امارات میں افطاری بانٹنے کے قواعد کی خلاف ورزی پر 5 لاکھ درہم جرمانہ

کمیونٹی ڈویلپمنٹ کی وزارت نے رمضان المبارک میں عطیات جمع کرنے، وصول کرنے اور دینے کے عمل کو کنٹرول کرنے والے قوانین کی وضاحت کردی

Sajid Ali ساجد علی پیر 27 مارچ 2023 16:57

امارات میں افطاری بانٹنے کے قواعد کی خلاف ورزی پر 5 لاکھ درہم جرمانہ
ابوظہبی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 27 مارچ 2023ء ) متحدہ عرب امارات کے رہائشیوں کو افطار میں کھانا تقسیم کرتے وقت قواعد کی خلاف ورزی کرنے والوں کو 5 لاکھ درہم جرمانے سے خبردار کردیا گیا۔ اماراتی میڈیا کے مطابق کمیونٹی ڈویلپمنٹ کی وزارت نے رمضان المبارک میں عطیات جمع کرنے، وصول کرنے اور دینے کے عمل کو کنٹرول کرنے والے قوانین کی وضاحت کی ہے، عطیات کے ریگولیٹری قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو قید اور 5 لاکھ درہم جرمانے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، وزارت میں سماجی ترقی کے اسسٹنٹ انڈر سیکرٹری ہیسا عبدالرحمٰن تہلک نے عطیہ دینے کے درج ذیل قانونی طریقوں پر روشنی ڈالی؛
>> لائسنس یافتہ خیراتی اداروں کو مالی عطیات دیے جائیں
>> مالز اور عوامی مقامات پر دستیاب بکسوں میں عطیہ کریں 
>> پڑوس کے خاندانوں کیلئے کھانا تیار کریں، خریدیں یا تقسیم کرسکتے ہیں 
>> راہگیروں میں افطار کے کھانے اور کھجوریں تقسیم کرنے کی اجازت ہے 
>> مساجد میں پانی کے ڈبے رکھیں
انہوں نے کہا کہ مذکورہ بالا عطیات میں سے کوئی بھی قانون کی خلاف ورزی نہیں کرتا جب تک رقم اور عطیات غیر قانونی مقاصد کے لیے جمع نہیں کیے جاتے، رہائشیوں کو افطار کا کھانا تیار کرنے کے لیے ریستورانوں کو آؤٹ سورس کرنے کی اجازت نہیں ہے، یہ قانون کی صریح خلاف ورزی ہے کیوں کہ یہ یقینی بنانا ممکن نہیں ہے کہ کھانا مستحقین تک پہنچے گا، ایسے ریستوران ضرورت مندوں کو تلاش کرنے یا کھانے پینے کی اشیاء تقسیم کرنے کے لیے نہیں ہیں، یہ عطیہ دہندگان کو دھوکہ دہی اور استحصال کا شکار بناتے ہیں، لہٰذا قانون ایسی کارروائیوں کی ممانعت کرتا ہے جو فنڈ ریزنگ کے فریم ورک کے اندر آتے ہیں۔

(جاری ہے)

اہلکار نے رہائشیوں سے کہا کہ وہ محتاط رہیں اور بغیر لائسنس کے فنڈ اکٹھا کرنے کی مہموں پر عمل نہ کریں، چاہے وہ سوشل میڈیا کے ذریعے ہو یا ایس ایم ایس ٹیکسٹ میسجز کے ذریعے، بازاروں، دکانوں اور کام کی جگہوں پر ہوں، کیوں کہ ایک عام شخص کو اجازت نامہ حاصل کرنے کے علاوہ کسی بھی ذریعے سے عطیات جمع کرنے یا قبول کرنے کے مقصد سے کوئی بھی عمل قائم کرنے یا انجام دینے سے منع کیا گیا ہے، جو جمع کرنے کے طریقہ کار اور چینلز کی وضاحت کرتا ہے، عطیات کے ریگولیٹری قانون کا ایک اہم ترین مقصد "عطیہ دہندگان کے فنڈز کی حفاظت کرنا، اور ان لوگوں تک عطیات پہنچانا ہے جو اہل ہیں۔