گندھارا سٹیزن کلب کا دوبارہ کھلنا ایک خوش آئند قدم ہے، یہ کلب اسلام آباد کے شہریوں کو قدیم گندھارا تہذیب و ثقافت سے روشناس کرانے اور ادبی سرگرمیوں کے انعقاد کا موقع فراہم کرے گا، کامران لا شاری

جمعہ 17 مارچ 2023 21:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مارچ2023ء) سابق سیکرٹری ہائوسنگ و تعمیرات اور سابق چیئرمین سی ڈی اے کامران لاشاری نے کہا ہے کہ گندھارا سٹیزن کلب کا دوبارہ کھلنا ایک خوش آئند قدم ہے، یہ کلب اسلام آباد کے شہریوں کو قدیم گندھارا تہذیب و ثقافت سے روشناس کرانے اور ادبی سرگرمیوں کے انعقاد کا موقع فراہم کرے گا، اسلام آباد ایشیا کے خوبصورت ترین شہروں میں سے ایک ہے جس کی خوبصورتی بدقسمتی سے اب کنکریٹ کے شہر میں تبدیل ہوتی جا رہی ہے ، 15سال پہلے یہ عمارت تعمیر کی گئی جو بدقسمتی سے بند کر دی گئی ، پندرہ سال بعد گندھارا کلب کو کھولنے سے شہر میں ادبی اور ثقافتی سرگرمیوںکا آغاز ہو گا جس کا سہرا موجودہ چیئرمین سی ڈی اے نور الامین مینگل کے سر جاتاہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو وفاقی ترقیاتی ادارہ (سی ڈی اے )کے زیر اہتمام تین روزہ ادبی میلے 2023 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

پہلے روز منزل بہ منزل پروگرام میں بطور میزبان اظہار خیا ل کرتے ہوئے سابق سیکرٹری ہاوسنگ و تعمیرات اور سابق چیئرمین سی ڈی اے کامران لاشاری نے کہا ہے کہ اسلام آباد کی خوبصورتی شہر اور اس کے گردونواح کے قدرتی مناظر ہیں جو بدقسمتی سے اب کنکریٹ کے شہر میں تبدیل ہوتا جا رہاہے۔

انہوں نے کہا کہ گندھارا سٹیزن کلب کی عمارت 15سال پہلے بنائی گئی لیکن عدالتی حکم پر اسے بند کرنا پڑا، آج پندرہ سال بعد موجودہ چیئرمین سی ڈی اے نے اسے ادبی سرگرمیوں کے لیے اسے کھول دیا ہے جو خوش آئند اقدام ہے۔ سابق چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ موجودہ چیئرمین و چیف کمشنر اسلام آباد نے سٹیزن کلب کو کھولنے کا جو فیصلہ کیا ہے وہ خوش آئند ہے انہوں نے کہا کہ یہ ہماری بد قسمتی ہے کہ اس ملک میں جو بھی سول سرونٹ کام نہیں کرنا چاہتا وہ سب سے اچھا افسرہوتاہے، اصولی طور پر اچھے برے کا پیمانہ کار کردگی پر ہونا چاہیے۔

افتتاحی تقریب سے سینئر صحافی و اینکر حامد میر ، عاصمہ شیرازی ، ماہر ماحولیات ڈاکٹر وقار زکریا اور راجا چنگیز سلطان نے بھی خطاب کیا ۔ اس تقریب کے موقع پر اسلام آباد کی ترقی، ساکھ اور گورننس کے موضوع پر اٹھائے گئے سوالات کے بھی جواب دیئے گئے۔ سنیئر صحافی حامد میر نے کہا کہ سی ڈی اے کی گورننس سے متعلق سوال اٹھائے۔ انہوں نے پینل کے سامنے اس بات کی نشاندہی کی کہ جب اسلام آباد کو دارلخلافہ بنایا جارہاتھا تو اس کا نام تجویز کرنے والے کو پلاٹ دینے کا اعلان کیا گیا تھا، عبدالرحمان نامی ایک سکول ٹیچر نے اسلام آباد کا نام تجویز کیا 1960سے لے کر 1990تک وہ اعلان کردہ پلاٹ کے حصول کے لیے ٹھوکریں کھا تا رہا جس کے بعد ان کا انتقال ہو گیا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے موجودہ چیئرمین سی ڈی اے نورالامین مینگل کو جب یہ بتا یا تو انہوں نے اس کا نوٹس لیا اور وزیر اعظم نے اس استاد کی فیملی کو پلاٹ کا الاٹمنٹ لیٹر دے دیا ہے جس کا کریڈٹ سی ڈی اے کو نہیں بلکہ نورالامین مینگل کو جاتا ہے۔ ٹی وی اینکر عاصمہ شیرازی نے کہا کہ وہ اسلام آباد میں پیدا ہوئیں اور اسلام آباد کو اپنی آنکھوں سے بنتے دیکھا۔

انہوں نے کہا کہ انہیں شہرکو کنکریٹ میں بدلتے دیکھ کر دکھ ہو تا ہے۔ پروگرام میں دیگر شرکا نے بھی وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کے حوالے سے اپنے تجربات کی روشنی میں تجاویز دیں اور مسائل کو اجاگر کیا۔ قبل ازیں کامران لاشاری نے اس فیسٹیول کا افتتاح کیا ۔یہ فیسٹیول تین روز تک جاری رہے گا ۔ شام کے وقت لیاقت جمنازیم میں میوزیکل نائٹ کا بھی اہتمام کیا گیا تاکہ جڑواں شہروں کے شہری اپنی مصروف ترین زندگی سے وقت نکال کر محظوظ ہو سکیں۔