محمد حفیظ نے قومی کرکٹرز کیلئے این او سی پالیسی کے بارے میں کھل کر بتا دیا

ہم نے ورلڈ کپ میں دیکھا کہ کھلاڑی کام کے بھاری بوجھ کی وجہ سے تھکے ہوئے تھے، ہمارے ذہن میں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ ہے، اگر ہم فٹ کھلاڑی چاہتے ہیں تو ہمیں ورک لوڈ سنبھالنا ہوگا : ٹیم ڈائریکٹر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 28 نومبر 2023 17:13

محمد حفیظ نے قومی کرکٹرز کیلئے این او سی پالیسی کے بارے میں کھل کر بتا ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 28 نومبر 2023ء ) پاکستان کے نومنتخب ٹیم ڈائریکٹر محمد حفیظ نے پاکستانی کرکٹرز کے لیے این او سی (NOC) پالیسی کے بارے میں پی سی بی کے پلان پر روشنی ڈالی ہے۔ بظاہر پاکستان کے تیز گیند باز حارث رؤف کی بگ بیش لیگ 2023-24 میں شرکت میں ایک ممکنہ رکاوٹ دکھائی دے رہی ہے کیونکہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے لیگ میں ان کی شمولیت کے لیے ضروری این او سی جاری کرنے میں تاخیر متوقع ہے۔

ذرائع نے کرکٹ پاکستان کو بتایا کہ کئی دیگر کھلاڑی بھی ٹی 10 لیگ کے لیے این او سی نہ ملنے سے ناخوش ہیں۔ کھلاڑیوں کا موقف ہے کہ نیوزی لینڈ کیخلاف ٹی ٹونٹی سیریز سے قبل کافی وقت ہے اور انہیں لیگز کے ذریعے اضافی آمدنی حاصل کرنے سے روکنا نامناسب سمجھا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

منگل کو لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران حفیظ نے بتایا کہ وہ جلد ہی ایک واضح این او سی پالیسی کا اعلان کریں گے جسے پبلک کیا جائے گا۔

حفیظ نے کہا کہ "ہم جلد ہی ایک واضح این او سی پالیسی لے کر آئیں گے جو پبلک کر دی جائے گی۔ جب آپ کو سینٹرل کنٹریکٹ کی پیشکش کی جاتی ہے تو تمام 3 فارمیٹس کے ایف ٹی پی کو ذہن میں رکھا جاتا ہے اور سینٹرل کنٹریکٹ حاصل کرنے والے کھلاڑی پاکستان کے لیے دستیاب ہونے چاہئیں"۔ انہوں نے ٹی ٹونٹی لیگز کے وجود کو تسلیم کیا لیکن خاص طور پر حالیہ ون ڈے ورلڈ کپ کے دوران کھلاڑیوں میں پائی جانے والی تھکاوٹ کو دیکھتے ہوئے ورک لوڈ کو سنبھالنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔

محمد حفیظ نے کہا کہ “ہمارے پاس لیگز بھی ہیں لیکن ہم نے ورلڈ کپ میں بہت سی باتیں دیکھی ہیں کہ کھلاڑی کام کے بھاری بوجھ کی وجہ سے تھکے ہوئے تھے۔ ہمارے ذہن میں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ ہے اور این او سی پالیسی پاکستان کی ترجیحات کو مدنظر رکھے گی۔ اگر ہم فٹ کھلاڑی چاہتے ہیں تو ہمیں کام کے بوجھ کو سنبھالنا ہوگا۔" حفیظ نے پاکستان کی نمائندگی کو ترجیح دینے اور ملک میں ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی اہمیت کو بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

انہوں نے ریڈ بال کرکٹ کی اہمیت پر زور دیا کیونکہ اسے کھلاڑی کی مہارت کی بنیاد سمجھا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہمیں پاکستان کی نمائندگی کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے۔ ہمیں پاکستان میں ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کو بھی اپنی ترجیحات میں سرفہرست لانے کی ضرورت ہے۔ ریڈ بال کرکٹ سب سے اہم کرکٹ ہے لیکن ہم دیکھ رہے ہیں کہ پاکستان میں بہت سے کھلاڑی اس سے دور ہو رہے ہیں ۔

ان کی توجہ واپس لانے کے لیے ہم کچھ اقدامات کرنے جا رہے ہیں۔ شاید کچھ لوگ محسوس کریں گے کہ وہ قدرے سخت ہیں لیکن یہ پاکستان کرکٹ کو بچانے کے لیے ضروری ہے۔‘‘ محمد حفیظ نے مزید کہا کہ "جب تک ہم سرخ گیند کی کرکٹ اچھی طرح سے نہیں کھیل رہے ہیں ہم کوئی کرکٹ نہیں کھیل سکتے۔ طویل طرز کی کرکٹ آپ کی بنیادی باتوں کو پالش کرتی ہے اور ہماری حکمت عملی یہ ہے کہ ہم ان کھلاڑیوں کو فروغ دیں گے جو سرخ گیند کی کرکٹ کھیلتے ہیں اور انہیں زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کریں گے۔ اگر کوئی اس راستے سے ہٹ چکے ہیں ہمیں ان کے کھیل کو بہتر بنانے کے لیے انہیں واپس لانے کی ضرورت ہے۔