بھٹو نے آئین اورقانون کی پاسداری کیلئے جدوجہد کی ، اراکین اسمبلی کاسابق وزیراعظم کوخراج عقیدت

منگل 4 اپریل 2023 22:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اپریل2023ء) قومی اسمبلی میں اراکین نے ذوالفقار علی بھٹو کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھٹو نے آئین اورقانون کی پاسداری کیلئے جدوجہد کی اورکبھی اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا،4 اپریل ذوالفقار علی بھٹو کی شہادت کا دن ہے جنہوں نے قوم کو سیاسی و جمہوری شعور دیا ،دو صوبوں میں انتخابات سے عام انتخابات کے نتائج پر فرق پڑے گا، ۔

منگل کو قومی اسمبلی میں لیڈرآف دی اپوزیشن راجہ ریاض نے کہاکہ اس ہاوس کی طرف سے ہمارامطالبہ ہیں کہ جس طرح ایک لاڈلے کیلئے سہولتیں دی جارہی ہے اسی طرح ذوالفقارعلی بھٹو کے ریفرنس کی فوری سماعت کیلئے تاریخ مقرر کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ آج کافیصلہ کرنے والوں کو تاریخ یاد نہیں رکھے گی۔

(جاری ہے)

ذولفقارعلی بھٹو کی خدمات پربحث میں حصہ لیتے ہوئے پی ٹی آئی کے رکن محسن لغاری نے کہاکہ بھٹونے اصولوں پرسمجھوتہ نہیں کیا اورپھانسی کاپھندہ قبول کرلیا۔

انہوں نے کہاکہ آئین میں اداروں کے اختیارات متعین ہے، گزشتہ چار روز سے پارلیمینٹ اورعدلیہ میں محاذ آرائی کا ایک تاثر ابھررہاہے اس سے گریز کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ ایوان اورجلسہ گاہ میں فرق ہونا چاہئے، ہمیں وقار کے ساتھ پارلیمان کی کارروائی کوآگے بڑھانا چاہئے۔ایوان کاوقار قائم کرنا ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں قانون اورآئین پرچلنا چاہئے چاہے اس کانتیجہ جو بھی نکلے، آئین میں انتخابات کا طریقہ کاروضع کیاگیاہے۔

آج سپریم کورٹ نے نظریہ ضرورت کودفن کردیا ہے۔نواب شیروسیرنے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہاکہ انا اور اپنی ذات کیلئے بلاوجہ اسمبلیاں تحلیل کرنا کیا جائزہے۔دوصوبوں میں انتخابات سے عام انتخابات کے نتائج پرفرق پڑے گا، انہوں نے کہاکہ چاراپریل ذوالفقارعلی بھٹو کی شہادت کا دن ہے،بھٹو نے اس ملک کو آئین، جمہوریت اور شعوردیا، اگر بھٹونہ ہوتا تو آج شیروسیرایم این اے نہ ہوتا، بھٹو نے آئین اورقانون کی پاسداری کیلئے جدوجہد کی اوروہ خود کہتاتھا کہ میں اپنی جان دیدوں گا مگر کارکنوں پرآنچ نہیں آنے دوں گا۔

وہ ایک عظیم لیڈرتھے۔ بے نظیربھٹو شہیدنے اپنے والد کی جدوجہد کو جاری رکھا اوراسی راہ میں اپنی جان کی قربانی دی۔ڈاکٹرذوالفقارعلی بھٹی نے کہاکہ آئین کے تحت پارلیمنٹ کو تمام اختیارات حاصل ہے مگر پارلیمنٹ کومذاق بنادیا گیاہے، انہوں نے پارلیمینٹ کے اختیارات کیلئے خصوصی کمیٹی بنانے کی تجویز بھی پیش کی۔ راومحمداجمل نے کہاکہ 1973 کا آئین پاکستان کے مستقبل کیلئے اہم دستاویزتھی، اسی آئین کے خالق کوملک کی عدلیہ نے پھانسی کی سزادیدی، پی سی اوججز نے جمہوریت کاگلہ دبایا۔وژنری لوگ مخالفوں سے بھی بات کرتے ہیں تاکہ ملک کا نظام تباہ نہ ہوں۔انہوں نے کہاکہ اس ہاوس کومضبوط بنانا ضروری ہے۔