زرعی سائنسدان زراعت کو درپیش مسائل کے پائیدار حل کیلئے مشرکہ کاوشیں عمل میں لائیں تاکہ فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرتے ہوئے بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات پوری کی جا سکیں: وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی ڈاکٹر اقرار احمد خاں

منگل 15 نومبر 2022 17:19

زرعی سائنسدان زراعت کو درپیش مسائل کے پائیدار حل کیلئے مشرکہ کاوشیں ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 نومبر2022ء) زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا ہے کہ زرعی سائنسدان زراعت کو درپیش مسائل کے پائیدار حل کیلئے مشرکہ کاوشیں عمل میں لائیں تاکہ فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرتے ہوئے بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات پوری کی جا سکیں۔اس امر کا اظہار انہوں نے مختلف ممالک کے سفارتی عملے کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔

وفد کی سربراہی ڈائریکٹر پروگرام فارن سروس اکیڈمی اسلام آباد عرفان شوکت نے کی۔ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں زراعت کو جدید خطوط پر استوار کئے بغیر عالمی معیار کی پیداواریت کا حصول نا ممکن ہے۔اانہوں نے کہا کہ تیزی سے بدلتے ہوئے موسمی حالات اور عالمی سطح پر درجہ حرارت میں بڑھوتری کی وجہ سے پاکستان جیسے ممالک کو جہاں حد سے زیادہ بارشوں اور سیلابی طوفانوں کا سامنا ہے وہاں درجہ حرارت میں کمی بیشی کے باعث فصلات کی پیداوار میں مسلسل کمی وقوع پذیر ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال اپریل سے پہلے موسم گرم ہونے کی وجہ سے گندم کا دانہ چھوٹا رہ گیا تھا جس سے فی ایکڑ پیداوار شدید متاثر ہوئی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی ضروریات کا 92فیصد خوردنی تیل درآمد کرتا ہے اگر ملکی سطح پر تیل دار اجناس کو فروغ دیا جائے تو اس سے اربوں روپے کا زرمبادلہ بچایا جا سکے گا۔انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی میں سویا بین بریڈنگ پروگرام کے تحت ٹھوس تحقیقات پر کام جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہترین آب و ہوا اور زمین ہونے کے باوجود ہماری زراعت صرف پانچ اجناس تک محدود ہو کر رہی گئی ہے اگر ویلیو ایڈڈ کراپس کی کاشت کو عام کیا جائے تو یہ معیشت میں بہتری لانے کے ساتھ ساتھ غربت میں بھی کمی کا باعث بنے گی۔انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی کے بین الاقوامی اداروں کے ساتھ 184 مفاہمت کو یادداشتوں پر دستخط کر چکی ہے اور دنیا بھر کے مایہ ناز زرعی اداروں کے ساتھ تعلیم و تحقیق کا عمل جاری ہے۔

انہوں نے کہا کے حا ل ہی میں یونیورسٹی میں پاک کوریا نیوٹریشن سنٹر قائم کیا گیا ہے۔عرفان شوکت نے زرعی یونیورسٹی میں جاری تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں بھی زرعی یونیورسٹی فوڈ سکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے بھر پور کردار ادا کرے گی۔پرنسپل آفیسر تعلقات عامہ و مطبوعات ڈاکٹر جلال عارف نے کہا کہ وائس چانسلر ڈاکٹر اقرار احمد خاں کی سربراہی میں زرعی یونیورسٹی زراعت کو بلندیوں سے ہمکنار کرنے کیلئے تمام ممکنہ کاوشیں عمل میں لارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں زرعی یونیورسٹی کے تیس ہزارسے زائد طلبہ نے گندم بڑھاؤ مہم کے تحت کھیت کھیت کھلیان کھلیان جا کر کاشتکاروں کو جدید ٹیکنالوجی سے روشناس کروایا جس کے مثبت نتائج مرتب ہونگے۔اس موقع پر ڈین سائنسز ڈاکٹر اصغر باجوہ،ڈین سوشل سائنسز ڈاکٹر سرفراز حسن،ڈین فوڈ سائنسز ڈاکٹر مسعود صادق بٹ،ڈین اینیمل ہسبنڈی ڈاکٹر قمر بلال، ٹریژرر عمر سعید قادری، ڈائریکٹر ریسرچ ڈاکٹر ظہیر احمد ظہیر،ڈی جی فوڈ سائنسزڈاکٹر عمران پاشا، مرکز برائے اعلیٰ تعلیم زراعت و غذائی استحکام کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سلطان حبیب اللہ بھی موجود تھے۔