ایوان بالا میں وفاقی وزرا کی عدم موجودگی ،حکومتی اتحادی بھی برس پڑے

ہفتہ 18 جون 2022 00:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جون2022ء) قومی اسمبلی کی طرح سینیٹ اجلاس میں بھی پیپلز پارٹی سمیت حکومتی اتحادی جماعتوں کے اراکین وفاقی وزرا کی عدم موجودگی پر برس پڑے ،سینیٹر میاں رضا ربانی نے احتجاجاً بجٹ پر اظہار خیال کرنے سے انکار کردیا۔ سینٹ اجلاس کے دوران بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹرحاجی ہدایت اللہ نے کہاکہ ایوان میں وفاقی وزرا کی عدم موجودگی سے ایوان کا وقار مجروح ہورہا ہے چیئرمین سینیٹ اپنے اختیارات استعمال کرکے وفاقی وزرا کی موجود گی کو یقینی بنائیں ۔

انہوں نے کہاکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ خوش آئند ہے تاہم ملک میں مہنگائی بہت زیادہ ہوگئی ہے انہوں نے کہاکہ بجٹ میں بلوچستان کے طلباء کیلئے تعلیمی وظائف مختص کرنا درست اقدام ہے اسی طرح سابقہ قبائلی اضلاع کے طلباء کو بھی اہمیت دی جائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے خیبر پختونخوا کو قبائلی اضلاع کیلئے این ایف سی ایوارڈ میں تین فیصد مختص کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

انہوں نے ایوان میں موجود صاحب ثروت اراکین کو بیرون ممالک میں موجود پیسے واپس لانے کی تجویز بھی پیش کی سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہاکہ اس وقت ایوان میں کوئی بھی وزیر موجود نہیں ہے گذشتہ تین چار سالوں سے اس پارلیمان کو غیر موثر بنایا جارہا ہے انہوں نے کہاکہ ہمیں امید تھی کہ اس وقت پارلیمان کو مضبوط بنایا جائے گا مگر افسوس ہے کہ کابینہ کا ایک وزیر بھی ایوان میں موجود نہیں ہے اور ایوان میں بجٹ کے اوپر بحث ہورہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت پاکستان ایک مشکل دوراہے پر کھڑا ہے ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ ایوان میں وفاقی وزیر یا وزیر مملکت خزانہ موجود ہوتے مگر وہ موجود نہیں ہیں انہوں نے چیئرمین سینیٹ نے مطالبہ کیا کہ ایوان میں وزرا کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے انہوںنے کہاکہ رولز کے تحت چیئرمین سینیٹ کے پاس طاقت موجود ہے میں نے اپنے دور میں 10روز تک وفاقی وزرا کے ایوان میں داخلے پر پابندی عائد کی تھی انہوں نے احتجاجاً بجٹ پر بات کرنے سے انکار کردیااس موقع پر سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہاکہ دونوں وفاقی وزرا آئی ایم ایف کے ساتھ میٹنگز میں ہونے کی وجہ سے لیٹ ہیں اس موقع پر سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ اگر ایوان میں ایک بھی وزیر موجود ہو تو ضرورت پوری ہوجاتی ہے انہوں نے کہاکہ کل دونوں وفاقی وزرا موجود تھے انہوںنے کہاکہ تحریک انصاف کے دورمیں تمام جوابات وزیر مملکت علی محمد خان دیتے تھے اس وقت بھی ایوان میں وزارت خزانہ کے نمائندے موجود ہیں اور سفارشات نوٹ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے وفاقی وزرا کو لکھا ہے کہ ایوان میں اپنی حاضری یقینی بنائیں اس موقع پر سینیٹر اعظم سواتی نے کہاکہ ایوان میں وفاقی وزرا کی موجودگی ضروری ہے جو طعنے ہمیں دئیے جاتے تھے اب یہ حکومت بھی اسی روش پر چل نکلی ہے اس موقع پر اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہاکہ سینیٹر یوسف رضا گیلانی سپیکر رہ چکے ہیں ان کی جانب سے ایسے بات کی توقع نہیں تھی۔ انہوں نے کہاکہ یہ اس ایوان کی بے تو قیری ہے کہ 50رکنی کابینہ میں سے ایک بھی موجود نہیں ہے انہوں نے کہاکہ کیا ہم دیواروں سے باتیں کریں انہوں نے چیئرمین سینیٹ سے اپنے اختیارات استعمال کرنے کا مطالبہ کیا۔۔۔ظفر ملک۔اعجاز خان