شہر قائد میں مضر صحت پانی کی فروخت سے وائرس پھیلنے کے خدشات بڑھ گئے

کراچی میں بڑے پیمانے پر ٹینکرز کے زریعے ایک بار پھر مضر صحت پانی کے فروخت کا انکشاف،ایم ڈی واٹر بورڈنے آئی جی سندھ کو خط لکھ دیا

جمعہ 7 اکتوبر 2022 15:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اکتوبر2022ء) شہر قائد میں مضر صحت پانی کی فروخت سے وائرس پھیلنے کے خدشات بڑھ گئے، جس میں نگلیریا اور ڈینگی کا پھیلا ئوبھی شامل ہیں۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں بڑے پیمانے پر ٹینکرز کے زریعے ایک بار پھر مضر صحت پانی کے فروخت کا انکشاف سامنے آیا۔ ایم ڈی واٹر بورڈ صلاح الدین احمد نے آئی جی سندھ کو خط لکھ کر ان سے مدد مانگ لی۔

ایم ڈی واٹر بورڈ نے خط میں کہا ہے کہ کراچی میں ایکبار پھر مضر صحت پانی ٹینکرز مافیا کے زریعے فروخت کیا جانے لگا ہے جس کے باعث کئی وائرس پھیل سکتے ہیں جس میں نگلیریا اور ڈینگی کا پھیلا ئوبھی شامل ہیں۔ایم ڈی واٹر بورڈ نے کہا کہ پینے کے پانی کے نام پر مضر صحت پانی ٹینکرز کے ذریعے کراچی بھر میں سپلائی کیا جا رہا ہے، سندھ پولیس واٹر ٹینکر مافیا کو لگام ڈالے۔

(جاری ہے)

خط میں لکھا گیا کہ ساکران اور گھارو سے مضر صحت پانی لے کر یہ واٹر ٹینکر منگھوپیر، موچکو اور گلشن معمار سے کراچی پہنچ رہے ہیں، مضر صحت پانی سے خاص طور پر بزرگ شہری اور بچے متاثر ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹینکروں کے ذریعے مضر صحت پانی کی فراہمی کو روکا جائے، نگلیریا اور ڈینگی کی وبا سے بچا کے لیے بھی ٹینکروں کو روکا جائے۔ایم ڈی واٹر بورڈ نے کہا کہ پانی مافیا کو کسی طور نہیں چھوڑا جائے گا، اس مافیا کو لگام ڈالنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