سی ڈی اے کے زیر اہتمام تین روزہ اسلام آباد لٹریری فیسٹیول 2023 (ادبی میلہ) شروع ہو گیا

ہفتہ 18 مارچ 2023 00:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مارچ2023ء) وفاقی ترقیاتی ادارہ (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام تین روزہ اسلام آباد لٹریری فیسٹیول 2023 (ادبی میلہ) جمعہ کو گندھارا سٹیزن کلب ایف نائن پارک میں شروع ہو گیا۔ ادبی میلے کا آغاز شام 4 بجے ایک رنگا رنگ تقریب سے کیا گیا جس میں ادب اور فنون لطیفہ سے تعلق رکھنے والی بڑی شخصیات سمیت اعلیٰ افسران اور شہریوں نے شرکت کی جس کے بعد شام 5 بجے پروگرام اسلام آباد منزل بہ منزل پیش کیا گیا جس میں اسلام آباد کے بننے کی تاریخ پر پینل ڈسکشن منعقد کی گئی۔

سابق سیکرٹری ہاؤسنگ و تعمیرات و سابق چیئرمین سی ڈی اے کامران لاشاری سینئر صحافی و اینکر حامد میر اور عاصمہ شیرازی نے پینل مباحثہ میں حصہ لیا اور شرکاء کے سوالات کے جواب دیئے اس کے بعد ٹیکسلا کی قدیم تہذیب پر پروگرام پیش کیا گیا جسے شرکاء نے بے حد پسند کیا ۔

(جاری ہے)

اسی طرح ادبی میلے کے پہلے روز پروگرام پاکستانی شاعری کے 75 سال پیش کیا گیا جس میں ملک کے نامور ادیب ، دانشور اور شعرا نے حصہ لیا۔

کامران لاشاری نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گندھارا سٹیزن کلب کا دوبارہ کھلنا ایک خوش آئند قدم ہے، یہ کلب اسلام آباد کے شہریوں کو قدیم گندھارا تہذیب و ثقافت سے روشناس کرانے اور ادبی سرگرمیوں کے انعقاد کا موقع فراہم کرنے کے لئے 15 سال پہلے تعمیر کیا گیا ، گندھارا سٹیزن کلب کا دوبارہ کھلنا ایک خوش آئند قدم ہے، یہ کلب اسلام آباد کے شہریوں کو قدیم گندھارا تہذیب و ثقافت سے روشناس کرانے اور ادبی سرگرمیوں کے انعقاد کا موقع فراہم کرے گا، اسلام آباد ایشیا کے خوبصورت ترین شہروں میں سے ایک ہے جس کی خوبصورتی بدقسمتی سے اب کنکریٹ کے شہر میں تبدیل ہوتی جا رہی ہے ، گندھارا کلب کو کھولنے سے شہر میں ادبی اور ثقافتی سرگرمیوں کا آغاز ہو گا جس کا سہرا موجودہ چیئرمین سی ڈی اے نور الامین مینگل کے سر جاتا ہے۔

انہوں نے پہلے روز منزل بہ منزل پروگرام میں بطور میزبان اظہار خیا ل کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کی خوبصورتی شہر اور اس کے گردونواح کے قدرتی مناظر ہیں جو بدقسمتی سے اب کنکریٹ کے شہر میں تبدیل ہوتا جا رہاہے۔ انہوں نے کہا کہ گندھارا سٹیزن کلب کی عمارت 15سال پہلے بنائی گئی لیکن عدالتی حکم پر اسے بند کرنا پڑا، آج پندرہ سال بعد موجودہ چیئرمین سی ڈی اے نے اسے ادبی سرگرمیوں کے لیے کھول دیا ہے جو خوش آئند ہے۔

سابق چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ یہ ہماری بد قسمتی ہے کہ اس ملک میں جو بھی سول سرونٹ کام نہیں کرنا چاہتا وہ سب سے اچھا افسرہوتاہے، اصولی طور پر اچھے برے کا پیمانہ کار کردگی پر ہونا چاہیے۔افتتاحی تقریب سے سینئر صحافی و اینکر حامد میر ، عاصمہ شیرازی ، ماہر ماحولیات ڈاکٹر وقار زکریا اور راجا چنگیز سلطان نے بھی خطاب کیا ۔ اس تقریب کے موقع پر اسلام آباد کی ترقی، ساکھ اور گورننس کے موضوع پر اٹھائے گئے سوالات کے بھی جواب دیئے گئے۔

سنیئر صحافی حامد میر نے کہا کہ سی ڈی اے کی گورننس سے متعلق سوال اٹھائے۔ انہوں نے پینل کے سامنے اس بات کی نشاندہی کی کہ جب اسلام آباد کو دارلخلافہ بنایا جارہاتھا تو اس کا نام تجویز کرنے والے کو پلاٹ دینے کا اعلان کیا گیا تھا، عبدالرحمان نامی ایک سکول ٹیچر نے اسلام آباد کا نام تجویز کیا 1960سے لے کر 1990تک وہ اعلان کردہ پلاٹ کے حصول کے لیے ٹھوکریں کھا تا رہا جس کے بعد ان کا انتقال ہو گیا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے موجودہ چیئرمین سی ڈی اے نورالامین مینگل کو جب یہ بتا یا تو انہوں نے اس کا نوٹس لیا اور وزیر اعظم نے اس استاد کی فیملی کو پلاٹ کا الاٹمنٹ لیٹر دے دیا ہے جس کا کریڈٹ سی ڈی اے کو نہیں بلکہ نورالامین مینگل کو جاتا ہے۔ ٹی وی اینکر عاصمہ شیرازی نے کہا کہ وہ اسلام آباد میں پیدا ہوئیں اور اسلام آباد کو اپنی آنکھوں سے بنتے دیکھا۔

انہوں نے کہا کہ انہیں شہرکو کنکریٹ میں بدلتے دیکھ کر دکھ ہو تا ہے۔ پروگرام میں دیگر شرکا نے بھی وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کے حوالے سے اپنے تجربات کی روشنی میں تجاویز دیں اور مسائل کو اجاگر کیا۔ قبل ازیں کامران لاشاری نے اس فیسٹیول کا افتتاح کیا ۔یہ فیسٹیول تین روز تک جاری رہے گا ۔ ادبی میلے کے پہلے روز لیاقت جمنازیم میں میوزیکل نائٹ کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں ملک کے نامور گلوکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا ۔