کتاب کی اہمیت کبھی ختم نہیں ہوسکتی ، ''اسٹوری آف انڈس سول لائزیشن''کی رونمائی خوش آئند اور قابل تقلید ہے،وزیراعلی سندھ

بدھ 12 جولائی 2023 22:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جولائی2023ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کتاب کی اہمیت کبھی ختم نہیں ہوسکتی اور ''اسٹوری آف انڈس سول لائزیشن''کی رونمائی خوش آئند اور قابل تقلید ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ نوجوان نسل بالخصوص یونیورسٹیز، کالجز اور اسکولوں کے طلبہ و طالبات اپنے آبائو اجداد اور تاریخی پسں منظر سے آگاہی حاصل کریں اور ہماری نسلیں اور مستقبل کے معمار ماضی سے روشناس رہیں تاکہ وہ تاریخ و تمدن اور تہذیب و ثقافت، سیاحت کو اجاگر کر سکیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو محکمہ آرکائیوز کے زیراہتمام منعقدہ '' اسٹوری آف انڈس سول لائزیشن'' کتاب کی رونمائی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ انکے ہمراہ صوبائی وزیر ثقافت سید سردار شاہ بھی تھے ۔

(جاری ہے)

تقریب میں کنور ارشد علی خان، محمد صادق شیخ، محمد جمیل احمد خان، آرکائیوز کے افسران عبدالفتح شیخ، مخدوم ذوالفقار علی، تنویر احمد انصاری و دیگر شخصیات نے شرکت کی۔

وزیراعلی کے پہنچے پر معاون خصوصی برائے آرکائیوز محمد طارق نے انکااستقبال کیا ۔ وزیر اعلیٰ نے بحال کئے گئے قدیم کتاب ، قران پاک کا قلمی نسخہ، شاعروں کے قلمی نسخوں کا معائنہ کیا جہاں انہوں نے ایک جگہ آرکائیوز میں اپنے آبائی گائوں جھانگارا ، باجارہ ،پہ بوبک کا 1857-1844 کا رکارڈ بھی دیکھا۔ محکمہ آرکائیوز میں مسودے، اشاعتیں، نایاب کتب، جریدے، پرانے اخبارات و نقشہ جات، ذاتی مجموعے، بمبئی، کلکتہ و سندھ گزٹ، سندھ اسمبلی تقاریر، لائبیری میں تقریبا 55ہزار نایاب کتب موجود ہیں، جسں میں 14 مصنفین کی جانب سے دی گئی کتابیں شامل ہیں۔

اسکے ساتھ ساتھ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح، شہید ملت لیاقت علی خان سمیت دیگر اکابرین کی قیام پاکستان کے بعد آمد کی تصاویر اور جی ایم سید، ذوالفقار علی بھٹو، محترمہ بینظیر بھٹو، آصف علی زرداری، علامہ شاہ احمد نورانی، جاوید میانداد اور دیگر کی تصاویر میں موجود ہیں۔ کتاب میں رنی کوٹ، لینس ڈائون پل، سکھر بیراج، سادھ بیلو، گڈو بیراج، فیض محل خیرپور، رانی باغ حیدرآباد ، بادشاہی مسجد ٹھٹہ، مکلی کا قبرستان، چوکنڈی، مارئی کا کنواں، منچھر جھیل، مختلف مندروں اور دیگر مقامات ذکر کیا گیا ہے۔

اس کتاب میں سندھ کے مختلف مذاہب اور ان میں ہم آہنگی کے ساتھ صوفی درویشوں صوفی شاہ عنایت شہید، شاہ عبداللطیف بھٹائی، لعل شہباز قلندر، سچل سرمت، عبداللہ شاہ غازی اور دیگر صوفی بزرگوں کا ذکر ہے۔ کتاب کی رونمائی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سید سردار شاہ، میئر کراچی مرتظی وہاب ، اسپیشل اسسٹنٹ طارق حسن کے ساتھ کتاب اسٹوری آف انڈس سولائیزیشن کی رونمائی کی اور عزم کا اعادہ کیا کہ انشا اللہ تعالی طارق حسن کے مطالبے کے تحت محکمہ آرکائیوز کو تدریسی نصاب میں شامل کرنے کے جلد اقدامات کریں گے ۔

وزیراعلیٰ سندھ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج سے 20 سال پہلے میں سندھ آرکائیوز کے دفتر آیا تھا اور آدھا دن یہاں گذارا، میں ایک دن بغیر بتائے آئونگا اور پورا دن پرانی کتابوں کا مطالعہ اور معائنہ کرنے میں گزاردوں گا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کتاب کی کاپی دیکھی ہے جوکہ ایک خوبصورت اور معلوماتی کتاب ہے اوراس کتاب کو تمام صوبوں کے ہر شہر کی لائبریرز میں ہونا چاہیئے۔

