مارکیٹیں 9بجے بند کرنے کا فیصلہ کاروباری سرگرمیوں کی راہ میں رکاوٹ ہے ‘خادم حسین

کاروبار بند کرنے کی بجائے بجلی کے پاور پلانٹ چالو کیے جائیں اور کالاباغ ڈیم کی تعمیر کی جائے‘ڈائریکٹر پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی

جمعہ 24 جون 2022 13:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جون2022ء) تاجر رہنما خادم حسین نے مارکیٹیں 9 بجے بند کرنے کے فیصلہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مارکیٹیں 9بجے بند کرنے کا فیصلہ کاروباری سرگرمیوں کی راہ میں رکاوٹ ہے۔حکومت مارکیٹوں میں9سے 10بجے تک بجلی بند کرے لیکن کاروبار کھلا رکھا جائے ۔عید کی آمد آمد ہے اس دوران اتوار کو مکمل طور پر اور 9بجے کاروبار بند کرنے سے تاجر برادر ی میں تشویش پائی جاتی ہے اور ان کا کاروبار متاثر ہونے سے انہیں مالی نقصانات کا سامنا ہے ۔

پچھلے دو سال کورونا وباء کی بناء پر کاروبار پر پابندی لگا کر اسے بند رکھا گیا اب توانائی بحران کی بناء پر کاروبار بند کرنا تاجر برادری پر ظلم کے مترادف ہے ۔حکومت کے اس تاجر کش اقدام کی تاجر برادری پر زور مذمت کرتی ہے کیونکہ عید کے قریب کاروباری سرگرمیوں پر پابندی تاجروں پر ڈرون حملہ ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوںنے فیروز پور بورڈ کے تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

خادم حسین نے کہا کہ تاجر برادری کاروباری ٹائم کم کرنے کے فیصلہ کو تسلیم نہیں کرتی ۔حکومت کاروبار بند کرنے کی بجائے بند پاور پلانٹ چالو کرے اور توانائی بحران کے خاتمہ کے لیے کالا باغ ڈیم سمیت دیگر ڈیموں پر فوری طور پر کام کا آغاز کرے ۔کالا باغ ڈیم واپڈا کے قابل عمل منصوبوں میں شامل ہے ۔جو جلد تعمیر ہوجائے گا اس کی تعمیر اسے اڑھائی روپے والی سستی ترین4500میگا واٹ بجلی سسٹم میں داخل ہوگی اور لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا حکومت چاروں صوبوں کے اراکین پر مشتعمل ہے اس سے بہتر اور کوئی موقع نہیں حکومت فی الفور کالا باغ ڈیم پر کام کا آغا ز کرے تاکہ ملک اندھیروں سے نکل کر روشنی کی راہوں پر گامزن ہو اور ملک کو سستی ترین بجلی کے ساتھ دریائوں میں زراعت کے لیے پورا سال پانی بھی دستیاب رہے ۔