کلب کمیٹی کے چیئرمین کی ایک میٹنگ میں چائے کا خرچہ 4 لاکھ 16 ہزار روپے، چیف جسٹس آف پاکستان کا گن اینڈ کنٹری کلب کے فوری آڈٹ کا حکم

پیر 28 نومبر 2022 16:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 نومبر2022ء) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے گن اینڈ کنٹری کلب کے فوری آڈٹ کا حکم دیتے ہوئے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ گن اینڈ کنٹری کلب ایک قومی اثاثہ ہے جس کو ہم صرف تحفظ دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جلد از جلد قانون سازی کا عمل مکمل کر کے کلب کے انتظامات کو سنبھالے۔

پیر کو یہاں عدالت عظمی میں کیس کی سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے کی۔ سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ گن اینڈ کنٹری کلب کی جانب سے اسلحہ کی تفصیلات فراہم نہیں کی جا رہیں۔ موجودہ کمیٹی کی جانب سے کلب کا آڈٹ بھی نہیں کروایا جا رہا۔ دوران سماعت کلب کی کمیٹی کے رکن ایڈووکیٹ نعیم بخاری نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ ادوار میں فیصل سخی بٹ، دانیال عزیز اور خرم خان کی سیاسی تقرریاں ہوئیں۔

(جاری ہے)

کلب کا ہر سال انٹرنل آڈٹ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی سی ڈی اے کو 180 ملین روپے کی ادائیگی کرنے کیلئے تیار ہے۔ اس موقع پرچیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ بینچ کے ایک ممبر کیس نہیں سننا چاہتے۔ دونوں طرف سے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیکرٹری آئی پی سی جو کلب کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں کی ایک میٹنگ میں چائے کا خرچہ 4 لاکھ 16 ہزار روپے تھا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ کے اجلاسوں میں ہم کھانا پینا خود کرتے ہیں۔ سنا ہے قائد اعظم بھی اجلاسوں میں چائے بسکٹ نہیں دیتے تھے۔ عدالت عظمی نے اس موقع پر گن اینڈ کنٹری کلب کا 2 دسمبر 2019 سے 20 جون 2022 تک کا جلد از جلد آڈٹ مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ گن اینڈ کنٹری کلب اور سی ڈی اے کے درمیان زمین لیز اور180ملین روپے کی ادائیگی کا فیصلہ مجاز اتھارٹی کرے، ہم کچھ نہیں کریں گے۔ بعد ازاں کیس کی سماعت فروری 2023 تک کے لئے ملتوی کر دی گئی۔