Live Updates

ًاحتجاج دھرنے مظاہرے ہرسیاسی جماعت کاجمہوری بنیادی حق ہے ،سید حاجی عبدالستار شاہ چشتی

gسیاست سیاسی مفادات کے حصول کے لئے ملکی وحدت کوخراب نفرتوں میں تبدیل کرنااورملکی قومی اداروں فوج وعدلیہ وقومی اداروں کی توہین تضحیک باعث افسوس ہے،جمعیت علما اسلام نظریاتی پاکستان

اتوار 14 مئی 2023 21:40

9کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 مئی2023ء) جمعیت علما اسلام نظریاتی پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید حاجی عبدالستار شاہ چشتی نے کہا کہ احتجاج دھرنے مظاہرے ہرسیاسی جماعت کاجمہوری بنیادی حق ہے لیکن سیاست میں ایک دوسرے کوسننابرادشت کرناہی جمہوریت ہے لیکن سیاست سیاسی مفادات کے حصول کے لئے ملکی وحدت کوخراب نفرتوں میں تبدیل کرنااورملکی قومی اداروں فوج وعدلیہ وقومی اداروں کی توہین تضحیک باعث افسوس ہے سیاست کے نام میں پی ڈی ایم لیڈروں کی انتقامی سیاست سے رسوا ہو کر اب حکومت میں ہوتے بھی دھرنا دیا تعجب خیزہے انہوں نے کہاکہ کاش مولانافضل الرحمن پہلے لانگ مارچوں سے لیکراب تک کی دھرنانفاذشریعت اسلامی نظام کے نفاذکیلئے کرتے توان سے انکے اسلاف کی روح تک خوش ہوتی جتنے اپنے کارکنوں کونواززرداری ودیگرکے خردوبرپر دھرنوں سے اپنے کارکنوں کو ذلیل کر رہے ہیں اگروہ نیٹو سپلائی اور ڈرن حملوں، قبائل پر آپریشنوں کے وقت نہ علما اور قبائلی عوام کی شہادتوں پر نہ دھرنا دیا اور نہ مارچ کیا عدلیہ کی فیصلے کو چیلنج کرکے ذاتی مفادات کی آڑ میں جمہوری روایات کا جنازہ نکال دیا محاذ آرائی سے سیاست و جمہوریت کو بحران کی کیفیت سے دوچار کیا اسلام کی دفاع کے بجائے چور اور کرپٹ مافیاز کی دفاع کے لیے میدان میں کود پڑے ہوئے ہیں پہلے بھی مولانا فضل الرحمن نے مریم نواز سے ٹھیکہ پر مارچ لے کر علما اور کارکنوں کو استعمال کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ مسترد شدہ جماعتیں گرفتاریوں اور دھرنے سے انتخابات اور مہنگای سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ ایک دوسروں کو چوروں ڈاکوں لٹیروں کے القاب سے نوازنے والے اب ایک دوسرے کی سہارا بن چکے ہیں کرپٹ ترین لیڈروں سے بنا ہوا حکومت کا کچا چٹھا کردار پوری قوم کے سامنے ہے مولانا فضل الرحمن انا کی تسکین کے لیے دھرنے سے انتشار اور خلفشار کو طول دے رہا ہے قوم کو درپیش مشکلات کی حل کا فکر کسی کو نہیِں صرف اقتدار کی رسہ کشی کا کھیل ہے انہوں نے کہا کہ انتقامی سیاست سے پی ڈی ایم بند گلی میں پھنس چکے ہیں عالمی اسٹیبلشمنٹ بانڈری لائن سے باہر انتشار وافراتفری کی سازشوں کو پھیلا کر تماشہ دیکھ رہی ہے ملک میں سیاسی اختلافات کو ذاتی دشمنی کی حد تک پہنچا دیا گیا ہے دوسری جانب ہرروزقومی اسمبلی یاپارلمینٹ کے مشترکہ اجلاسزبلاکرنیب زدہ عناصرکوصاف شفاف سرٹیفکٹ دینے کی بجائے سودی نظام کے خاتمے جن کااعلان دھوم دھام سے ہوالیکن ب تک ہوکچھ نہیںاوران ہی اجلاسزپارلیمنٹ سے دوسری قوانین کے منظوری جوان حالات میں انکے بائیں ہاتھ کاکھیل ہے اسلامی نظام کے نفاذشرعی قوانین کانفاذوقانون سازی کرتے توقوم پراحسان اورہمیشہ کیلئے سرخروہوتا
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات