کے الیکٹرک مقدس گائے کیوں ہے کارکردگی پر سینٹ کمیٹی کا عدم اطمینان

کے الیکٹرک کمپنی کب بنی پرائیویٹ کب ہوئی اور اس کا کیا اسٹیٹس ہی حکومت سے معاہدوں اور اس کے کام پر تمام تر تفصیلات مانگ لیں

پیر 5 دسمبر 2022 20:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 دسمبر2022ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پاور نے کے الیکٹرک کی کار کر دگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کے الیکٹرک کمپنی کب بنی پرائیویٹ کب ہوئی اور اس کا کیا اسٹیٹس ہی حکومت سے معاہدوں اور اس کے کام پر تمام تر تفصیلات مانگ لیں ۔سیف اللہ ابڑو کی صدارت میں قائمہ کمیٹی برائے پاور کا اجلاس ہوا جس میں کمیٹی نے کراچی کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کے الیکٹرک سے تمام کی تفصیلات طلب کر لیں،چیئر مین کمیٹی سیف اللہ ابڑو نے سی ای او مونس علوی کو کے الیکٹرک کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے پوچھا کہ کمپنی کب بنی پرائیویٹ کب ہوئی اور اس کا کیا اسٹیٹس ہے، کے الیکٹرک کے حکومت سے معاہدوں اور اس کے کام پر بریفنگ دی جائے ۔

(جاری ہے)

مونس علوی نے بتایا کہ ہم کے الیکٹرک کی تفصیلات لیکر نہیں آئے، جس پر چیئرمین کمیٹی نے پوچھا بتایا جائے کیا وجہ ہے کہ کیالیکٹرک مقدس کیوں ہے کوئی اسے سن نہیں کیوں سکتا، بریف کریں کہ کیالیکٹرک اتنی طاقتور کیسے ہیکہ کمیٹی کیلئے بریفنگ نہیں سیکرٹری پاور ڈویژن نے کمیٹی کو بتایا کہ کے الیکٹرک پر پاور ڈویڑن کا اتنا کنٹرول نہیں ہے جس پر سینیٹر مشتاق احمد نے پوچھا کہ کے الیکٹرک ہمارے کنٹرول میں نہیں تو کون کنٹرول کرتا ہے ،چیئرمین کمیٹی سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ ہمیں یہ بتا دیں کہ کے الیکٹرک کب بنی جس پر مونس علوی نے بتایا کہ کیالیکٹرک 110 سال قبل بنی اور 1950 میں اسٹاک ایکسچینج میں رجسٹر ہوئی، کے الیکٹرک 2005 میں پرائیویٹائز ہوئی اور 3 ڈائریکٹرز رکھے گئے، بورڈ آف ڈائریکٹرز کو 3 سال بعد تبدیل کیا جاتا ہے، ڈائریکٹرز کو صرف حکومت تبدیل کر سکتی ہے،سی ای او کے الیکٹرک نے بتایا کہ کے الیکٹرک میں حکومت کے 24.6 فیصد شیئر ہیں، حکومت کے ساتھ 3 معاہدے ہوئے تھے، کے الیکٹرک اور این ٹی ڈی سی کے درمیان 2050 میگا واٹ سپلائی کا معاہدہ ہوا، اگست 2020 میں اس پر بات چیت ہوئی تھی، پاور پرچیز ایگریمنٹ میں مسائل کا سامنا ہے قائمہ کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں کے الیکٹرک سے تمام تر تفصیلات طلب کر لیں۔