Live Updates

عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں جوڈیشل کمپلیکس پیشی ، پولیس پر شدید پتھرائو، پٹرول بموں سے حملہ اور آنسو گیس شیل فائر کئے گئے، 20سے زائد پولیس اور ایف سی اہلکار زخمی ،

ہفتہ 18 مارچ 2023 23:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مارچ2023ء) پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں جوڈیشل کمپلیکس پیشی کے موقع پر پی ٹی آئی کے مشتعل مظاہرین کی طرف سے پولیس پر شدید پتھرائو، پٹرول بموں سے حملہ اور ٹئیر گیس گنوں سے شیل فائر کرنے کی وجہ سے ایس ایس پی آپریشنز، ایس پی صدر سمیت 20سے زائد پولیس اور ایف سی اہلکار زخمی ہو گئے ، مظاہرین کی طرف سے پولیس پر چاروں اطراف سے شدید حملہ کیا گیا جس میں شرپسند مظاہرین نے 25 سے زائد موٹر سائیکلوں اور 04 پولیس گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی اور توڑ پھوڑ کی ۔

مشتعل مظاہرین نے پولیس چوکی اور درختوں کو بھی آگ لگا دی اور لگاتار پولیس پر چاروں اطراف سے حملہ کرتے رہے ۔ وفاقی پولیس حکام کی طرف سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کیپیٹل پولیس نے عمران خان کی پیشی کے سلسلہ میں عدالتی احکامات پر مکمل عمل درآمد کرتے ہوئے جوڈیشل کمپلیکس میں فول پروف سکیورٹی انتظامات کئے تھے اور اسلام آباد پولیس ، پنجاب اور ایف سی کے 4000سے زائد افسران اور اہلکاروں کو ڈیوٹی پر تعینات کیا گیا۔

(جاری ہے)

آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خاں نے جوڈیشنل کمپلیکس کا دورہ کیا اور تمام افسران و جوانوں کو الرٹ ہو کر ڈیوٹی دینے کی ہدایت کی تاکہ کسی بھی قسم کی ناگہانی صورتحال سے بچا جا سکے ۔ اس سے پہلے ترجمان اسلام آباد کیپیٹل پولیس نے ہفتہ کی صبح بتایا کہ اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ العمل ہے۔کسی بھی اسلحہ بردار کو اسلام آباد میں داخلے کی اجازت نہیں ہو گی، ریلی کے ساتھ آنے والے افراد سے اسلام آباد داخلے سے قبل اسلحہ لے لیا جائے گا۔

اسلام آباد پولیس نے پنجاب حکومت سے گذارش کی کہ ریلی کے ہمراہ مسلح افراد کو آنے سے روکا جائے ، اسلام آباد کے تمام اندرونی راستے کھلے رکھے گئے تاکہ شہریوں کو دشواری نہ ہو۔ اسلام آباد پولیس نے سیاسی ورکروں سے گذارش کی کہ غیر معمولی سنسنی خیزی اور خوف ہراس پھیلانے سے گریز کیا جائے، عدالتی احکامات اور ضابطہ اخلاق پر عمل کیا جارہا ہے۔

عدالتی جاری کردہ لسٹ میں شامل 12 صحافی بشمول 3 خواتین صحافی اس وقت جوڈیشل کمپلیکس کے اندر موجود تھے اورعدالتی احکامات پر مکمل عملدرآمد کیا گیا، ترجمان نے کہا کہ اسلام آباد کیپیٹل پولیس تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کا احترام کرتی ہے اور کرتی رہے گی۔ پولیس نے ایڈوائزری جاری کی کہ ایمبولینس اور آگ بجھانے والی گاڑیوں کو راستہ دیں، خواتین ، بچوں اور بزرگوں کا خیال رکھیں، پرامن رہیں اور پولیس سے تعاون کریں، پودوں اور درختوں کو نقصان مت پہنچائیں، جن افراد نے گاڑیاں سڑک پر پارک کی ہیں ان سے گذارش ہے کہ گاڑیاں محفوظ مقام پر کھڑی کریں۔

نجی املاک کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔ عوام الناس کو تنبیہ کی گئی کہ سری نگر ہائی وے کو آمدورفت کیلیے کھلا رکھیں اسلام آباد کے داخلی راستے کھلے ہیں، اسلام آباد چوک کے پاس سری نگر ہائی وے پر موجود پی ٹی آئی کارکنان نے راستہ بند کر دیا جن کو بارہا راستہ کھولنے کی گزارش کی گئی کہ ون وے کی خلاف ورزی ٹریفک کی روانی متاثر کرسکتی ہے۔ ترجمان اسلام آباد کیپیٹل پولیس نے ایڈوائزری جاری کی کہ عمران خان کا قافلہ سری نگر ہائی وے پر رانگ وے سے آرہا ہے،غلط راستے پر آنے کی وجہ سے خطرات میں اضافہ ہو جاتا ہے، رانگ وے کی وجہ سے اسلام آباد سے باہر جانے والی ٹریفک میں تعطل پیدا ہوا ہے۔

عمران خان کے قافلہ سے گذارش کی گئی کہ قریب ترین یو ٹرن سے سمت تبدیل کر لیں ، پولیس کی طرف سے قافلے کی آمد میں کوئی رکاوٹ نہیں تھی عمران خان کا قافلہ جوڈیشل کمپلیکس سے100 میٹر کے فاصلے پر تھا لیکن کارکنوں نے راستہ بند رکھا جس پر اسلام آباد پولیس نے تمام سیاسی کارکنان اور میڈیا سے گذارش کی کہ راستہ کلئیر کریں تاکہ عمران خان بروقت عدالت پہنچ سکیں۔

عدالتی احاطے میں داخل ہونے کے خواہشمند کارکنان شبلی فراز صاحب سے رابطے میں رہیں، جونہی عمران خان کا قافلہ جوڈیشل کمپلیکس پہنچا تو اچانک پی ٹی آئی کارکنا ن نے جوڈیشل کمپلیکس کے باہر اور اندر شدید پتھرائو شروع کر دیا ۔عمران خان کی پیشی سے روانہ ہونے کے بعد مظاہرین سے علاقہ خالی کروایا گیا اور سڑکوں کو ٹریفک کی آمد و رفت کے لئے کھول دیا گیا۔

آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خاں نے جوڈیشل کمپلیکس کا دورہ کیا اور ڈیوٹی پر تعینات افسران و جوانوں کو شاباش دی ۔ اس کے بعد وہ ہسپتال گئے اور زخمی اہلکاروں کی عیادت کی ۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کی جان و مال کا تحفظ پولیس کی اولین ترجیح ہے ،کسی بھی شرپسند عناصر کو قانون ہاتھ میں لینے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی ، انہوں نے مزید کہا کہ مظاہروں میں ملوث عناصر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات