وزیر خزانہ کا تاجروں کے بجلی کے بلوں پر عائد فکسڈ ٹیکس واپس لینے کا اعلان

کراچی کے تاجر رہنمائوں کی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں ملاقات تاجر رہنمائوں کے مذاکرات کامیاب ،مذاکرات میں وفاقی وزیرفیصل سبزواری،وسیم اختر معاونت کیلئے موجود تھے

ہفتہ 6 اگست 2022 22:56

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اگست2022ء) متحدہ قومی مومنٹ پاکستان کے تعاون سے کراچی کے تاجر رہنماوں کی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں ملاقات اور کامیاب مزاکرات ہوئے۔اس موقع پر ڈپٹی کنوینر سابق میئرکراچی وسیم اختر،وفاقی وزیر پورٹ اینڈشپنگ فیصل سبزواری،رکن رابطہ کمیٹی خالد سلطان، حکومتی وفد میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا اسٹاف، ممبر انکم ٹیکس آفاق بھی موجود تھے۔

جبکہ تاجر رہماوں میں شرجیل گوپلانی،جمیل پراچہ،رضوان عرفان،محمد احمد شمسی،وقاص عظیم،سلیم میمن اورامین میمن شامل تھے۔تاجر رہنماں نے تحریری تجاویز و شکایات وزیر خزانہ مفتاح اسمعیل کو پیش کیں جس میں شرجیل گوپلانی نے بلوں میں غیر منصفانہ فکس سیلز ٹیکس فوری ختم کرنے اوردرآمدات میں آئی فارم کی شرط ختم کرنے اور امپورٹ شدہ مال فوری کلیر کرنے کے لئے بینکوں کو زرمبادلہ فوری فراہم کرنے کی ضرورت پرزور دیا اسکے علاوہ SRO545کے تحت درآمدپرپابندیاں لگائی گئیں ہیں انھیں ختم کرنے اور چیپٹر 84,85 جس میں سات ہزارآئیٹم آتے ہیں ان کی امپورٹ پر پابندی فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا جس کے باعث تاجروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

جمیل پراچہ نے ٹیکس ماہانہ کے بجائے سالانہ وصولی اور چھوٹے تاجروں کو بینکوں کے ذریعہ آسان قرضہ کی فراہمی کی درخواست کی۔رضوان عرفان نے بجلی کے بلوں کے ذریعہ ٹیکس کی وصولی کو ناقابل عمل قرار دیا۔محمد احمد شمسی نے درخواست کی کہ صرف تاجروں کو نشانہ بنانے کے بجائے ہر قسم کی آمدنی پر ٹیکس لگایا جائے اوربجلی کے بلوں سے جبری ٹیکس ختم کیا جائے اورلیگل امپورٹرز کوتنگ کرنے کے بجائے اسمگلنگ کا خاتمہ کیا جائے۔

وقاص عظیم نے ہوٹل انڈسٹری پر ٹیکسوں کی بھرمار اور ٹیکس ادا کرنے کے باوجود ایف بی آرکی جانب سے تنگ کرنے کی شکایت کی۔انھوں نے بجلی کے میٹروں پر نام تبدیل کرنے کے مشکل طریقہ کار کو سہل بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔سلیم میمن نے سولر پینل کے درآمد کنندگان کو پورٹ پر آئی شپمنٹ کی کلیرینس کے لئے زرمبادلہ فراہم نہ کرنے کی شکایت کی۔امین میمن نے انٹر سٹی مال کسٹم اہلکاروں کی جانب سے پکڑنے اوررشوت کی مدمیں پیسے بنانے کی شکایت کی۔

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمعیل نے تاجروں کی تمام شکایات دور کرنے کی یقین دھانی کرائی اور بجلی کے بلوں سے فوری طور پر متنازعہ فکس سیلز ٹیکس ریٹیلرز ختم کرنے کا اعلان کیا۔انھوں نے بتایا کہ تین مہینوں تک بجلی کے بل سابقہ طریقہ (سیلز ٹیکس کے بغیر)آئیں گے اس کے بعد تاجروں سے نئے ٹیکس گزار ٹیکس نیٹ میں لانے اور ٹیکسوں میں رد بدل کے حوالے سے میٹنگ کریں گے لیکن اب آئندہ بھی بجلی کے بلوں میں فکس سیلز ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔

مفتاح اسمعیل نے کہا کہ تاجر جو اب تک ٹیکس نیٹ میں نہیں آئے انھیں ٹیکس نیٹ میں آنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔تاجر رہنماوں نے کامیاب مزاکرات کرنے اور مطالبات ماننے پر وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اوربلخصوص متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کا مزاکرات منعقد کرانے اور معاونت کرنے پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