عالمی بینک کا غذائی عدم تحفظ سے نمٹنے کے لیے 30 بلین ا ڈالر کی مالی اعانت کا اعلان

جمعرات 19 مئی 2022 09:50

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مئی2022ء) عالمی بینک نے غذائی عدم تحفظ سے نمٹنے کے لیے 30 بلین امریکی ڈالر کی مالی اعانت کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ چینی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ رقم عالمی بینک کے مختلف ممالک میں جاری اور نئے منصوبوں کے تحت غذائی تحفظ کے بحران سے نمٹنے کے لئےجائے گی۔ بینک کی طر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ قم زراعت، غذا، سماجی تحفظ، پانی اور آبپاشی جیسے شعبوں میں فنانسنگ اگلے 15 مہینوں میں غذائی عدم تحفظ سے نمٹنے کے منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے دستیاب ہوگی جس میں خوراک اور کھاد کی پیداوار کی حوصلہ افزائی، خوراک کے نظام کو بہتر بنانے، زیادہ سے زیادہ تجارت میں سہولت فراہم کرنے اور کمزورممالک کی امداد شامل ہے۔

بیان کے مطابق، عالمی بینک غذائی تحفظ کے بحران سے نمٹنے کے لیے اگلے 15 ماہ کے لیے 12 ارب ڈالر کے نئے منصوبوں کی تیاری پر مختلف ممالک کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ، عالمی بینک کے موجودہ پورٹ فولیو میں 18.7 بلین ڈالر کے غیر ادا شدہ بیلنس شامل ہیں جن کا براہ راست تعلق خوراک اور غذائی تحفظ کے مسائل سے ہے، جس میں زراعت اور قدرتی وسائل، غذائیت، سماجی تحفظ اور دیگر شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔

عالمی بینک کے گروپ کے صدر ڈیوڈ مالپاس نے کہا کہ غذائی اشیاءکی قیمتوں میں اضافہ غریب ترین اور سب سے زیادہ کمزور ممالک پر تباہ کن اثرات مرتب کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مارکیٹوں کو مطلع کرنے اور مستحکم کرنے کے لیے، یہ ضروری ہے کہ ممالک روس۔یوکرین جنگ کے جواب میں مستقبل کی پیداوار میں اضافے بارے میں واضح بیان دیں۔انہوں نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ توانائی اور کھاد کی سپلائی بڑھانے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں، کسانوں کو پودے لگانے اور فصلوں کی پیداوار بڑھانے میں مدد کریں، اور ایسی پالیسیوں کو ہٹا دیں جو برآمدات اور درآمدات کو روکتی ہیں۔