محکمہ زراعت پنجاب نکی بہاریہ مکئی کی کاشت بارے ہدایات جاری

بدھ 25 جنوری 2023 16:44

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جنوری2023ء) محکمہ زراعت پنجاب نے بہاریہ مکئی کی کاشت بارے ہدایات جاری کر دیں۔ترجمان محکمہ زراعت کے مطابق گندم اور چاول کے بعدبہاریہ مکئی اہم فصل ہے، اس کی فی ایکڑ پیداوار بھی زیادہ ہوتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں مکئی تقریبا 20لاکھ ایکڑ رقبہ پر کاشت کی جاتی ہے، مکئی کی سال میں دو فصلیں لی جاتیں ہیں، پہلی بہار یہ مکئی اور دوسری موسمی مکئی کہلاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہاریہ مکئی (صرف ہائبرڈ اقسام)کا وقت کاشت آخر جنوری تا آخر فروری ہے۔ کاشتکار محکمہ زراعت کی منظور شدہ ہائبرڈ اقسام وائی ایچ1898-،ایف ایچ988-،ایف ایچ1046-،وائی ایچ5427- ا ور وائی ایچ5482- کی کاشت کریں جبکہ مکئی کی عام منظور شدہ اقسام میں گوہر19-،ساہیوال گولڈ،سمٹ پاک،پاپ1-،سویٹ1- اور ملکہ2016-کی کاشت کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ مکئی کی پیداوار میں اضافہ کی بنیادی وجہ ہائبرڈ بیج اور جدید پیداواری ٹیکنالوجی کا استعمال ہے کیونکہ ہائبرڈ اقسام بہترین پیداواری صلاحیت رکھتی ہیں۔

ان دوغلی اقسام میں گرم اور خشک موسمی حالات کو برداشت کرنے کی بہترین صلاحیت ہوتی ہے۔ ان ہائبرڈ اقسام کی چھلیاں عام طور پر آخری سرے تک دانوں سے بھری ہوتی ہیں۔ ہائبرڈ اقسام کا قد درمیانہ، تنا اور جڑیں مضبوط ہوتیں ہیں جس کی وجہ سے یہ زیادہ کھاد برداشت کر لیتی ہیں اور گرنے سے محفوظ رہتی ہیں۔ترجمان نے بتایا کہ بہاریہ مکئی زیا دہ تر وٹو ں پر کا شت کی جاتی ہے، وٹوں پر کاشت کے لیے صاف ستھرا، صحت مند، خالص اور 90فیصد سے زائد روئیدگی رکھنے والا 8سے 10کلو گرام جبکہ بذریعہ سنگل رو کاٹن ڈرل (صرف بارانی علاقے)12سے 15کلو گرام بیج فی ایکڑ کافی ہوتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بیج کو ابتدائی مرحلہ میں رس چوسنے والے کیڑوں خصوصا کونپل کی مکھی کے حملہ سے بچا نے کے لیے اومیڈا کلو پرڈ 70WS یا تھایا میتھو کزام 70WS بحساب 5گرام فی کلو گرام بیج اور بیماریوں کے حملہ سے بچا نے کے لیے تھائیو فینیٹ میتھائل 70WP یا بینومل 50WPبحساب 2گرام فی کلو گرام لگا کر کاشت کریں۔ زمین کی ابتدائی تیا ری اس کھیت میں بو ئی گئی سابقہ فصل کو مدِنظر رکھتے ہوئے کریں۔

اگر مکئی آلو ں والے کھیتو ں میں کا شت کر نی ہو تو پھر اس میں دوسے تین مر تبہ ہل چلا کر سہا گہ دیں ۔بوائی کے لیے زمین کی حتمی تیاری کا مرحلہ رانی سے شروع ہوتا ہے۔ زمین کی پہلی تیا ری مکمل کر نے کے بعد 10سے 12ٹن فی ایکڑ گو بر کی اچھی طرح گلی سڑی کھا د ڈا ل کر اسے کھیت میں بکھیر نے کے بعد بوا ئی کے لیے را نی کریں۔زمین وتر آنے کے بعد سب سے پہلے سہا گہ دیں تا کہ کھیت میں ڈھیلے وغیر ہ نہ بنیں۔

اس کے بعد زمین کو بوا ئی کے لیے تیا ر کیا جا ئے لیکن تیا ر کر نے سے پہلے مصنو عی کھادو ں کی وہ مقدا ر جو بو ا ئی کے وقت ڈالی جا تی ہے یعنی فا سفو رس اور پو ٹا ش کی پوری مقد ار جبکہ نائیٹر وجن کھا د کی پہلی قسط ڈالیں۔رانی کے بعدزمین وتر آنے پر دوسے تین مر تبہ عا م ہل چلا کر زمین تیا ر کر کے کھیلیاں یا پٹڑیاں بنا لیں۔بہاریہ مکئی میں دوغلی اقسام کو 6 انچ اور سنتھیٹک اقسام کو7سے 8 انچ کے فاصلہ پر کاشت کریں۔

پودے سے پودے کا فاصلہ 6 انچ ہونے کی صورت میں پودوں کی فی ایکڑ تعداد تقریبا 35000 جبکہ 7سے 8 انچ فاصلہ کی صورت میں یہ تعداد 26000سے 30000 ہو گی۔ آبپاش علاقوں میں بہاریہ مکئی کو ساڑھے تین فٹ کے باہمی فاصلہ پر بنائی گئی پٹڑ یوں پر بھی کاشت کیا جا تا ہے۔آبپاش علاقوں میں بہاریہ مکئی میں بوائی کے بعد دوسرا پانی ہفتہ بعد ضرورلگائیں تاکہ اگا اچھا ہوسکے۔

اچھی پیداوار کے لیے بارانی علاقوں میں مکئی ہمیشہ اڑھائی فٹ کے فاصلے پر ڈرل، پلانٹر، پور یا کیرا سے کاشت کریں۔بہاریہ مکئی سے فی ایکڑ زیادہ پیداوار لینے کے لئے متوازن کھادوں کا استعمال بیحد ضروری ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ مکئی کے کاشتکارہائبرڈ اقسام کے لئے کمزور زمین میں بوقت بوائی تین بوری ڈی اے پی+ دوبوری ایس او پی+ ایک چوتھائی بوری یوریا استعمال کریں۔کاشتکار اپنے دستیاب بجٹ کے مطابق مکئی کی متوازن کھادوں کے استعمال کے لئے موبائل ایپ" کھاد حساب" سے بھی رہنمائی حاصل کر سکتے ہیں۔