Live Updates

ْن لیگ نوازشر یف کے فقیدالمثال استقبال کیلئے متحرک ،گرفتاری کا کوئی چانس نہیں، اسحاق ڈار

نواز شریف بدھ تک سعودی عرب پہنچ جائیں گے،وہاں عمرہ ادا کریں گے ، کسی خلیجی ملک سے وطن واپس آئیں گے میاں صاحب کی ملک کیلئے تاریخی خدمات موجود ہیں،2013سے 2017کا دور بہترین تھا،مہنگائی 2فیصد اور گروتھ ریٹ 6فیصد سے زائد تھا، ہماری کئی بیٹھکیں اورکئی میٹنگز ہوچکی ہیں ، ہمارا روڈ میپ تیار ہے،عمران خان نے صرف انتقام کی سیاست کی،انہوں نے اپنے مخالفین کو چن چن کر نشانہ بنایا ٹروتھ اینڈ ری کنسلیشن کے زریعے حقائق عوام کے سامنے آنے چاہئیں،میں خود اس کے سامنے پیش ہوں گا،یہ ہمارے ایجنڈے میں ہوگا ،اس میں کوئی ہمارے انتقام کی بو نہیں ہے ہم سولو فلائٹ نہیں لیناچاہیں گے، ہم چاہیں گے کہ تمام سیاسی جماعتیں مل کر ملک کی بہتری کیلئے کام کریں،عدم اعتماد کے ووٹ سے تبدیلی نہ آتی تو ملک ڈیفالٹ کرچکا ہوتا،سابق وزیرخزانہ کا انٹرویو ملک کے اندر اور باہر پتا نہیں کون سے ملک دشمن تھے جو پاکستان کو ڈیفالٹ کروانا چاہتے تھے،ہم دنیا کی کچھ قوتوں کو آج تک میزائل قوت کے طور پر ہضم نہیں ہوئے،ن لیگی رہنما

