حکومت کو کہا جا رہا ہے ابھی قومی اسمبلی توڑ دیں، کسی ایک شخص کی انا کی بھینٹ نظام کو نہیں چڑھانا چاہئے،اعظم نذیرتارڑ

ملک میں آئینی بحران ہے نہ قانونی، صرف رویوں کا بحران ہے،چیف جسٹس سے استدعا ہے قومی نوعیت کے مقدمات میں بیٹھیں تو سینئرموسٹ ججزکوبٹھائیں یا فل کورٹ بنائیں، صحافیوں سے گفتگو

منگل 28 مارچ 2023 22:48

حکومت کو کہا جا رہا ہے ابھی قومی اسمبلی توڑ دیں، کسی ایک شخص کی انا کی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2023ء) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ ملک میں آئینی بحران ہے نہ قانونی، صرف رویوں کا بحران ہے، چیف جسٹس سے استدعا ہے قومی نوعیت کے مقدمات میں بیٹھیں تو سینئرموسٹ ججزکوبٹھائیں یا فل کورٹ بنائیں، حکومت کو کہا جا رہا ہے کہ آپ ابھی قومی اسمبلی توڑ دیں،کسی ایک شخص کی انا کی بھینٹ نظام کو نہیں چڑھانا چاہئے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف سے حکومتی قانونی ٹیم نے ملاقات کی، ملاقات کرنیوالوں میں وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ، اٹارنی جنرل منصورعثمان اعوان اور کامران مرتضی شامل تھے۔ملاقات کے دوران قانونی ٹیم کی سپریم کورٹ میں انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کے امور پر بریفنگ دی جبکہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں عام انتخابات کے حوالے سے سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت کی وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی۔

(جاری ہے)

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وزیراعظم سے ملاقات ہوئی ہے، مشاورت کا دوسرا دور بھی ہو گا، کابینہ کے اجلاس میں موجودہ صورتحال پر بحث ہو گی۔ ایسے حالات میں اجتماعی دانش کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہوتی ہے، کچھ کام پارلیمنٹ نے کرنے ہیں کچھ کام ہیں جو صرف عدلیہ کر سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کابینہ میں قانون سازی سے متعلق بھی مشاورت ہو گی، جو سب کا مشترکہ فیصلہ ہوگا وہی مانا جائے گا، ملک میں آئینی بحران ہے نہ قانونی، صرف رویوں کا بحران ہے، قومی نوعیت کے مقدمات میں بیٹھیں تو سینئرموسٹ ججزکوبٹھائیں یا فل کورٹ بنائیں، صوابدیدی اختیار کے خلاف سپریم کورٹ کے اندر سے ہی آواز آ گئی۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حصوں اور ٹکڑوں میں انتخابات سیاسی بحران پیدا کریں گے، ملک کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے تاکہ معاشی استحکام آئے، کوئی الیکشن سے نہیں بھاگ رہا، بیٹھ کرایک طریقہ کارطے کرلیا جائے تاکہ لیول پلئینگ فیلڈ ملے، حکومت کو کہا جا رہا ہے کہ آپ ابھی قومی اسمبلی توڑ دیں، کسی ایک شخص کی انا کی بھینٹ نظام کو نہیں چڑھانا چاہیے۔