میں ملوث دہشت گرد تنظیم کا ایک اہم کارندہ دھماکے کے وقت جائے دھماکے پر موجود تھا،دہشت گرد تنظیم کا کارندہ جائے دھماکے سے صرف 60 میٹر دوری پر تھا،دھماکے میں ملوث دہشت گرد تنظیم کا کارندہ کسی ایسے مقام پر تھا جہاں سے بم اور اس کے درمیان کوئی رکاوٹ نہیں تھی،دہشت گرد نے ٹارگٹ کے بم کے قریب پہنچنے پر بم کو ایکٹیویٹ کیا اور باآسانی بھاگ نکلا،علاقے کے گھیراؤ کی ایس او پی پر بروقت عمل کرکے دھماکا کرنے والے دہشت گرد کو پکڑا جاسکتا تھا،اداروں نے جائے دھماکے کے اطراف کی حاصل سی سی ٹی وی فوٹیج کا بغور جائزہ لینے کی ہدایت کردی۔

پولیس نے شبے پر بم دھماکہ کرنے والے دہشت گرد کی تلاش میں دھماکے کے زخمیوں سے بھی پوچھ گچھ شروع کردی ہے،اداروں نے 80 میٹر کے اطرافی علاقے کے مکین, دکانداروں کے کوائف جمع کرنے کے ساتھ تفتیش کا بھی آغاز کردیا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب خفیہ اداروں نے حالیہ بم دھماکوں میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ملوث ہونے کی نشاندہی کردی ہے۔ذرائع کا کہناہے کہ پاکستان کی علحیدگی اور قوم پرست تین دہشت گرد تنظیم را کی آلہ کار بنی ہوئی ہیں،صدر بم دھماکے کی طرح کھارادر بم دھماکے کے تانے بانے قوم پرست جماعت ایس آر اے سے ملتے ہیں،دھماکا کرنے والی دہشت گرد تنظیم کی جانب سے کارروائی کے لئے بی ایل اے کی طرز کی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا،شہر کے حالیہ بم دھماکے تینوں دہشت گرد تنظیموں کی مشترکہ کارروائی ثابت ہورہی ہیں،سکیورٹی اداروں نے عوام کو خبر دار کیا ہے کہ وہ ایسی کسی واردات پر جائے واردات سے دور رہیں،،دہشت گرد شہر میں خون خرابے کے لئے ایک کے بعد ایک واقعے کو جنم دینے کی کوشش کرسکتے ہیں۔

اداروں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ کسی واقعہ کی صورت میں متاثرہ مقام سے دور رہیں اور لوگوں کو بھی جمع ہونے سے روکیں۔#