ہسپتالوں پر بمباری ،ْغزہ کے ڈاکٹروں سے یکجہتی ،ْ کراچی کے ڈاکٹروں و پیرا میڈیکل اسٹاف کا مارچ

پیما کے تحت مارچ میں مرد وخواتین ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف نے مختلف بینرز اور پلے کارڈز اٹھا کر امریکہ و اسرائیل کے خلاف احتجاج کیا انسانی حقوق کے نام نہاد علمبردار امریکہ ،برطانیہ اور دیگر مغربی ممالک اسرائیل کی پشت پناہی کررہے ہیں ۔حافظ نعیم الرحمن کا خطاب مارچ سے پیما کراچی کے صدر ڈاکٹر عبداللہ متقی ، ینگ ڈاکٹر زکے چیئرمین ڈاکٹر عمر سلطان ،پروفیسر ڈاکٹر عمرانہ ودیگر کا خطاب

منگل 7 نومبر 2023 21:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 نومبر2023ء) پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن (پیما)کے تحت فلسطین کے نہتے مظلوم مسلمانوں پر اسرائیل کے وحشیانہ مظالم، بالخصوص غزہ میں ہسپتالوں پر بمباری کے خلاف ڈاکٹرز اور طبی عملے سے اظہار یکجہتی کے لیے کراچی کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کا جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کے سامنے ڈاکٹر ز مارچ کیا گیا جو جناح اسپتال کی ایمرجنسی سے شروع ہوکر این آئی سی وی ڈی تک کیا گیا ۔

مارچ سے امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن،پیما کراچی کے صدر ڈاکٹر عبداللہ متقی ، ینگ ڈاکٹر زایسوسی ایشن کراچی کے چیئرمین ڈاکٹر عمرسلطان ،صدر ڈاکٹر وارث ،پی ایم اے کے عہدیدار ڈاکٹر مرزا علی اظہر ،جناح یونیورسٹی کے ڈاکٹرابراہیم ، پروفیسر ڈاکٹر عمرانہ ودیگر نے بھی خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

مارچ میں مرد وخواتین ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف نے بڑی تعداد میں شرکت کی جنہوںنے ہاتھوں میں بینر زاور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پرAll Medics Unite For Gaza, Drs Stand with Gaza,palestine pain is our pain,I Stand with Alaqsa, Energency Medical Aid for Gaza now,حماس کے مجاہدوں کو سلام تحریر تھا۔

ڈاکٹرز نے ہاتھوں میں فلسطینی جھنڈے اور مخصوص فلسطینی رومال بھی پہنے ہوئے تھے ۔قائدین کے خطاب کے لیے ایک بڑے ٹرک پر اسٹیج بنایا گیا تھا جس پر تحریر تھا کہ Stop Genocise in Gaza۔اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی ،سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری،پیما کے صوبائی صدر ڈاکٹر تبسم جعفری ،سوسائٹی آف ریڈیالوجی کے پروفیسر عظیم الدین ، جنرل سکریٹری سوسائٹی آف سرجن ڈاکٹر تنویز رازی ،چیسٹ سوسائٹی کے رہنما ڈاکٹر سہیل اختر،سوسائٹی آف ای این ٹی کے پروفیسر عتیق حفیظ صدیقی ،ماہر امراض دل ڈاکٹر احمد سلمان غوری ،عمیر ثناء فاؤنڈیشن کے ڈاکٹر ثاقب انصاری ودیگر موجود تھے ۔

حافظ نعیم الرحمن نے مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اسرائیلی دہشت گردوں نے دس ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا ہے ، ساڑھے چار ہزار سے زائد بچے شہید کیے جاچکے ہیں ، ڈاکٹرز ، صحافیوں کو بھی شہید کیا جارہا ہے ،اسرائیل اسپتالوں ، چرچز ،پناہ گزینوں کے کیمپوں پر بمباری کررہا ہے اور گزشتہ روز الشفاء اسپتال میں بھی حملہ کیا گیا ،انسانی حقوق کے نام نہاد علمبردار امریکہ ،برطانیہ اور دیگر مغربی ممالک اسرائیل کی پشت پناہی کررہے ہیں ، فلسطینیوں کو غزہ کی پٹی سے اور پورے فلسطین سے نکالا جارہا ہے اور ان سے کہا جارہا ہے کہ اپنے گھر خالی کر کے نقل مکانی کرلولیکن فلسطین کے مسلمان ہمت و جرات کی دیوار بنے ہوئے ہیں اور مسلسل مزاحمت کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ہم سلام پیش کرتے ہیں حماس کے مجاہدین کو جنہوں نے مزاحمت کا راستہ اختیار کرکے امریکہ اور اسرائیل کے چہرے کو بے نقاب کردیا جس کے نتیجے میں خود مغربی ممالک کے عوام بھی اپنے حکمرانوں کے خلاف احتجاج کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے فلسطین میں موجود زخمی بچے ، بوڑھے اور مرد و جوانوں کے علاج کے لیے ڈاکٹرز سے اپیل کی تو دو ہزار سے زائد ڈاکٹرز نے اپنی خدمات پیش کیںاوررجسٹریشن کروائی جس میں نوسو سے زائد خواتین ڈاکٹرز بھی شامل ہیں ۔

حافظ نعیم الرحمن نے سوشل میڈیا سے وابستہ افراد سے اپیل کی کہ مغربی دنیا میں انسانوں کے دشمن اسرائیل اور امریکہ کو بے نقاب کرنے کے لیے مہم چلائیں اور ہر فورم پہ مسئلہ فلسطین کو اجاگر کریں ، اسرائیلی دہشت گردی اور اس کی پشت پناہی کرنے والوں کو دنیا کے سامنے لائیں ۔انہوں نے کہاکہ عالم اسلام میں 80لاکھ سے زائد افواج موجود ہیں ، ایٹم بم ،میزائل اور70فیصد سے زائد وسائل موجود ہیں لیکن یہ سب کچھ اپنے ملک کو فتح کرنے کے لیے ہی ہیں ،ہمیں فلسطینی مسلمانوں کی مدد کے لیے تحریک کو جاری رکھتے ہوئے عالم اسلام کے حکمرانوں پر دباؤ ڈالنا ہوگا کہ وہ فلسطینی مسلمانوں کی مدد کے لیے عملی اقدامات کریں ۔

اس کے بغیر امت مسلمہ کا مستقبل محفوظ نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہاکہ اسرائیل ایک ناپاک ریاست ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کیاجاسکتا جو لوگ دوریاستی حل کی بات کرتے ہیں وہ اسرائیل کے ایجنڈے کو پورا کرنے کی بات کرتے ہیں ،ہم قبلہ اول کوصیہونیوں کے قبضے میں نہیں دے سکتے اس کے لیے ہم حماس کے مجاہدین کے ساتھ ہیں اور ہر قسم کا تعاون کریں گے ۔پوری امت کے مسلمانوں کا دل فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ دھڑکتا ہے ،ہمیں قبلہ اول کی آزادی اور انبیاء کی سرزمین پر سے اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کے خلاف فلسطینیوں کے لیے اٹھنا ہوگا اور مسلم حکمرانوں کو بھی غلامی سے نکالنا ہوگا ۔