پیر 9 اکتوبر 2023 21:55

�سلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اکتوبر2023ء) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہاہے کہ ن لیگ نوازشر یف کے فقیدالمثال استقبال کیلئے متحرک ہے،مختلف مقامات پر بڑی تعداد میں جلسے اور کارنر میٹنگز ہو رہی ہیں، مریم نواز کارکنوں کو متحرک کرنے کی ذمہ داری انتہائی بہترین طریقے سے ادا کر رہی ہیں، نواز شریف بدھ تک سعودی عرب پہنچ جائیں گے،سعودی عرب میں وہ عمرہ ادا کریں گے اور کسی خلیجی ملک سے وطن واپس آئیں گے،نواز شریف کی واپسی سے پہلے ہم ان کی حفاظتی ضمانت لیں گے،نواز شریف کی گرفتاری کا کوئی چانس نہیں ہے،وہ واپس آکر مینار پاکستان پر جلسے سے خطاب کریں گے، قوم نواز شریف کی ماضی کی خدمات دیکھ کر ان کا استقبال کرے گی،میاں صاحب کا بیانیہ بہت واضح ہے،ان کی ملک کیلئے تاریخی خدمات موجود ہیں،2013سے 2017کا دور بہترین تھا،مہنگائی 2فیصد اور گروتھ ریٹ 6فیصد سے زائد تھا،تین دھرنوں کے باوجود زرمبادلہ کے ذخائر 24ارب ڈالرز تک پہنچ گئے تھے،7دسمبر2017کو بلوم برگ نے پاکستانی روپے کو مستحکم ترین کرنسی قرار دیا تھا، اب ان تمام چیزوں کو اگر ریورس کرنا ہے تو عوام کی جانب سے دیے گئے پانچ سال کے محدود وقت میں نواز شریف معیشت کی بہتری کیلئے پوری توانائی استعمال کریں گے، ہماری کئی بیٹھکیں اورکئی میٹنگز ہوچکی ہیں ، ہمارا روڈ میپ تیار ہے،عمران خان نے صرف انتقام کی سیاست کی،انہوں نے اپنے مخالفین خصوصاً ن لیگ کے رہنمائوں کو چن چن کر نشانہ بنایا، میاں صاحب نے 2017میں آسمان کی طرف دیکھ کر کہا تھا میں اپنا معاملہ اللہ تعالی کے سپرد کرتا ہوں، ٹروتھ اینڈ ری کنسلیشن کے زریعے حقائق عوام کے سامنے آنے چاہئیں،میں خود اس کے سامنے پیش ہوں گا،یہ ہمارے ایجنڈے میں ہوگا لیکن اس میں کوئی ہمارے انتقام کی بو نہیں ہے،سچائی کمیشن 2011سے ہر چیز دیکھے گی،کئی اور نام سامنے آئیں گے،2011میں کس نے مینار پاکستان میں عمران خان کو لانچ کیا، ان پر انویسٹمنٹ کی گئی، 2014سے 2018کے درمیان کئی سینئر ترین لوگ اپنے اپنے اداروں میں موجود تھے اور ایک کے بعد دوسرے نے اس پروجیکٹ کو آگے بڑھایا، ہم سولو فلائٹ نہیں لیناچاہیں گے ، ہم چاہیں گے کہ تمام سیاسی جماعتیں مل کر ملک کی بہتری کیلئے کام کریں،عدم اعتماد کے ووٹ سے تبدیلی نہ آتی تو ملک ڈیفالٹ کرچکا ہوتا،ملک کے اندر اور باہر پتا نہیں کون سے ملک دشمن تھے جو پاکستان کو ڈیفالٹ کروانا چاہتے تھے،ہم دنیا کی کچھ قوتوں کو آج تک میزائل قوت کے طور پر ہضم نہیں ہوئے۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کی انٹرویودیتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہاکہ قوم نواز شریف کی ماضی کی خدمات دیکھ کر ان کا استقبال کرے گی۔انہوںنے کہاکہ میاں صاحب کا بیانیہ بہت واضح ہے،ان کی ملک کیلئے تاریخی خدمات موجود ہیں، 2013سے 2017کا دور بہترین تھا،مہنگائی 2فیصد اور گروتھ ریٹ 6فیصد سے زائد تھا،تین دھرنوں کے باوجود زرمبادلہ کے ذخائر 24ارب ڈالرز تک پہنچ گئے تھے،پاکستان اسٹاک ایکسچینج بنائی گئی، 2016تک دنیا کی24ویں بہترین معیشت بن چکے تھے۔

انہوں نے کہا کہ 7دسمبر 2017کو بلوم برگ نے پاکستانی روپے کو مستحکم ترین کرنسی قرار دیا تھا،آج پاکستان دنیا کی 42ویں معیشت بن چکا ہے۔اسحاق ڈار نے کہاکہ اب ان تمام چیزوں کو اگر ریورس کرنا ہے تو عوام کی جانب سے دیے گئے پانچ سال کے محدود وقت میں نواز شریف معیشت کی بہتری کیلئے پوری توانائی استعمال کریں گے۔انہوںنے کہاکہ ہماری کئی بیٹھکیں ہوچکی ہیں،کئی میٹنگز ہوچکی ہیں ، ہمارا روڈ میپ تیار ہے۔

احتساب کے بیانیے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان نے صرف انتقام کی سیاست کی،انہوں نے اپنے مخالفین خصوصا ن لیگ کے رہنمائوں کو چن چن کر نشانہ بنایا۔اسحاق ڈار نے کہا کہ میاں صاحب نے آج نہیں 2017میں آسمان کی طرف دیکھ کر کہا تھا میں اپنا معاملہ اللہ تعالی کے سپرد کرتا ہوں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں کوئی ایک ایسا کیس بشمول ذوالفقار علی بھٹو صاحب مجھے بتا دیں کہ جس کے جو شواہد ہیں وہ اس کے حق میں اللہ تعالی نے عوام میں اتنی جلدی دکھا دیے ہوں اور عوام کے سامنے آچکے ہوں،جج ارشد ملک سے لے لیں،جسٹس شوکت صدیقی سے لے لیں، ایک ایک کرکے دیکھ لیں تمام چیزیں عوام میں آچکی ہیں۔

