تھائی لینڈ، بادشاہت میں اصلاحات کے حامی کارکن کو 4 سال قید کی سزا

جمعرات 28 ستمبر 2023 11:30

بنکاک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 ستمبر2023ء) تھائی لینڈ میں جمہوریت کے حامی وکیل کو ایک متنازع قانون کے تحت شاہی خاندان کی ’توہین‘ کرنے پر4سال قید کی سزا سنا دی گئی۔ برطانوی اخبار کے مطابق مشرقی ایشیا ئی ملک میں رائج اس متنازع قانون کے تحت بادشاہت پر کسی قسم کی تنقید کرنا ممنوع ہے۔ 39 سالہ وکیل آرنون نمپا کو اکتوبر 2020 میں بنکاک کی ایک احتجاجی ریلی کے دوران کی گئی تقریر میں بادشاہ مہا وجیرالونگ کورن کو بدنام کرنے کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔

بنکاک کی فوجداری عدالت نے فیصلہ دیا کہ آرنون نمپا نے مبینہ طور پر احتجاجی ریلی میں بادشاہ کے خلاف ’بدنامی اور نفرت‘ کو ہوا دیتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ اگر انہیں طاقت کے زور پر ہٹایا کیا گیا تو یہ بادشاہ کے حکم پر ہوگا۔

(جاری ہے)

آرنون نمپا 2020 میں جمہوریت نواز تحریک کے دوران کھلے عام تھائی بادشاہت کے نظام میں اصلاحات کا مطالبہ کرنے والے پہلے لوگوں میں شامل تھے، اس تحریک کے دوران ہزاروں نوجوان شہریوں کو سڑکوں پر احتجاج کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

معروف وکیل نے رواں سال کے آغاز میں حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ پیگاسس کمپنی کے سپائی ویئر کو ان کے موبائل ڈیوائسز کی نگرانی کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ آرنون نمپا انسانی حقوق کے کارکن بھی ہیں، کو کورونا وائرس کی وبا کے دوران بڑے اجتماعات پر پابندی کی مبینہ خلاف ورزی کرنے پر ایک ہنگامی حکم نامے کے ذریعے 20 ہزار بھات (451 پاؤنڈ) جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