وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نویں محرم کا جلوس پرامن طور پر اختتام پذیر ہوگیا

منگل 9 اگست 2022 00:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اگست2022ء) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں عاشورہ محرم الحرام کے سلسلہ میں نویں محرم کا مرکزی جلوس سخت سکیورٹی حصار میں اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا پرامن طور پراپنے مقام آغاز پر اختتام پذیر ہو گیا، مرکزی جلوس مرکزی امام بارگاہ اثنا عشری سیکٹر جی سکس ٹو سے علم، ذوالجناح اور تعزیے کے ساتھ نواسہ رسول حضرت امام حسین و دیگر شہدائے کربلا کو پرسہ پیش کرتے ہوئے برآمد ہوا اور روایتی راستوں سے ہوتا ہوا پرامن طور پر اختتام پذیر ہوا۔

شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے وفاقی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں نویں محرم الحرام مذہبی عقیدت و احترام سے منایا گیا۔ علمائے کرام اور ذاکرین نے حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی تعلیمات اور سانحہ کربلا کے فلسفے کے مختلف پہلوں پر روشنی ڈالی۔

(جاری ہے)

مرثیہ اور نوحہ خوانی کی تلاوت کی گئی۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ضلعی انتطامیہ ، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے جلوس کے شرکاء کو سکیورٹی فراہم کرنے اور شہریوں کے جانو مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے سخت سکیورٹی اقدامات کر رکھے تھے جس کی بدولت کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔

2200پولیس اہلکار، رینجرز،کمانڈوز، سنائپرز ، تعیانت کئے گئے تھے جبکہ سیف سٹی کے کیمروں کی مدد سے بھی نگرانی کی جا رہی تھی۔ ڈپٹی کمشنر اسلام ااباد عرفان نواز میمن، انسپکٹر جنرل اسلام آباد پولیس ناصر اکبر خان نے بھی مرکزی امام بارگاہ اثنا عشری کا دورہ کیا اور جلوس کے راستوں پر بھی سکیورٹی انتظامت کا جائزہ لیا اور بہترین انتظامات پر پولیس اہلکاروں اور افسران کو شاباش بھی دی۔

ڈی آئی جی سیف سٹی پولیس حکام نے سیف سٹی کیمروں، نگرانی اور ڈرون کیمروں کے ذریعے جلوسوں کی نگرانی کی۔ پولیس کمانڈوز نے گاڑیوں کے ساتھ امام بارگاہوں میں مذہبی اجتماعات کے انتظامات کے ساتھ سیکیورٹی کے فرائض سرانجام دیئے۔ عمارتوں پر شارپ شوٹرز کو تعینات کیا گیا تھا تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے فوری نمٹا جا سکے۔ سی ڈی اے اور ایم سی آئی کے سینی ٹیشن، انوائرمنٹ ، واٹر سپلائی، فائر برگیڈ اور ریسکیو 1122 کے عملہ کی خصوصی ڈیوٹیاں لگائی گئی تھیں تاکہ جلوس کے شرکاء کو کائی مشکل پیش نہ آئے، جلوس کے راستوں پر سبیلوں اور لنگرکا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔

جلوس کے داخلی اور خارجی راستوں پر تقریبا آٹھ واک تھرو گیٹس لگائے گئے تھے اورسی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے گئے تھے۔جلوس اور امام بارگاہ کی طرف آنے والی تمام گلیوں اور راستوں کو خاردار تاروں اور دیگر رکاوٹوں کی مدد سے بند کیا گیا تھا اور کسی کو جلوس میں بغیر تلاشی داخل ہونے کی اجازت نہیں تھی۔ خوواتین شرکاء کے لئے الگ داخلی مقامات بنائے گئے تھے ۔