آڈیو لیکس کمیشن اور پروسیجر ایکٹ کیخلاف نوٹس لینے کی روایات قابلِ فخر نہیں،خواجہ آصف

ہم چاہتے تھے سپریم کورٹ میں ون مین شو کا تاثر ختم ہو،پارلیمنٹ کے اختیارات پر شب خون مارا جائے گا تو ہاؤس ردِعمل دے گا،وزیر دفاع کا قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال

Abdul Jabbar عبدالجبار منگل 30 مئی 2023 17:07

آڈیو لیکس کمیشن اور پروسیجر ایکٹ کیخلاف نوٹس لینے کی روایات قابلِ فخر ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ،اخبارتازہ ترین ۔ 30 مئی 2023ء) خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ آڈیو لیکس کمیشن اور پروسیجر ایکٹ کیخلاف نوٹس لینے کی روایات قابلِ فخر نہیں،ہم چاہتے تھے سپریم کورٹ میں ون مین شو کا تاثر ختم ہو۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے نے کمیشن کیخلاف ہائیکورٹ میں درخواست دی ہے۔

جس شخص نے ہائیکورٹ میں درخواست دی وہ خود آڈیو لیکس میں ملوث ہے،ثاقب نثار کے بیٹے کی کروڑوں روپے کا سودا کرتے ہوئے کی آڈیو سامنے آئی۔ ہم چاہتے ہیں یہ ہاؤس عدلیہ کی عزت کرے،عدلیہ پارلیمان کو ڈکٹیٹ نہیں کر سکتی،آئین نے پارلیمان کی کوکھ سے جنم لیا ہے۔پروسیجر ایکٹ میں تجویز کیا گیا جو اختیارات سپریم کورٹ استعمال کر رہا ہے اس میں انصاف ہو،پروسیجر ایکٹ میں چیف جسٹس کے اختیارات کو وسعت دی گئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ مبینہ آڈیو لیکس پر کمیشن بنایا گیا،انصاف کے اصولوں کو سامنے رکھ کر کمیشن بنایا تھا۔چیف جسٹس کو خود کو اس بینچ سے الگ کرنا چاہیے،ماضی میں سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری اپنے بیٹے کے کیس میں خود الگ ہو گئے تھے۔ وزیرِ دفاع کا کہنا تھا کہ پروسیجر ایکٹ ابھی بنا نہیں تھا اور سپریم کورٹ نے نوٹس لے لیا،ہم چاہتے ہیں عدلیہ کے ساتھ تصادم نہ ہو،آئین کے مطابق کوئی ادارہ پارلیمنٹ کو ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا۔

سیاستدانوں نے ماضی میں بڑی غلطیاں کی ہیں،ہمیں تو کہہ رہے ہیں ڈکٹیٹ نہ کریں مگر عملدرآمد سپریم کورٹ پر بھی ہے۔ خواجہ آصف نے مزید کہا کہ کمیشن کا ہیڈ سپریم کورٹ کے سنیئر جج کو بنایا گیا،آڈیو لیکس کمیشن اور پروسیجر ایکٹ کیخلاف نوٹس لینے کی روایات قابلِ فخر نہیں،جو روایت ڈالی جا رہی ہے وہ قابلِ فخر نہیں قابلِ شرم ہو گی۔ یہ روایت بنانے والوں اور آئندہ نسلوں کیلئے باعثِ شرم ہو گی،پارلیمنٹ کے اختیارات پر شب خون مارا جائے گا تو ہاؤس ردِعمل دے گا۔