چیٹنگ کے میگا سکینڈل میں ملوث مرکزی ملزمان کا سر اغ،ماسٹر مائنڈ سمیت نیٹ ورک کے اہم 5 کارندے گرفتار

جمعہ 22 ستمبر 2023 19:50

2پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 ستمبر2023ء) کیپٹل سٹی پولیس اور کوہاٹ پولیس کی خصوصی ٹیم نے چیٹنگ کے میگا سکینڈل میں ملوث مرکزی ملزمان کا سراغ لگانے کیلئے بھی ٹیم کے زریعے کاروائیاں کرتے ہوئے خصوصی ڈوائسز کے زریعے نقل فراہم کرنے والے منظم اور ماسٹرمائینڈ نیٹ ورک کا سراغ لگا کر کرک سے تعلق رکھنے والا میگا سکینڈل کے مرکزی ماسٹر مائنڈ ظفر خٹک اور اس کے بھائی اور اس کے ساتھ شامل دیگرکرداروں کو بے نقاب کر دیا اور ماسٹر مائنڈ سمیت نیٹ ورک کے اہم 5 کارندوں فہد ولد نورالبصر سکنہ تیرائی پشاور، فضل سبحان سکنہ درگئی ،ْ ارشد انورسکنہ مردان ،ْ فضل وہاب اور امین اللہ ولد نیاز علی سکنہ جنوبی وزیرستان کو گرفتار کرلیا گرفتار کیے جانے والے ملزمان اعلی تعلیم یافتہ اور جدید تربیت یافتہ ہیں ملزمان ٹیسٹ کے دوران مختلف امتحانی سنٹروں میں ٹیسٹ چیٹنگ کیلئے خصوصی ڈوائسز کے زریعے منسلک ہو کر نقل فراہم کررہے تھے،گرفتار ملزمان سے ابتدائی تفتیش کے دوران برامد ہونے والے الیکٹرانک آلات کا ایف آئی ئی اے سے تجزیہ کرانے کیلئے رابطہ کیا گیا ہے جبکہ گرفتار کیے جانے والے تمام طلباء طالبات اور امتحانی مراکز میں ڈیوٹی دینے والے ایٹا سٹاف کے موبائل نمبرات کی سی ڈی آر اور دیگر کوائف پر بھی کام جاری ہے۔

(جاری ہے)

دوران تفتیش یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ گرفتار ہونے والے نیٹ ورک کے ارکان ایک سنٹرل لائز سسٹم کے تحت بیک وقت تمام امیدواروں کے ساتھ پیپر حل کرانے کیلئے رابطہ میں تھے اس سافٹ وئیر اور طریقہ کار کے حوالے سے جانچ پڑتال کیلئے ایف آئی اے سے معلومات فراہم کرنے کیلئے استدعا کی گئی ہے طلباء کے پاس موجود ڈائیوسز جس سرور کے ساتھ منسلک تھی اس کی آئی پی ایڈریس کی معلومات کیلئے بھی متعلقہ اداروں کو تحریری مراسلہ ارسال کردیاگیا ہی پشاور سمیت دیگر اضلاع میں کی جانے والی کاروائی کے دوران گرفتار ہونے والے نیٹ ورک کے ارکان کے قبضہ سے 44 عدد الیکٹرانک ڈیوائسز۔

4 عدد مائیکروفونز۔ 3 عدد موبائل فونز۔ ایک سمارٹ واچ اور لاکھوں روپے مالیت کا ایک بنک چیک بھی برامد کرلیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ پشاور سمیت صوبہ کے مختلف اضلاع میں مورخہ 10 ستمبر 2023 کو ایٹا کی جانب سے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں پولیس اوردیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اطلاع موصول ہوئی تھی کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں بڑے پیمانے پر سوچے سمجھے منصوبہ کے تحت سیلولر ڈیوائسز کے زریعے پیپر آوٹ کرکے امتحانی پرچوں کو نقل کے زریعے حل کرایا جارہا ہے اور صوبے بھرکے امتحانی مراکز میں بلو ٹوٹھ ڈائیوائسزکے زریعے طلبا اور طالبات کی بڑی تعداد چیٹنگ میں ملوث ہے اطلاع ملنے پر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے فوری طورپرحرکت میں آ گئے اور انہوں نے ٹیسٹ کے دوران صوبہ بھر کے امتحانی مراکز میں چھاپے مارتے ہوئے انتطامیہ اور پولیس کے زریعے طلباء و طالبات کی چیکنگ شروع کردی اور چیٹنگ سکینڈل کے گروہ میں شامل افراد کیساتھ بھاری رقوم کے عوض انٹری ٹیسٹ پاس کرانے کی بات طے کرکے الیکٹرانک ڈئوائسز کے زریعے نقل کر نے والے 74طلباء و طالبات کو گرفتار کرکے ان کے خلاف پشاور کے 8 تھانوں میں 19مقدمات درج کردیے گئے اور امتحانی مراکز سے گرفتار کیے جانے والے تمام ملزمان (امیدواروں)کو چالان کرتے ہوئے عدالت میں بھی پیش کردیا گیا