پاکستان ویمنزکپ کا فائنل کل ڈائنامائٹس اور چیلنجرز کے درمیان کھیلا جائے گا

ہفتہ 3 جون 2023 18:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 جون2023ء) سدرہ امین کی ڈائنامائٹس اور عمیمہ سہیل کی چیلنجرز(کل)اتوار کے روز پاکستان کپ ویمنز ایک روزہ کرکٹ ٹورنامنٹ کے فیصلہ کن مقابلے میں مدمقابل ہونے والی ہیں۔اسٹیٹ بینک اسٹیڈیم میں ہونے والے فائنل کی لائیو اسٹریمنگ پاکستان کرکٹ بورڈ کے آفیشلیوٹیوب چینل پر ہوگی۔دونوں ٹیمیں اس سے قبل فروری 2018میں بھی ون ڈے فائنل میں مدمقابل آچکی ہیں ۔

ملتان میں کھیلے گئے فائنل میں ڈائنامائٹس نے 190 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔اسطرح چیلنجرز کی ٹیم اتوار کو فائنل جیت کر حساب برابر کرنے کی کوشش کرے گی۔ٹورنامنٹ جیتنے والی ٹیم کو دس لاکھ روپے کی انعامی رقم ملے گی جبکہ رنرز اپ کو پانچ لاکھ روپے ملیں گے۔ پلیئر آف دی میچ کو بیس ہزار روپے اور پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کو پچاس ہزار روپے کا نقد انعام دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

دونوں ٹیمیں فائنل سے قبل لیگ مرحلے میں دو بار آمنے سامنے آچکی ہیں ۔ پہلے میچ میں ڈائنامائٹس نے آٹھ وکٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی جبکہ دوسرا میچ چیلنجرز نے دلچسپ مقابلے کے بعد سات رنز سے جیتا تھا۔ ڈائنامائٹس کی کپتان سدرہ امین اس ٹورنامنٹ میں کپتان اور بیٹر دونوں اعتبار سے کامیاب رہی ہیں ۔انہوں نے ابتک دو نصف سنچریوں کی مدد سے سب سے زیادہ231 رنز بنائے ہیں جس میں بلاسٹرز کے خلاف 95 رنز کی اننگز قابل ذکر ہے۔

سدرہ امین کی فارم فائنل میں بڑی اہمیت کی حامل ہوگی کیونکہ ڈائنامائٹس کو ان کی اسٹار کھلاڑی بسمہ معروف کی خدمات حاصل نہیں ہونگی جو تین میچز کھیلنے کے بعد اپنی گھریلو مصروفیات کے سبب ٹورنامنٹ سے جاچکی ہیں۔ دوسری جانب چیلنجرز کی ٹیم کپتان عمیمہ سہیل اور اوپنرز جویریہ خان اور جویریہ رف پر انحصار کرے گی۔ جویریہ رف نے چار میچوں میں 150 رنز بنا رکھے ہیں اور بیٹرز میں دوسرے نمبر پر براجمان ہیں۔

جویریہ خان ابتک 133رنز بناکر بیٹرز میں تیسرے نمبر پر ہیں جس میں ڈائنامائٹس کے خلاف 83رنز کی اننگز بھی شامل ہے۔ عمیمہ سہیل نے مجموعی طور پر108 رنز بنائے ہیں جن میں بلاسٹرز کے خلاف اپنی ٹیم کو پانچ وکٹوں سے کامیابی دلانے والی 75 رنز کی اننگز بھی شامل ہے۔ بولنگ میں ڈائنامائٹس کا پلہ بھاری رہا ہے۔ اسپنرز غلام فاطمہ اور نشرہ سندھو بالترتیب 9 اور 7 وکٹیں حاصل کرچکی ہیں۔

فائنل میں چیلنجرز کی بیٹنگ کو قابو کرنے کے لیے ان کا کردار بہت اہم ہوگا۔ چیلنجرز کی آف اسپنر نورینیعقوب بھی حریف ٹیم کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں جو ابتک اس ٹورنامنٹ میں 6 وکٹیں حاصل کرچکی ہیں۔ چیلنجرز کی کپتان عمیمہ سہیل کا کہنا ہے کہ اگرچہ ہم نے لیگ میچ میں ڈائنامائٹس کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دی ہے لیکن فائنل ایک بالکل مختلف میچ ہوگا جس میں ہم پچھلے نتائج پر انحصار نہیں کرسکتے۔

یہ ایک نیا چیلنج ہوگا اور ہم بہترین پرفارمنس اور پریشر کو ہینڈل کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ فائنل ہماری صلاحیتوں کے اظہار کا زبردست موقع فراہم کررہا ہے۔ ہماری ٹیم میں ٹیلنٹ اور حوصلہ موجود ہیاور ہم اس اہم میچ میں ڈائنامائٹس کے خلاف اپنی گزشتہ پرفارمنس کو دوہرانے کی کوشش کریں گے۔ عمیمہ سہیل کا کہنا ہے کہ انہیں اندازہ ہے کہ ڈائنامائٹس کی بولنگ بہت مضبوط ہے خاص کر ان کی اسپنرز ٹورنامنٹ میں حاوی رہی ہیں تاہم ہم نے بھی اپنی بولنگ کی حکمت عملی بنارکھی ہے جبکہ بیٹنگ میں ہمارے پاس جویریہ خان اور جویریہ رف کی شکل میں فارم میں موجود بیٹرزموجود ہے۔

ڈائنامائٹس کی کپتان سدرہ امین کا کہنا ہے کہ فائنل میں بنیادی باتوں کو عملی شکل دینے اور ذہانت والا کھیل کھیلنے کی اہمیت ہوگی۔ہمیں پرسکون رہ کر صحیح فیصلے کرنے اور ایک دوسرے کو سپورٹ کرنا ہوگی۔ سدرہ امین کا کہنا ہے کہ اگرچہ بسمہ معروف کی کمی محسوس ہوگی لیکن دوسری کھلاڑیوں کو ذمہ داری لینے کا موقع بھی ملے گا۔بحیثیت کپتان انہیں اپنی ٹیم کی صلاحیتوں پر پورا بھروسہ ہے۔ فائنل سے پہلے دونوں ٹیموں نے ایک ایک بار کامیابی حاصل کی لیکن فائنل سخت ہوگا اور وہ اس چیلنج کے لیے تیار ہیں۔