سعودی خاتون نے اپنے خاندان میں موجود 44 اسمگلرز پکڑوا دیئے

عورت کے دلیرانہ موقف نے منشیات اور منی لانڈرنگ کی بڑی غیر قانونی سرگرمیوں کو بے نقاب کردیا

Sajid Ali ساجد علی منگل 19 ستمبر 2023 10:29

سعودی خاتون نے اپنے خاندان میں موجود 44 اسمگلرز پکڑوا دیئے
ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 19 ستمبر 2023ء ) سعودی عرب میں ایک خاتون نے منشیات اور منی لانڈرنگ میں ملوث اپنے خاندان کے 44 افراد کو بے نقاب کردیا۔ گلف نیوز کے مطابق ایک سعودی خاتون نے اپنے ہی خاندان کے 44 افراد کو منشیات کی اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ کی وسیع کارروائیوں میں ملوث ہونے پر گرفتار کروادیا، خاتون نے اپنے سفر کی دلخراش تفصیلات مشہور سرٹیفائیڈ ایڈکشن کونسلر ڈاکٹر سمیع الحمود کے ساتھ براہ راست نشریات کے دوران بتائیں، اس دوران خاتون نے اپنے خاندان کی مجرمانہ سرگرمیوں کے خلاف اپنی تھکا دینے والی جدوجہد کا ذکر کیا، اپنی گواہی پر اسے بدنام کرنے کی متعدد کوششوں اور یہاں تک کہ جان کو لاحق خطرات کا سامنا کرنے کے باوجود وہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے اپنے مشن پر قائم رہی، خاتون کہتی ہیں کہ "ایک جمعرات کو مجھے مارا جانا تھا لیکن خدا نے مجھے بچا لیا"۔

(جاری ہے)

انہوں نے تفصیل سے بتایا کہ مجرمانہ نیٹ ورک میں اعلیٰ درجے کے خاندان کے افراد شامل تھے جو اسمگلنگ کی کارروائیوں میں مصروف تھے، جس میں 5 ٹن چرس، ہتھیاروں اور بھاری رقم کی منی لانڈرنگ بھی شامل تھی، میں خاندان کی واحد فرد تھی جس نے جدوجہد کی اور کوشش کی جب تک کہ میری تمام طاقت ختم نہ ہو جائے۔ معلوم ہوا ہے کہ برائی اور جرائم کے خلاف اپنی اس پوری جنگ کے دوران عورت کو شدید ذاتی قربانیوں کا سامنا کرنا پڑا، جس میں اپنے بیٹے سے تین ماہ تک کی علیحدگی اختیار کرنا بھی شامل ہے تاکہ بچہ کسی بھی قسم کے خطرے سے محفوظ رہے، خاتون نے کہا کہ "میں نے اپنے بیٹے کو اس کے والد کے پاس بھیجا اور اس سے کہا وہ اس وقت تک ایماندار رہیں جب تک یا تو میری جان نہیں لی جاتی یا مجھے اس معاملے میں مدد مل جاتی ہے"۔

بتایا جاتا ہے کہ اس معاملے میں اب تک 44 گرفتاریاں ہو چکی ہیں لیکن عورت اب بھی پیچھے ہٹنے سے انکاری ہے اور اس کی لڑائی اب بھی ختم نہیں ہوئی کیوں کہ اسے اپنے خاندان کے مضبوط رابطوں سے خطرات لاحق ہیں، جن کا استعمال انہوں نے اسے قید کرنے اور اس کی شہادتوں کو باطل کرنے کے لیے کیا، انصاف اور تحفظ کی درخواست میں خاتون نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے رابطہ کیا ہے، جہاں انہیں کیس میں مزید مدد کی توقع ہے۔