انہوں نے بتایا کہ کراچی اس خطے کا نیا شہر ہے لیکن اس کے باوجود یہ 3000 سال پرانا شہر ہے۔انہوں نے بتایا کہ جس طرح دنیا بھر میں آرکائیوز پر توجہ دی جاتی ہے پاکستان باالخصوص صوبہ سندھ میں بین الاقوامی طرز پر آرکائیوز میں تاریخی اور قدیمی دستاویزات کو منظم انداز میں طارق حسن کی کاوشوں سے سندھ آرکائیوز کمپلیکسں کلفٹن کراچی میں محفوظ ہونے پر فخر محسوس کرتا ہوں اور آج محکمہ آرکائیوز کے زیراہتمام منعقدہ ''اسٹوری آف انڈس سول لائزیشن''کتاب کی رونمائی بھی قابل ستائشں ہے،ضرورت اس امر کی ہے کہ نوجوان نسل باالخصوص یونیورسٹیز، کالجز اور اسکولوں کے طلبہ و طالبات اپنے آبا ئواجداد اور تاریخی پسں منظر سے آگاہی حاصل کریں اور ہماری نسلیں اور مستقبل کے معمار ماضی سے روشناس رہیں تاکہ وہ تاریخ و تمدن اور تہذیب و ثقافت،سیاحت کو اجاگر کرسکیں۔

وزیراعلی سندھ نے کہا کہ اسٹوری آف انڈس سول لائزیشن کی کتاب میں تحقیقی مواد اور نہایت ہی خوبصورت تصاویر شامل کی گئی ہیں۔کتاب میں دریائے سندھ کی تاریخ درج ہے جس میں دریائی آبی حیات کی تفصیلات موجود ہیں،اس کے علاوہ قدیم دور کے پانی کے دیوتا کا بھی ذکر ہے جو کہ اچھی تحقیقی معلومات ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ کتاب میں انڈس ڈیلٹا کی کہانی درج ہے جس سے سالانہ 180 بلین کیوبک میٹر پانی جاتا تھا اور 400ملین ٹن سلٹ جمع ہوتی تھی لیکن ڈیمز کی تعمیر کے بعد پانی اور سلٹ کی تعداد کم ہوگئی ہے اور آبی حیات کی پیدائش اور پرورش میں بھی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

دریائے سندھ دنیا کا پانچواں بڑا ڈیلٹا سسٹم ہے اور ساتوں بڑا مینگروز فاریسٹ ہے۔ دریائے سندھ 3000 کلومیٹر کا سفر کر کے سمندر سے میں گرتا ہے جس سے آبی جیوت کو حیات ملتی ہے۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ کتاب میں پر برونز دور میں موہن جو دڑو کی تفصیلات اچھے طریقے سے دی گئی ہیں جبکہ کتاب میں ایک جگہ اجرک پہنے ہوئے کنگ پریسٹ دکھایا گیا ہے جو ہماری شاندار تہذیب کی عکاسی کر رہی ہیں۔

اس کے علاوہ کتاب میں انڈس سول لائیزیشن کی اہم دریافتوں موہن جو دڑو اور ہڑپہ کی تہذیب کاذکر کیا گیا ہے، جہاں سے قدیم جانوروں کی شکلیں، مختلف قسم کے حروف تہجی انڈس سول لائیزیشن کا تہذیب کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کتاب میں کراچی شہر کی ارتقا کا ذکر درج ہے ۔میرے خیال میں آپ نے کتاب پر خوب محنت کی ہے جو جس کو مزید اگلے ایڈیشن میں بہتر کیا جاسکتا ہے۔

تقریب سے وزیر ثقافت سید سردار علی شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم سندھ کی تہذیب پر کتاب کی رونمائی کر رہے ہیں جس میں سندھو کی پوری تہذیب کو سمویا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھو تہذیب 7000 سال سے زیادہ پرانی تہذیب ہے، جہاں سے انڈس نکلتا ہے یہ تہذیب وہاں سے شروع ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید ذولفقار علی بھٹو نے کہا تھا کہ میں سندھ کی تہذیب کا وارث ہوں۔

سردار شاہ نے بتایا کہ ہم مسلسل مو ہین جو داڑو پر پروگرامز کرتے آئے ہیں لیکن ہم نے کبھی نہیں سنا ہے کہ ٹیکسیلا، ہڑپا پر کوئی پروگرام ہوا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سندھو تہذیب کے مختلف ممالک کی زبانیں آپس میں ملی ہوئی ہیں، ہمیں اس پر کام اور تحقیق کرنے کی ضرورت ہے۔ تقریب سے معاون خصوصی برائے آرکائیوز محمد طارق حسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کے آرکائیوز کمپلیکسں کے دورے سے اور تعریفی کلمات سے حوصلہ افزائی ہوئی، امیدہے مجھ سمیت محکمہ کا عملہ دل جمعی سے مزید کاوشیں کریگا۔ انہوں نے وزیر اعلی سندھ سے التماس کی کہ آرکائیوز مضمون کو نصاب میں شامل کرنے کا اقدام کردیں ۔