صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی کی کامسٹس یونیورسٹی کو طالب علم کو ڈگری مکمل کرنے کا موقع دینے کی ہدایت

پیر 5 جون 2023 19:10

صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی کی کامسٹس یونیورسٹی کو طالب علم کو ڈگری مکمل ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جون2023ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کامسٹس یونیورسٹی کی جانب سے داخلہ منسوخ کرنے کے خلاف طالب علم کی اپیل منظور کرتے ہوئے یونیورسٹی کو طالب علم کو ڈگری مکمل کرنے کا موقع دینے کی ہدایت کردی۔ ایوان صدر کے پریس ونگ سے پیر کو جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے کہا کہ کامسٹس یونیورسٹی طالب علم کو ڈگری مکمل کرنے کا موقع دے۔

یونیورسٹی نے 7 سمسٹر مکمل ہونے کے بعد طالب علم کا داخلہ منسوخ کردیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق حماد بن زین کا داخلہ 2017 ءمیں کم نمبر حاصل کرنے کی بنیاد پر ساڑھے 3 سال بعد منسوخ کیا گیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ یونیورسٹی نے اتنی بڑی غلطی کی، حیران کن بات ہے کہ ساڑھے 3 سال بعد طالب علم کو بتایا کہ وہ داخلے کا اہل نہیں۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ طالب علم نے 8 سمسٹر کی فیس ادا کی اور تندہی سے 7 سمسٹر مکمل کئے، طالب علم کی غلطی نہ ہونے کے باوجود اس کا مستقبل دائو پر لگ گیا۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ انصاف کا تقاضا ہے کہ طالب علم کو ڈگری پروگرام مکمل کرنے کی اجازت دی جائے۔ تفصیلات کے مطابق حماد بن زید (شکایت کنندہ ) نے وفاقی محتسب کو کامسٹس کے خلاف شکایت درج کرائی تھی، طالب علم نے موقف اپنایا کہ اہلیت کا معیار جانچنا یونیورسٹی کی ذمہ داری ہے۔ طالب علم کا موقف تھا کہ اگر وہ مطلوبہ معیار پر پورا نہیں اترتا تھا تو 2017 میں اسے داخلہ ہی نہیں دینا چاہیے تھا۔

وفاقی محتسب نے یونیورسٹی کو صرف معاملے کی انکوائری کرنے اور قصوروار اہلکاروں کو غفلت کا ذمہ دار ٹھہرانے کا حکم دیا، ریلیف نہ ملنے پر طالب علم نے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف صدر مملکت کو اپیل کی جس پر صدر مملکت نے طالب علم کی اپیل منظور کرتے ہوئے وفاقی محتسب کا فیصلہ مسترد کردیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ طالب علم اپنے ڈگری پروگرام کے ساڑھے 3 سال مکمل کرچکا ہے، طالب علم پر غلط بیانی کا کوئی الزام نہیں، اسے یونیورسٹی انتظامیہ کی غفلت کا خمیازہ نہیں بھگتنا چاہیے، داخلہ منسوخ ہونے سے طالب علم کا وقت، پیسہ اور محنت ضائع ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی حماد بن زین کا داخلہ بحال کرے ، محتسب کو تعمیل کی رپورٹ دے۔