چینی و فرا نسیسی صدور کے ما بین فلسطین -اسرائیل تنازعن پر تبادلہ خیال

دو ریاستی حل فلسطین- اسرائیل تنازع کو حل کرنے کا بنیادی راستہ ہے، چین اور فرا نس کا اتفاقن فرانسیسی کمپنیز کو چین میں سرمایہ کاری کے لیے خوش آمدید کہتے ہیں، چینی صدرن

پیر 20 نومبر 2023 22:58

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 نومبر2023ء) چینی صدر شی جن پھنگ نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔پیر کے روز چینی نشر یاتی ادارے کے مطا بقنشی جن پھنگ نے کہا کہ 2024 میںن دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 60 ویں سالگرہ منائی جائے گی۔ چین، فرانس کے ساتھ اعلی سطحی تبادلوں کو برقرار رکھنے اورن چین-فرانس اعلی سطحین عوامی تبادلوں کے میکانزم کا ایک نیا اجلاس منعقد کرنے کا خواہاں ہے تاکہ دونوں ممالکن کے درمیان تعلیمی، ثقافتی اور سائنسی تحقیقی تعاون میں نئی پیش رفتن اور دونوں عوام کے درمیان دوستانہ تبادلوں کو فروغ دیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ن چین مزید فرانسیسی کمپنیزن کو چین میں سرمایہ کاری کے لیے خوش آمدید کہتا ہین اور امید کرتا ہے کہ فرانس بھی چینی کمپنیز کون اپنے یہاں سرمایہ کاری کرنے کے لیے منصفانہ اور غیر امتیازی کاروباری ماحول فراہم کرے گا۔

(جاری ہے)

اس سال چین -یورپی یونین جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام کی 20 ویں سالگرہ ہے اور امید کی جاتی ہے کہ فرانس ،چین-یورپی یونین تعلقات کی مثبت ترقی کو فروغ دینے میں تعمیری کردار ادا کرے گا. انہوں نے کہا کہ چین دبئی میں اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس کو کامیاب بنانے کے لیے فرانس کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔

ایمانوئل میکرون نے کہا کہ موجودہ بین الاقوامی صورتحال میں فرانس اور چین کے لیے اسٹریٹجک رابطے اور تعاون کو برقرار رکھنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ فرانس اگلے سال فرانس اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 60 ویں سالگرہن سے استفادہ کرتے ہوئین چین کے ساتھ اعلی سطحین تبادلوں کو مضبوط بنانے اور معیشت ، تجارت ، ہوا بازی نیز عوامی تعلقات کے شعبوں میں تبادلوں اور تعاون کون مضبوطن کرنے کا خواہش مندن ہے۔

ندونوں سربراہان مملکت نے فلسطین -اسرائیل تنازعن پربھین تبادلہ خیال کیا۔ دونوں سربراہان کا ماننا ہے کہ اس وقت اولین ترجیح فلسطین- اسرائیل صورتحال کو مزید بگڑنے سے روکنا اور خاص طور پر ایک سنگین انسانی بحران کو ابھرنے سے روکنا ہے۔ "دو ریاستی حل" فلسطین- اسرائیل تنازع کے چکر کو حل کرنے کا بنیادی راستہ ہے۔ فریقین نے مشترکہ تشویش کے بین الاقوامی اور علاقائی امور پر رابطے جاری رکھنین پر بھی اتفاق کیا۔