حکومت نے گزشتہ روززیادہ سے زیادہ ایکسپلوریشن بلاکس کے ایوارڈ کے لیے کامیاب چھ پارٹیوں/جوائنٹ وینچرز کا اعلان کردیا

ٍ چھ بلاکس کے لیے بولیاں موصول ہوئیں۔یونائیٹڈ انرجی پاکستان ہانگ کانگ اسٹاک ایکسچینج میں درج یونائیٹڈ انرجی گروپ کی ذیلی کمپنی دو بلاکس (100فیصد) کے لیے سب سے زیادہ بولی دینے والے کے طور پر سامنے آئی،پٹرولیم ڈویژن

ہفتہ 2 دسمبر 2023 19:50

(کراچی(آن لائن) حکومت نے گزشتہ روززیادہ سے زیادہ ایکسپلوریشن بلاکس کے ایوارڈ کے لیے کامیاب چھ پارٹیوں/جوائنٹ وینچرز کا اعلان کیا کیونکہ چار دیگر بلاکس نے ڈیڈ لائن میں توسیع کے باوجود کوئی بولی نہیں لگائی۔پیٹرولیم ڈویڑن کے مطابق ڈائریکٹر جنرل پیٹرولیم کنسیشنز (ڈی جی پی سی) کی سربراہی میں ایک بولی کمیٹی نے پیٹرولیم کی تلاش کے حقوق کی فراہمی کے لیے ساحلی بلاکس کے لیے بولیاں کھول دیں۔

پیٹرولیم ڈویڑن نے کہا کہ چھ بلاکس کے لیے بولیاں موصول ہوئیں۔یونائیٹڈ انرجی پاکستان ہانگ کانگ اسٹاک ایکسچینج میں درج یونائیٹڈ انرجی گروپ کی ذیلی کمپنی دو بلاکس (100فیصد) کے لیے سب سے زیادہ بولی دینے والے کے طور پر سامنے آئی جبکہ دیگر چار بلاکس مقامی اور زیادہ تر سرکاری ریسرچ اور پروڈکشن کمپنیوں نے حاصل کیے تھے۔

(جاری ہے)

اس میں آپریٹر پاکستان آئل فیلڈز لمیٹڈ (40فیصد) کا جوائنٹ وینچر شامل ہے جس میں پارٹنرز پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) اور آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) کے 30فیصد حصص ہیں۔

دو دیگر بلاکس او جی ڈی سی ایل نے 100فیصد شیئر ہولڈنگ کے ساتھ حاصل کیے تھے جبکہ دوسرا بلاک مشترکہ طور پر آپریٹر پی پی ایل نے 70فیصد شیئر ہولڈنگ کے ساتھ او جی ڈی سی ایل سے بقیہ 30فیصد حصص کے ساتھ حاصل کیا تھا۔ان ممکنہ بلاکس میں تلاشی کی سرگرمیاں انجام دینے کے لیے ان فریقین کی طرف سے کم از کم سرمایہ کاری کی رقم تین سالوں میں 23.25 ملین ڈالرتھی۔

ای اینڈ پی سرگرمیوں کے علاوہ، کامیاب کمپنیوں کو اپنے متعلقہ بلاکس کے علاقوں کے لیے سماجی بہبود کے لیی540,000 ڈالر سے زائد رقمخرچ کرنے کی بھی ضرورت ہوگی۔اس کے علاوہ کامیاب ہائیڈرو کاربن کی تلاش کی صورت میں، ای اینڈ پی فرمیں اس کنویں کو تجارتی پیداوار کے لیے تیار کرنے کے لیے کئی سو ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گی۔حکومت نے اس سال 10 اگست کو مقامی اور بین الاقوامی ای اینڈ پی کمپنیوں کو سندھ، پنجاب اور بلوچستان میں 15 نومبر تک 10 ممکنہ ایکسپلوریشن بلاکس کے لیے بولی دینے کے لیے مدعو کیا تھا۔

منتقلی کی بولیوں کو آسان بنائیں۔ تاہم، چار بلاکس اب بھی کوئی بولی نہیں لگا سکے کیونکہ میکرو اکنامک اور سیکورٹی حالات سمیت مختلف عوامل کی وجہ سے زیادہ تر غیر ملکی فرمیں یکے بعد دیگرے ملک چھوڑ چکی ہیں۔ اس سال جون میں بھی حکومت نے بولی لگانے کے لیے 18 بلاکس کی پیشکش کی تھی لیکن صرف تین بلاکس کی پیشکش موصول ہوئی تھی۔بولی کے لیے پیش کیے گئے بلاکس میں سندھ کے چھ، بلوچستان کے تین اور پنجاب میں ایک بلاک شامل ہے۔

سندھ کے چھ بلاکس میں مرادی (2767-7)، ملیر II (246718)، ساون جنوبی (2668-26)، مٹھیانی (2667-17)، گمبٹ II (2668-25) اور زمزمہ ویسٹ (2667-18) شامل ہیں ۔بلوچستان کے تین بلاکس میں سرونا ویسٹ (2666-1)، کلاتہ نارتھ (2966-4) اور کوٹرا ایسٹ (2867-8) جبکہ پنجاب میں ایک بلاک رچنا II (3071-6) تھا۔ جن ایکسپلوریشن بلاکس کو کوئی پیشکش موصول نہیں ہوئی ان میں ایک پنجاب (رچنا-II)، سندھ میں دو (ملیر-II اور زمزمہ ویسٹ) اور بلوچستان میں کالتا نارتھ شامل ہیں۔