سی پیک کا دوسرا مرحلہ پاکستان میں روزگار میں اضافہ اور جی ڈی پی کی نمو میں اہم کردار ادا کررہا ہے، پلاننگ کمیشن

پیر 28 نومبر 2022 12:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 نومبر2022ء) سی پیک کا دوسرا مرحلہ پاکستان میں روزگار میں اضافہ اور جی ڈی پی کی نمو میں اہم کردار ادا کررہا ہے، پاک، چین صنعتی تعاون پاکستان کو خطے میں پیداواری مرکز بنا دے گا۔صنعتی زونز کے قیام سے مقامی صنعت کاروں کےلئے سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے۔پلاننگ کمیشن حکام کے مطابق چینی صنعتوں کی پاکستان میں منتقلی سے بے روزگاری کا خاتمہ، مختلف شعبوں میں معلومات کا تبادلہ اور مہارت میں اضافہ ہوا ہے۔

سی پیک کا اب دوسرا مرحلہ شروع ہو گیا ہے اس مرحلے میں صنعتی تعاون سے اور زراعت کے فروغ کے منصوبوں کی وجہ سے پہلے مرحلہ سے بھی زیادہ وسیع تر اور نمایاں اثرات مرتب ہورہے ہیں ۔ زندگی کا ہر شعبہ کسی نہ کسی طرح سی پیک سے منسلک ہے ۔

(جاری ہے)

اس لئے اگر کہا جائے کہ ’’ سی پیک سب کے لئے ‘‘ تو اس منصوبے کے وژن کی بہتر عکاسی ہو سکے گی ۔ یہ ایک خالص ترقیاتی منصوبہ ہے جو نہ صرف چین اور پاکستان تک محدود ہے بلکہ پورے خطے کیلئے ترقی اور خوشحالی کا ضامن ہے ۔

اس لئے پاکستان اور چین دونوں ہی سی پیک کے تمام منصوبوں کو وقت پر مکمل کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔ سی پیک کے تحت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں دی جا رہی ہیں، فیصل آباد میں علامہ اقبال خصوصی اقتصادی زون اور رشکئی خصوصی اقتصادی زون پرکام خوش اسلوبی سے جاری ہے اور بڑی تعداد میں سرمایہ کاروں نے ان اقتصادی زونز میں سرمایہ لگانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

پاکستان چین پاکستان اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے میں صنعتی اور زرعی ترقی اور بہتر سڑک رابطوں کی بدولت فائدہ اٹھایا جا رہا ہے ۔ حکومتی سازگار پالیسیوں کے ذریعے سرمایہ کاروں کو تمام ممکنہ سہولیات فراہم ہو رہی ہیں، ایک خطہ ایک شاہراہ منصوبہ موجودہ صدی کی تقدیر بدل دے گا جس میں چین پاکستان اقتصادی راہداری ایک اہم منصوبہ ہے۔

سی پیک کے دوسرے مرحلے میں دونوں ممالک گوادر پورٹ کو ترقی دینے، انڈسٹریل پارکس، زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی وغیرہ کیلئے اقدامات پر توجہ دیں گے۔ چین پاکستان کو انڈسٹریلائزیشن، اربنائزیشن،ڈیجیٹائزیشن اور زراعت کی ماڈرنائزیشن میں مدد کرہا ہے۔چین پاکستان کی ٹیکسٹائل کی صنعت کی ترقی کے لیے پاکستان کی زیادہ تر منڈیوں تک سستا خام مال پہنچا سکتا ہے جو کہ کاشغر میں اضافی افرادی قوت کو بروئے کار لانے میں بھی مدد گار ہے۔

نئے انڈسٹریل پارکس میں سرمایہ کاری کے لیے کمپنیوں کو متوجہ کرنے کے لیے ترجیحی پالیسیوں کی ضرورت ہےجن شعبوں میں ان ترجیحی پالیسیوں کی ضرورت ہوگی ان میں زمین، ٹیکس، لاجسٹکس اینڈ سروسز اس کے علاوہ انٹرپرائز انکم ٹیکس، ٹیرف میں کمی اور استثنیٰ اور سیلز ٹیکس کی شرح شامل ہیں۔چین کے سرمایہ کار اسٹیل مل، سیمنٹ، توانائی، ٹیکسٹائل اور آٹو سیکٹر کے شعبے میں دلچسپی لے رہے ہیں ۔ترقیاتی کاموں کی وجہ سے روزگار میں اضافہ ہوگا اور لاکھوں نئے مواقع پیدا ہوں گے جس سے ملک میں خوشحالی آ رہی ہے۔\395\932