چیئرمین رانا محمد قاسم کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعدوضوابط استحقاقات کا اجلاس

بدھ 17 اگست 2022 23:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اگست2022ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعدوضوابط اور استحقاقات کا اجلاس بدھ کو کمیٹی کے چیئرمین رانا محمد قاسم کی زیرصدارت منعقد ہوا ۔اجلاس میں کمیٹی ارکان مہنازاکبر عزیز، ڈاکٹر نثاراحمد چیمہ، چوہدری حامد حمید، کرن عمران ڈار، ثمینہ مطلوب ، مسرت رفیق مہیسر، ڈاکٹر شازیہ ثوبیہ سومرو، عصمت اللہ ، مسز فرخ خان، ڈاکٹر محمد افضل خان ڈھانڈلہ، جویریہ ظفر آہیر، عالیہ کامران، قادرخان مندوخیل سمیت متعلقہ سرکاری محموں کے اعلی افسران اور تحاریک استحقاق کے محرکین ارکان نے شرکت کی ، کشور زہرا اور دیگر تین ارکان کی طرف سے قومی خبررساں ادارے" اے پی پی "کے سابق مینجنگ ڈائریکٹرز طارق محمود اور مبشر حسن کے مبینہ نامناسب برتائوکے حوالے سے تحریک استحقاق مذکورہ افسران کے کمیٹی کے روبرو غیر مشروط معذرت پیش کرنے پر نمٹا دی گئی۔

(جاری ہے)

رکن قومی اسمبلی ریاض محمود خان فراری کی ڈی پی او راجن پور، آر پی او ڈیرہ غازی خان، آر پی پی او بہاولپور ،ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب، ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب، پنجاب محکمہ داخلہ، چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پولیس پنجاب کے خلاف تحریک استحقاق پر غور موخر کرتے ہوئے کمیٹی نے تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ ضلع راجن پور اور ضلع رحیم یار خان میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے موثر اقدامات اٹھائے جائیں اور اس علاقے میں انٹیلی جنس کے نظام کو مضبوط کرنے کے لئے جدید ترین ایکویکمنٹ فراہم کئے جائیں ۔

آئی جی پنجاب، ڈی جی رینجرز پنجاب اور ڈی جی رینجرز سندھ اس سلسلے میں باہمی مشاورت سے لائحہ عمل مرتب کریں۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ جنوبی پنجاب کے مذکوروہ علاقوں میں امن وامان کی صورتحال کے حوالے سے طویل المدتی اور قلیل المدتی لائحہ عمل مرتب کیا جائے۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ اس ضمن میں رینجرز کی خدمات حاصل کی جائیں۔ تاہم کمیٹی نے محدود وسائل کے باوجود پولیس کی طرف سے امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے حوالے سے اقدامات کو سراہا ۔

کمیٹی نے جنوبی پنجاب کے ایڈیشنل آئی جی پولیس کو ہدایت کی کہ رکن قومی اسمبلی احمد حسن ڈیہر نے جس معاملے کی نشاندہی کی ہے اس پر انکوائری کرکے 15 دن میں کمیٹی کو رپورٹ پیش کی جائے ۔کمیٹی نے بعض اراکین کی تحاریک استحقاق محرکین کے اطمینان کے بعد نمٹا دیں جبکہ بعض تحاریک استحقاق متعلقہ سرکاری افسران کی عدم موجودگی کی وجہ سے موخر کردی گئیں اور ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں وہ اپنی شرکت یقینی بنائیں۔

کمیٹی نے نئے اکائوٹنٹ کھولنے کے حوالے سے (پولیٹیکل ایکسپوزڈ پرسنز) کے الفاظ استعمال کرنے کے معاملے پر آئندہ اجلاس میں گورنر سٹیٹ بنک اور سیکرٹری وزارت خزانہ کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا اور ان سے ارکان قومی اسمبلی کے اکائونٹ کھولنے اور انہیں کریڈٹ کارڈ فراہم نہ کرنے کے حوالے سے وضاحت طلب کی جائے گی۔