سیاست دانوں کی جنگ اقتدار سیاسی عدم استحکام کا سبب بنی ہوئی ہے،محمد حسین محنتی

جمعہ 3 فروری 2023 22:57

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 فروری2023ء) امیر جماعت اسلامی سندھ و سابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ پاکستان اللہ کا انعام اور دینی مدارس اسلام کا قلعہ ہیں۔ قیام پاکستان سے لیکر مسلط نااہل کرپٹ اور دین بیزار قیادت کی وجہ سے آج وطن عزیز مہنگائی، دہشتگردی و معیشت کی ابتری سمیت بے شمار مسائل کا شکار ہے، اسلام وکلمہ طیبہ کے نام سے معرض وجود میں آنے والے ملک میں 75 سال گذر جانے کے باوجود ایک دن کے لیے بھی یہاں اسلام کو نافذ نہیں کیا گیا۔

قیام پاکستان کے حقیقی مقاصد کی تکمیل اور دستور پاکستان پر اس کی روح کے مطابق عمل کرکے لوگوں کو دوسرا راستہ تلاش کرنے کا موقعہ نہ دیا جائے۔ مولانا ابراہیم حنیف امت کا قیمتی اثاثہ تھے جنہوں نے اپنی پوری زندگی درس تدریس اور اقامت دین کے لیے وقف کر رکھی تھی،ان کی دینی علمی و ملی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ حنیفیہ ملیر کے سینئر استاد شیخ القرآن والحدیث مولانا محمد ابراہیم حنیف مرحوم کی یاد میں معقدہ اجتماع سے خطاب سے خطاب کے دوران کیا۔

اس موقع پر صوبائی نائب قیم مولانا آفتاب احمد ملک، امیر ضلع و یوسی چیئرمین توفیق الدین صدیقی، مدیر جامعہ مولانا محمد یامین منصوری، مولانا ضیاء الرحمن فاروقی، مفتی عرفان عادل سمیت دیگر اساتذہ کرام بھی شریک تھے۔صوبائی امیر نے مزید کہاکہاکستانی قوم تقریباً چالیس برسوں سے دہشت گردی اور تخریب کاری کا شکار ہے اور اس کی وجہ عالمی قوتوں کی خطے کے ممالک بالخصوص جنوبی ایشیا مغربی ایشیا مشرقی وسطیٰ اور مسلمان ممالک میں مداخلت ہے۔

گزشتہ بیس برسوں میں دہشت گردی کے خاتمے کے نام پر جو امریکی جنگ جاری رہی اس نے دہشت گرد گروہوں اور تنظیموں کو فروغ دیا، جس کا سب سے زیادہ شکار خیبر پختون خوا ہوا ہے۔ سانحہ پشاور دوم اس عرصے میں دہشت گردی کے خطرناک ترین واقعات میں سے ایک ہے۔معیشت تباہ ہوگئی ہے، ملک کو ڈیفالٹ کے خطرے کا سامنا ہے، مہنگائی اور بیروزگاری کے طوفان نے عوام الناس کی زندگی کو عذاب بنادیا ہے، سیاست دانوں کی جنگ اقتدار سیاسی عدم استحکام کا سبب بنی ہوئی ہے، اس لیے قومی اتفاق رائے پیدا کیا جائے بصورت دیگر ملک مزید مسائل کا شکار اورعوام کی حالت زار کسی بڑے طوفان کا پیش خیمہ ثابت ہوسکی ہے حکمران ہوش کے ناخن لیں اور تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ ملکر متفقہ لائحہ عمل اور نئے انتخابات کا اعلان کیا جائے تاکہ ملک مسائل کے بھنور سے آزاد اور عوام سکھ کا سانس لیں۔