پنجاب میں 95 فیصد ترشاوہ پھل کا 70 فیصد حصہ کنو پر مشتمل ہے ، سٹرس ریسرچ انسٹیٹیوٹ

بدھ 29 نومبر 2023 12:45

پنجاب میں 95 فیصد ترشاوہ پھل کا 70 فیصد حصہ کنو پر مشتمل ہے ، سٹرس ریسرچ ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 نومبر2023ء) پاکستان میں ترشاوہ باغات بشمول کنو،مالٹا،ریڈ بلڈ،مسمی، فروٹر، شگری، گریپ فروٹ کے 2لاکھ10 ہزار ہیکٹر رقبہ سے سالانہ 24لاکھ ٹن پیداوار حاصل کی جا رہی ہے جبکہ پنجاب میں 95 فیصد ترشاوہ پھل کا 70 فیصد حصہ کنو پر مشتمل ہے لہٰذا اچھی پیداوار کے حصول کیلئے باغبانوں کو ترشاوہ پھل توڑتے وقت مناسب خوشبو، مٹھاس، رنگ کو مد نظر رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

سٹرس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے ماہرین ترشاوہ فروٹ نے بتایاکہ دنیا بھر میں بیج کے بغیر مالٹے اور گہری رنگت کے حامل گریپ فروٹ کی ڈیمانڈ بڑھتی جارہی ہے مگر سہولیات کے فقدان کے باعث پیداوار کاانتہائی کم حصہ برآمد کیاجارہاہے جس کی بنیادی وجہ ہمارے ترشاوہ پھلوں کا بین الاقوامی معیار پر پورا نہ اترناہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ باغبان اکثر ریڈ بلڈ مالٹا، کنو، مسمی، فروٹر، شگری غیر مناسب وقت پر توڑ لیتے ہیں اور انہیں جلد پکانے و رنگت کی تبدیلی کیلئے ایتھلین گیس کے ذریعے ان کی کنڈیشننگ کرتے ہیں جس سے اکثر پھل خراب ہو جاتاہے اورپیداوار 30 فیصد تک کم ہو جاتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ویلنشیالیٹ کے بھی دیرتک پودے پر موجود رہنے سے اس کی پھانکیں خشک ہونا شروع ہو جاتی ہیں لہٰذا پھل کی برداشت یا توڑائی مناسب طریقے سے کرنی چاہیے ورنہ پھل جلدی گلنے سے مارکیٹ میں کم قیمت پائے گا۔انہوں نے بتایاکہ آج کل مشینی طریقہ سے پھل کی درجہ بندی، صفائی اور اس پر ویکسنگ کی جاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ بوریوں میں نیچے والا پھل اوپر والے پھل کے وزن سے خراب ہوجاتا ہے اسلئے باغبان چھوٹے چھوٹے کریٹس میں کاغذ لگا کر پھل کو گڈی کاغذ میں لپیٹ کر تہوں میں رکھیں اور کریٹ بند کرنے کے بعد کریٹ پرباغبان کا نام،پھل کی قسم، پھل کا درجہ، پھل کے برداشت کی تاریخ اور پیک کرنے کی تاریخ درج کی جائے۔