اسحاق ڈار نے کہاکہ ان لوگوں کے ساتھ بھی بہترین انتقام یہ ہوگا جنہوں نے اس ملک کو ایک سازش کے تحت، میں اس کو ہمیشہ کہتا ہوں پروجیکٹ 2011، 2011یہ پروجیکٹ لانچ ہوا اور 2014میں ایک اٹیمپٹ ہوئی اور بدترین 126دن یہاں دھرنے دیے گئے۔اسحاق ڈارنے بتایاکہ ان دھرنوں کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے پروجیکٹ تاخیر کا شکار ہوئے، ہمیں ایمرجنسی میں دو ایل این جی کے پروجیکٹ لگانے پڑے،چینی صدر کا دورہ ملتوی ہوا۔

انہوں نے کہاکہ ان کرداروں کو بہترین سبق یہ دیا جاسکتا ہے کہ آپ معیشت کو بحال کریں جن کی سازش کے نتیجے میں اور ایک شخص کو 2018میں مسلط کرنے کے نتیجے میں یہ عوام آج بھگت رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ معیشت کی بحالی بہترین انتقام ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں اسحاق ڈار نے کہاکہ ٹروتھ اینڈ ری کنسلیشن کے زریعے حقائق عوام کے سامنے آنے چاہئیں، میں خود اس کے سامنے پیش ہوں گا،یہ ہمارے ایجنڈے میں ہوگا لیکن اس میں کوئی ہمارے انتقام کی بو نہیں ہے۔

انہوںنے کہاکہ سچائی کمیشن 2011سے ہر چیز دیکھے گی،کئی اور نام سامنے آئیں گے، 2011میں کس نے مینار پاکستان میں عمران خان کو لانچ کیا ان پر انویسٹمنٹ کی گئی، 2014سے 2018کے درمیان کئی سینئر ترین لوگ اپنے اپنے اداروں میں موجود تھے اور ایک کے بعد دوسرے نے اس پروجیکٹ کو آگے بڑھایا۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم سولو فلائٹ نہیں لیناچاہیں گے ، ہم چاہیں گے کہ تمام سیاسی جماعتیں مل کر ملک کی بہتری کیلئے کام کریں، پاکستان کو جی 20کا حصہ بنانا ہمارا مشن ہے۔

اسحاق ڈار نے بتایاکہ نواز شریف بدھ تک سعودی عرب پہنچ جائیں گے،سعودی عرب میں وہ عمرہ ادا کریں گے اور کسی خلیجی ملک سے وطن واپس آئیں گے۔انہوںنے کہاکہ نواز شریف کی ٹیم معیشت کی بحالی کیلئے بھرپور کوشش کرے گی۔ انہوںنے کہاکہ عدم اعتماد کے ووٹ سے تبدیلی نہ آتی تو ملک ڈیفالٹ کرچکا ہوتا،ملک کے اندر اور باہر پتا نہیں کون سے ملک دشمن تھے جو پاکستان کو ڈیفالٹ کروانا چاہتے تھے،ہم دنیا کی کچھ قوتوں کو آج تک میزائل قوت کے طور پر ہضم نہیں ہوئے۔

اسحاق ڈار نے بتایا کہ ہمیں معلوم تھا یہ پندرہ سولہ مہینے آسان نہیں ہوں گے لیکن پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے ہمیں کودنا پڑا، ہم نے فیصلہ کیا کہ سیاست آتی جاتی رہے گی اس وقت ملک کو بچائیں، باہر اور اندرون ملک کچھ قوتیں انتظار کر رہی تھیں کہ ملک سری لنکا بنے۔انہوںنے کہاکہ نواز شریف کی واپسی سے پہلے ہم ان کی حفاظتی ضمانت لیں گے،نواز شریف کی گرفتاری کا کوئی چانس نہیں ہے،وہ واپس آکر مینار پاکستان پر جلسے سے خطاب کریں گے۔ڈالر اسمگلنگ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈالر کی اسمگلنگ روکنے کیلئے ہم نے اقدامات کئے تھے، ڈالرکا ریٹ اپنی حقیقی قیمت کی جانب جارہا ہے۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات