Live Updates

وسطی ایشیا، روس کی منڈیوں تک رسائی کیلئے کابینہ فیصلوں پر جلدازجلد عملدرآمد کیا جائے

پاک افغان ممالک کو پوائنٹ اسکورنگ کے بجائے سنجیدگی سے مسائل حل کرنے چاہییں، ہم ملک میں آئین وقانون کی بالادستی اور مضبوط جمہوریت چاہتے ہیں، مولانا سے بھی مشاورت کریں گے۔ اسد قیصر

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 21 اکتوبر 2025 19:23

وسطی ایشیا، روس کی منڈیوں تک رسائی کیلئے کابینہ فیصلوں پر جلدازجلد ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 اکتوبر2025ء) مرکزی رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا ہے کہ وسطی ایشیا، روس کی منڈیوں تک رسائی کیلئے کابینہ فیصلوں پر جلدازجلد عملدرآمد کیا جائے، پاک افغان ممالک کو پوائنٹ اسکورنگ کے بجائے سنجیدگی سے مسائل حل کرنے چاہییں۔ انہوں نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لئے سب سے اہم چیز امن ہے ہم نے امن قائم کرنے کیلئے ہر اقدام اٹھانا ہے ۔

ہم جو بھی کریں گے مقامی لوگوں کے مشورے سے کریں گے ۔ ہمیں تمام اداروں کی سپورٹ چاہیے لیکن فیصلہ صوبائی حکومت کرے گی۔ پہلی مرتبہ ایک مڈل کلاس، تعلیم یافتہ اور نوجوان کو موقع ملا ہے۔ تاریخ میں پہلی بار جنگ زدہ علاقے کے ایک شخص کو وزیراعلیٰ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حزبِ اختلاف کے لیے قواعد میں جو طریقہ کار مقرر تھا، وہ ہم نے پورا کیا۔

(جاری ہے)

اپنے تمام اراکینِ قومی اسمبلی، سوائے تین کے جو ملک سے باہر تھے، کے دستخطوں کے ساتھ درخواست جمع کرائی۔ اب یہ اسپیکر قومی اسمبلی پر ہے کہ وہ جلد از جلد نئے قائدِ حزبِ اختلاف کا نوٹیفکیشن جاری کریں۔ پارٹی جو بھی فیصلہ کرتی ہے، حالات کو مدنظر رکھ کر کرتی ہے۔ محمود خان اچکزئی کی آئین و قانون کے لیے بہت بڑی خدمات ہیں۔ وہ ایک سینئر اور تجربہ کار سیاستدان ہیں۔

جمہوریت کے لیے ان کی بہت قربانیاں ہیں۔ ان قربانیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے۔ ہم صحیح معنوں میں ملک میں آئین و قانون کی بالادستی اور مضبوط جمہوریت چاہتے ہیں۔ مولانا سے بھی مشاورت کریں گے۔ یہ فیصلہ ہماری پارٹی نے کیا تھا، اسی لیے ہم نے اپنے اراکینِ قومی اسمبلی کی جانب سے قواعد کے مطابق درخواست جمع کروا دی ہے۔ بہرحال، ہم حزبِ اختلاف کی دیگر سیاسی جماعتوں سے بھی مشاورت کریں گے۔

اسد قیصر نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ جو امن و جنگ بندی کا معاہدہ ہوا ہے، ہم اس کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم امید رکھتے ہیں کہ دونوں ممالک صبر، استقامت اور حوصلے سے ایک دوسرے کے نقطۂ نظر کو سنیں گے، تاکہ باہمی مفاد میں یہاں کاروبار اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں، اور یہ تب ہی ممکن ہے جب یہاں پائیدار امن قائم ہو۔ہم یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وسطی ایشیا اور روس کی منڈیوں تک رسائی کے لیے کابینہ کے فیصلے پر جلداز جلد عملدرآمد کے اقدامات کیے جائیں۔

پاکستان تحریکِ انصاف ابتدا سے ہی افغانستان کے حوالے سے واضح مؤقف رکھتی ہے کہ افغانستان ہمارا قریبی اسلامی برادر ملک ہے، اور ہم سمجھتے ہیں کہ دونوں ممالک کو پوائنٹ اسکورنگ کے بجائے سنجیدگی سے اپنے باہمی مسائل حل کرنے چاہییں۔
Live سے متعلق تازہ ترین معلومات