سول سوسائٹی تنظیموں کا خیبرپختونخوا میں تمباکو اور نسوار پر ٹیکس کم کرنے کی حکومتی تجویز پر تشویش کااظہار

بدھ 10 اگست 2022 16:07

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اگست2022ء) سول سوسائٹی تنظیموں کا خیبرپختونخوا میں تمباکو اور نسوار پر ٹیکس کم کرنے کی حکومتی تجویز پر تشویش کااظہار کیا ہے۔تفصیلات کے مطا بق خیبر پختونخوا سول سوسائٹی الائنس برائے انسدادِ تمباکو نے خیبر پختونخواحکومت کی جانب سے تمباکو اور نسوار پر عائد ٹیکس میں ترمیم اور کمی کے فیصلے پر تشویش اور مایوسی کا اظہار کیا ہے،حالیہ مالی سال بجٹ میں تمباکو پر 12روپے فی کلواور نسوار میں استعمال ہونے والے تمباکو پر پانچ روپے فی کلو اضافے ٹیکس عائد کیا گیا ،خیبرپختونخواحکومت ترمیم کے ذریعے ورجینیا تمباکو پر چھ روپے وائٹ لیف اور رسٹیکا پر 3 روپے اور نسوار میں استعمال ہونے والے تمباکو پر 2.50 روپے کی کمی کرنا چاہتی ہے۔

سماجی تنظیم بلیو وینز نے حال ہی میں تمباکو نوشی سے بچا واور اس کی روک تھام کے حوالے سے ایک صوبائی اتحاد قائم کیاہے جس میں سول سوسائٹی کے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اور تنظیمیں شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اتحاد کا مقصد تمباکونوشی کے مضر اثرات سے آگاہی پیدا کرنا اور اس حوالے سے موجود قانون سازی کا اطلاق اور اس حوالے سے پالیسی سازی کومزید بہتر بنانا ہے۔

بلیو وینز کے پروگرام منیجر قمر نسیم نے کہا ہے کہ غربت کے خاتمہ اور صحت مندانہ معاشرے کے قیام کیلئے تمباکو کے استعمال پر پابندی عائد کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے حکومت پاکستان عالمی ادارہ برائے صحت کے فریم ورک کنونشن کو تسلیم کرتی ہے جس کے آرٹیکل 6 کے مطابق تمباکو مصنوعات پر ٹیکس میں اضافے کے ذریعے قابو پایا جانا ہے۔ خیبر پختونخوا حکومت مجوزہ ترمیم کو مسترد کرے اور موجودہ ٹیکسوں کو بحال رکھے،الائنس کے فعال ممبر اور ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کونسل کے نمائندہ ڈاکٹر عتیق نے کہا کہ سگریٹ اور تمباکو کی مصنوعات پرٹیکس کی بڑھوتری انسداد تمباکو کی بہترین حکمت عملی ہے جب سگریٹ اور نسوار کی قیمتیں بڑھتی ہے تو اس کے استعمال میںکمی آتی ہے ،عالمی طور پر دیکھا گیا ہے کہ ان اشیا پر ٹیکس کی بڑھوتری سے غریب اور نوجوان افراد اس کے استعمال کو ترک کرتے ہیں۔

خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے ریسرچ ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر سے صفت اللہ نے کہا کہ تمباکو سے متعلقہ اشیا پر ٹیکس میں اضافہ صحت کی سہولیات پر پڑنے والے دبا کو بھی کم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ اس سے سگریٹ نوشی سے لاحق ہونے والی سے ہونے والی بیماریوں میں کمی واقع ہوتی ہے۔ سگریٹ اور تمباکو کی دیگر اشیا پر ٹیکس میں اضافے سے نہ صرف ریوینیو میںاضافہ ہوگا بلکہ دیگر سماجی اور معاشی فوائد بھی حاصل ہوں گے۔