موسمیاتی بحران کے حل کے لیے تیل کی صنعت کی مرکزی حیثیت ہے،صدر کوپ 28

ْحیاتیاتی ایندھن کی صنعت موسمیاتی بحران سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرے گی،کانفرنس سے خطاب

منگل 3 اکتوبر 2023 13:36

ابوظہبی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اکتوبر2023ء) آئندہ سی او پی 28 موسمیاتی مذاکرات کے صدر نے ابوظہبی میں تیل کی کانفرنس میں بتایا ہے کہ حیاتیاتی ایندھن کی صنعت موسمیاتی بحران سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سی او پی 28 مذاکرات کے نامزد کردہ صدر سلطان الجابر نے کہا، طویل عرصے سے اس صنعت کو مسئلے کا ایک حصہ سمجھا جاتا رہا ہے کہ یہ کافی کام نہیں کر رہی ہے اور بعض صورتوں میں پیش رفت کو بھی روک رہی ہے۔

سلطان الجابر متحدہ عرب امارات کے تیل کے ایک بڑے ادارے ابوظہبی قومی تیل کمپنی (اے ڈی این او سی) کے سربراہ بھی ہیں۔انہوں نے ابوظہبی انٹرنیشنل پیٹرولیم نمائش کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، یہ آپ کے لیے دنیا کو دکھانے کا موقع ہے کہ درحقیقت آپ ہی اس حل میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ صنعت عالمی بحث کو بدل سکتی ہے۔ نتائج کی فراہمی کے لیے پیمانے، سرمائے اور ٹیکنالوجی کے اطلاق سے شکوک و شبہات کو ختم کرنے کا وقت آگیا ہے۔

جابر نے صنعت کے رہنماں پر زور دیا کہ وہ توانائی کی پیداوار سے وابستہ کاربن اور مضرِ صحت اخراج کو روکیں اور قابلِ تجدید ذرائع توانائی کے استعمال کو بڑھائیں۔انہوں نے رہنمائوں کو کم کاربن جیسے کاربن کی گرفت اور ذخیرہ کرنے والے حل کو اپنانے کی بھی ترغیب دی جن کے بارے میں موسمیاتی ماہرین کہتے ہیں کہ حیاتیاتی ایندھن کی آلودگی کو کاٹ ڈالنے کے فوری ہدف سے توجہ ہٹاتے ہیں۔

موسمیاتی کارکنوں نے دبئی میں اگلے ماہ شروع ہونے والے سی او پی 28 مذاکرات کی قیادت کے لیے جابر کی تقرری پر تنقید کی ہے۔لیکن جابر نے جزوی طور پر اپنے اس یقین پر زور دے کر کہ حیاتیاتی ایندھن کی مرحلہ وار کمی ناگزیر ہی امریکہ کے موسمیاتی ایلچی جان کیری سمیت سی او پی فریقین کی حمایت حاصل کر لی ہے - یہ پیغام انہوں نے ہرایا۔اسی دوران تیل پیدا کرنے والے بڑے ممالک کے اعلی سربراہان اور حکام نے طلب کو پورا کرنے اور توانائی کی قلت کو دور کرنے کے لیے سرمایہ کاری میں اضافے کی وکالت کی ہے۔

اوپیک آئل کارٹیل کے سیکرٹری جنرل ھیثم الغیص نے ابوظہبی میں ہونے والی کانفرنس کو بتایا کہ حیاتیاتی ایندھن کی سرمایہ کاری کو روکنے کے مطالبات خطرناک ہیں۔انہوں نے کہا۔ ہم تیل میں سرمایہ کاری روکنے کے مطالبات دیکھتے ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ نقصان دہ ہے۔ یہ یورپ اور دنیا کے کئی دیگر حصوں کے ممالک کے لیے خطرہ ہے کیونکہ آج عالمی اقتصادی خوشحالی کی بنیاد توانائی کا تحفظ ہے۔اس کے بجائے انہوں نے صرف تیل کی صنعت کے لیی اب سے 2045 تک سالانہ 600 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا مطالبہ کیا۔انہوں نے مزید کہا: یورپ کے لیے اور باقی دنیا کے لیے توانائی کا تحفظ حاصل کرنے کے لیے یہ ضروری ہے۔