فیلڈ مارشل کی قیادت میں بہادر افواج نے دشمن کو عبرتناک سبق سکھایا، رانا ثنااللہ

جواب تو وقت کی ضرورت تھی ،جس موثر انداز سے جواب دیا، حق یہ بنتا تھا اور یہی تقاضا ہے،اب سیاسی قیادت کو اس موقع پر لبیک کہنا چاہیے،مشیر وزیراعظم آئیں اور میثاق استحکام پاکستان پر سر جوڑ کر بیٹھیں اور وزیراعظم کی پیشکش پر بات کریں،ایک مذہبی جماعت غزہ مارچ کے نام پر احتجاج کررہی ہے، یہ موقع احتجاج کا نہیں ،پاکستان کی افواج اپنے شہدا کے خون کا بدلا لے رہی ہے، ہماری مت سنیں مگر پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہوں اور احتجاج موخر کریں، پریس کانفرنس

اتوار 12 اکتوبر 2025 15:20

فیلڈ مارشل کی قیادت میں بہادر افواج نے دشمن کو عبرتناک سبق سکھایا، ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اکتوبر2025ء) وزیراعظم کے سیاسی امور کے مشیر راناثنااللہ نے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں بہادر افواج نے دشمن کو عبرتناک سبق سکھایا اور ایک چھپے ہوئے دشمن کو ٹھکانے لگایا ہے،جواب تو وقت کی ضرورت تھی ،جس موثر انداز سے جواب دیا، حق یہ بنتا تھا اور یہی تقاضا ہے،اب سیاسی قیادت کو اس موقع پر لبیک کہنا چاہیے،آئیں اور میثاق استحکام پاکستان پر سر جوڑ کر بیٹھیں اور وزیراعظم کی پیشکش پر بات کریں،ایک مذہبی جماعت غزہ مارچ کے نام پر احتجاج کررہی ہے، یہ موقع احتجاج کا نہیں ،پاکستان کی افواج اپنے شہدا کے خون کا بدلا لے رہی ہے، ہماری مت سنیں مگر پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہوں اور احتجاج موخر کریں۔

پریس کانفرنس کے دوران سینیٹر رانا ثنااللہ نے کہاکہ مسلح افواج نے جو کارروائی کی ہے یہ وقت کی ضرورت ہے کیونکہ جب 30،30 جنازے پڑھے جارہے تھے تو پوری قوم کے دلوں میں یہ سوال ضرور تھا کہ ہم کب تک اپنے جوان سپوتوں کے جنازے پڑھتے رہیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہر دل میں یہ بات تھی کہ اس کا جواب دیا جانا چاہیے اور اتنا ہی موثر دیا جانا چاہیے جتنا جواب دیا گیا ہے، اس پر میں وزیراعظم ، صدر پاکستان اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

انہوںنے کہاکہ جواب تو وقت کی ضرورت تھی لیکن جس موثر انداز سے جواب دیا، حق یہ بنتا تھا اور یہی تقاضا ہے، اب سیاسی قیادت کو اس موقع پر لبیک کہنا چاہیے کیوں کہ ہم نے ایک ایسے دشمن کو ٹھکانے لگایا ہے جو ہم پر چھپ کر وار کرتا آیا ہے۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ آج ہمیں داخلی استحکام کی پہلے سے زیادہ ضرورت ہے، آئیں اور میثاق استحکام پاکستان پر سر جوڑ کر بیٹھیں اور اس پر جو پیشکش وزیراعظم نے کی ہے، اس پر بات کریں۔

انہوںنے کہاکہ میں خصوصی طور پر پی ٹی آئی کی سیاسی قیادت کو کہتا ہوں آپ ہمیں گالیاں دیں اور اپنا بیانیہ برقرار رکھیں کہ ہم نے کسی کو چھوڑنا نہیں لیکن آپ پاکستان، مسلح افواج اور شہدا کے ساتھ کھڑے ہوں، ان کے خون کو عزت دیں اور ملک کے ساتھ کھڑے ہوں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پوری دنیا میں عزت کا مقام حاصل کرچکا ہے، پوری دنیا پاکستان کی عسکری اور سفارتی قوت کو تسلیم کرتی ہے، آپ بھی اس قوت کا حصہ بنیں تاکہ اندرون وبیرون معاملات خوش اسلوبی سے آگے بڑھ سکیں ، پاکستان معاشی طور پر آگے بڑھے اور مستحکم ہو۔

راناثنااللہ نے کہا کہ اس موقع پر میں ایک مذہبی جماعت جو غزہ مارچ کے نام پر احتجاج کررہی ہے، ان سے کہنا چاہوں گا آپ کے احتجاج میں پرتشدد واقعات ہوئے ہیں، اس حوالے سے مفتی منیب الرحمٰن، مولانا فضل الرحمٰن اور علامہ طاہر اشرفی سمیت دیگر رہنماؤں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔انہوںنے کہاکہ یہ موقع احتجاج کا نہیں ہے ایک ایسے وقت میں جب پاکستان کی افواج اپنے شہدا کے خون کا بدلا لے رہی ہے، آپ بے شک ہماری مت سنیں مگر پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہوں، پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوں اور جن شہدا کے خون کا حساب چکایا جارہا ہے، ان کے ساتھ کھڑے ہوتے ہوئے اس احتجاج کو موخر کریں۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان کی عزت اور سالمیت مقدم ہونی چاہیے، جب پاکستان کی بات ہو تو سب کچھ بالائے طاق رکھ کر متحد ہونا چاہیے، پی ٹی آئی کو اس موقع پر اپنی مسلح افواج کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے، اگر آج پی ٹی آئی یہ بیانیہ بناتی ہے تو اس سے آگے ان کے لیے بھی کوئی راستہ نکلے گا۔