ةمعاشرے کی تعمیر و ترقی اور اخلاقی تربیت میں خواتین کا کردار اہم ہو تا ہے ، حافظ نعیم الرحمن

/جماعت اسلامی حلقہ خواتین نے ہر دور میں مختلف چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اپنا بھر پور کردار ادا کیا ہے ، اسماء سفیر

ہفتہ 11 مارچ 2023 21:25

&کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 مارچ2023ء) جماعت اسلامی کراچی (حلقہ خواتین) کے تحت ، خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے جاری سرگرمیوںکے سلسلے میں ہفتہ کو مقامی ہوٹل میں ناظمہ کراچی اسماء سفیر کی زیر صدارت ’’محفوظ عورت ، مضبوط خاندان،مستحکم معاشرہ ‘‘ اور ’’اسی کے ساز سے ہے زندگی کا سوزِ دروں‘‘ کے عنوان سے ڈسکشن فورم ہوا ۔

جس میں مختلف شعبہ زندگی سے وابستہ خواتین نے شرکت کی ۔ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خواتین کے مسائل ، معاشرے میں ان کے کردار اور حقوق و فرائض کے حوالے سے حلقہ خواتین کی کوششوں اور تقریب کے انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ کسی بھی معاشرے کی تعمیر وترقی اور اخلاقی تربیت میں خواتین کا کردار انتہائی اہم اور کلیدی ہوتا ہے ، اسلام نے خواتین کو جو حقوق دیئے ہیں وہ کسی اور مذہب نے نہیں دیئے ، عالمی یوم خواتین کے موقع پر ہمیں یہ دیکھنا چاہیئے کہ اصل میں عورتوں کے حقوق کس نے غصب کیے ہیں اور آج خواتین جن مشکلات و پریشانیوں کا شکار ہیں اس کے ذمہ دار کون ہیں بد قسمتی سے ملک میں آج تک اسلامی نظام نافذ نہیں ہوا اور ایک اسلامی ریاست کا قیام ممکن نہ ہو سکا، اس لیے خواتین کو اسلام کے عطا کردہ حقوق حاصل نہیں ۔

(جاری ہے)

وڈیروں و جاگیرداروں اور ایک مخصوص حکمران ٹولے نے عوام کو اپنا محکوم بنایا ہوا ہے اور اس ظلم و جبر کا شکار خواتین بھی ہیں ۔ انگریز چلے گئے لیکن انگریز کے غلام آج بھی ہم پر حکمرانی کر رہے ہیں ۔ اسی حکمران ٹولے نے ملک اور قوم کو آئی ایم ایف کے دلدل اور شکنجے میں پھنسایا ہے ۔ یہ خود تو اپنی اولادوں کو بیرون ملک تعلیم دلواتے ہیں اور یہاں عوام کو جاہل رکھتے ہیں ۔

کراچی میں لاکھوں خواتین فیکٹریوں میں ٹھیکیداری نظام کے تحت کام کرنے پر مجبور ہیں ان کے حقوق اور ملازمین کے تحفظ کے لیے کوئی آواز نہیں اُٹھاتا ، ملک کے سب سے بڑے شہر میں خواتین کے لیے محفوظ باعزت ٹرانسپورٹ کا کوئی انتظام نہیں ۔ اندرون سندھ سیلاب متاثرہ بچوں کے ساتھ جن کے پائوں میں چپل تک نہیں ، تصویریں کھنچوانے والے خود برانڈڈ جوتے پہنتے ہیں ۔

جاگیرداروں اور وڈیروں کے علاقوں میں ہماری خواتین کی شادیاں بھی ان کی اجازت کے بغیر نہیں ہوتیں ۔ ان جاگیرداروں ، وڈیروں اور حکمران ٹولے سے نجات حاصل کیے بغیر خواتین کے مسائل حل ہوں گے اور نہ ملک اور قوم حقیقی معنوں میں ترقی کر سکے گی ۔ اسماء سفیر نے خواتین کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہر دور میں مختلف چینلجز اور فتنوں نے سر اُٹھایا ہے اور الحمد اللہ جماعت اسلامی حلقہ خواتین نے ان سے نمٹنے کے لیے اپنا بھر پور کردار ادا کیا ہے ، ہم آج بھی ملک بھر میں خواتین کے حقیقی مسائل اور ان کے حل کے لیے مسلسل جدو جہد کر رہے ہیں۔

قرآن مجید ہی ہم سب کے لیے ہدایت کا اصل سر چشمہ ہے ، ہمیں اس کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ہی اپنی زندگی کو سنوارنا اور بنانا ہے ۔ اس لیے قرآن سے تعلق کو مضبوط بنانا ہوگا ۔ اسماء سفیر نے حاضرین محفل میں موجود تمام ورکنگ لیڈیز کو دعوت دی کہ ہمیشہ کی طرح اس رمضان بھی آپ سب کے لئے دورہ قرآن وتفاسیر کا اہتمام کیا گیا ہے۔ڈسکشن فورم سے سابق صدر مملکت ممنون حسین کی بیوہ محمودہ حسین ، حلقہ خواتین جماعت اسلامی کراچی کی نائب ناظمہ ثناء علیم ،پی ٹی آئی کی رہنما دعا زبیر، سینئر ٹی وی آرٹسٹ زیبا شہناز ، یونیورسٹی آف لندن سے وابستہ ڈاکٹر جویریہ ، سینئر جرنلسٹ مونا صدیقی ، اسریٰ غوری ، صائمہ عاصم ، لیاقت نیشنل اسپتال کی ڈاکٹر زنیرہ رئیس ،بسمہ ناز ،طالبہ لبنی ناز اور دیگر نے بھی اظہار خیال کیا اور کہا کہ خواتین خاندان کے استحکام ، معاشرے کی تعمیر ، بنائو بگاڑ اور نسلوں کی معمار کی ذمہ دار ہوتی ہیں ،مستحکم معاشرے اور مضبوط خاندان سے ہی عورت کو بھی تحفظ مل سکتا ہے ۔

مغربی معاشروں میں عورت تحفظ اور خاندان کی چھائوں سے محروم ہے ۔آزادی اور مساوات کی دوڑ میں خواتین کو ان کے حقوق مل سکے اور نہ تحفظ ۔