سردیوں میں بھی بجلی مزید مہنگی کرنے کی تیاریاں

عوام پر 40 ارب روپے کا بوجھ ڈالے جانے کا امکان، سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے نیپرا سے بجلی مہنگی کرنے کی درخواست کر دی

muhammad ali محمد علی منگل 21 نومبر 2023 00:26

سردیوں میں بھی بجلی مزید مہنگی کرنے کی تیاریاں
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 نومبر2023ء) سردیوں میں بھی بجلی مزید مہنگی کرنے کی تیاریاں، عوام پر 40 ارب روپے کا بوجھ ڈالے جانے کا امکان، سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے نیپرا سے بجلی مہنگی کرنے کی درخواست کر دی۔ تفصیلات کے مطابق گرمیوں کا موسم ختم ہونے کے بعد بجلی کا استعمال انتہائی کم ہو جانے کے باوجود عوام پر اربوں روپے کا مزید بوجھ ڈالنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سینٹرل پاور پارچیزنگ ایجنسی نے نیپرا میں درخواست دائر کی ہے، جس میں بجلی مہنگی کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ نیپرا سے درخواست کی گئی ہے کہ اکتوبر 2023 کیلئے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 3 روپے 53 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی اجازت دی جائے۔ نیپرا کی منظوری کی صورت میں بجلی صارفین کی جیبوں سے مزید 40 ارب روپے نکلوائے جائیں گے۔

(جاری ہے)

تاہم اس اضافے کا اطلاق کراچی کے بجلی صارفین پر نہیں ہو گا۔ بتایا گیا ہے کی سی پی پی اے کی جانب سے بجلی مہنگی کرنے کی درخواست پر نیپرا 29 نومبر کو سماعت کرے گا۔ دوسری جانب نگران وزیر توانائی نے محمد علی نے ملک میں بجلی کے اصل نرخ کے حوالے سے وضاحت جاری کی ہے۔ نگران وزیر توانائی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اس وقت ملک میں بجلی کے یونٹ کی اوسط قیمت 90 روپے ہونے کی بات درست نہیں ہے، بجلی کے یونٹ کی اصل اوسط قیمت 42 روپے ہے۔

نگران وزیر کے مطابق بجلی بلز کی قیمت ہر سال ایک بار بڑھائی جاتی ہے، جبکہ فیول ایڈجسٹمنٹ ہر 3 ماہ بعد کی جاتی ہے۔ بجلی گھرمعاہدے اورچوری قیمت میں اضافے کی وجہ ہے۔ محمد علی کے مطابق ملک میں بجلی چوری کیخلاف جاری کریک ڈاون کے نتیجے میں ڈیڑھ ماہ کے دوران لائن لاسز اور خسارہ کم ہوا ہے۔ علاوہ ازیں بجلی کی اوور بلنگ کے حوالے سے ایک نیا سکینڈل منظر عام پر آیا ہے۔

پہلے سے مہنگی بجلی کے باوجود صارفین سے اوور بلنگ کے ذریعے اربوں روپے اضافی وصول کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ نیپرا ذرائع کے مطابق انکوائری رپورٹ میں اگست کے بلوں میں اوور بلنگ ثابت ہوگئی۔ اربوں روپے کی اوور بلنگ میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں ملوث پائی گئیں۔ نیپرا ذرائع کے مطابق لیسکو اور حسیکو ریجن میں سب سے زیادہ اوور بلنگ ہوئی۔

ڈسکوز کی جانب سے پروٹیکٹڈ صارفین سے نان پروٹیکٹڈ والے بل وصول کیے گئے اور اوور بلنگ کے لیے ریڈنگ میں تاخیر کا حربہ استعمال کیا گیا۔ ریڈنگ میں تاخیر کر کے پروٹیکٹڈ صارفین کو نان پروٹیکٹیڈ میں شامل کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق مقررہ تاریخ کے بجائے جان بوجھ کر 3 سے 4 دن تاخیر سے ریڈنگ لی گئی۔ لیسکو اور حیسکو کے علاوہ دیگر ڈسکوز میں بھی اوور بلنگ ہوئی۔ نان پروٹیکٹڈ صارفین سے بھی اوربلنگ کی گئی۔ ڈسکوز کی جانب سے میٹر تبدیلی کے نام پر بھی اضافی وصولیاں کی گئیں۔