مظفرآباد کو مختلف جرائم سے محفوظ رکھنے کے لئے محفوظ شہر مظفرآباد (سیف سٹی مظفرآباد پراجیکٹ) بری طرح ناکامی سے دوچار خستہ حالی کی تصویر بن کر رہ گیا

اتوار 3 دسمبر 2023 14:50

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2023ء) دارلحکومت مظفرآباد کو مختلف جرائم سے محفوظ رکھنے کے لئے محفوظ شہر مظفرآباد (سیف سٹی مظفرآباد پراجیکٹ) بری طرح ناکامی سے دوچار خستہ حالی کی تصویر بن کر رہ گیا، تفصیلات کے مطابق گزشتہ ادوار میں وژن پرائیویٹ لمیٹڈ کے سی ای او خواجہ نعیم اسلم، چیئرمین جمیل عباسی نے انسپکٹر جنرل پولیس آزادکشمیر سہیل حبیب تاجک اور دیگر پولیس آفیسران کی معاونت سے سیف سٹی پراجیکٹ کے زریعے شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لییایک کاوش کی جس پر لاکھوں روپے کے اخراجات بھی کیے گیے تھے، ابتدائی طور پر مظفرآباد شہر کے مصروف ترین چوکوں چوراہوں میں لگائے جانے والے سی سی ٹی وی کیمروں کی نصبطگی کی گئی بعد ازاں مظفرآباد کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر اعلی کوالٹی کے جدید ترین سی سی ٹی وی کیمرہ جات نصب کر کے اپنے پراجیکٹ کا فیز 1 مکمل کرنے کا باقاعدہ افتتاح بھی کیا گیا تھا، زلزلہ 2005 کی تباہ کاریوں کے بعد مظفرآباد شہر بلخصوص گنجان آباد علاقے اور مصروف ترین کاروباری مراکز سمیت اعلی عدلیہ عدالت العظمی اور عدالت العالیہ کے علاہ وزیراعظم سیکرٹریٹ قانون ساز اسمبلی اور مرکزی شاہرات سیکیورٹی رسک بن چکی تھیں، عوام الناس سمیت شہریوں کے بھرپور مطالبہ پر ایک عرصہ سے سیف سٹی پراجیکٹ کا بغور جائزہ لینے کے بعد اس پراجیکٹ کو لگایا گیا تھا،سابق وزیراعظم آزادکشمیر سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز نے اس پراجکٹ کو پزیرائی بخشی،اور اس امید کا اظہار کیا گیا کہ بہت جلد دارلحکومت مظفرآباداور اس کے داخلی اور خارجی راستوں کو محفوظ بنا دیا جاے گا، شہریوں نے بھی سیف سٹی پراجیکٹ پر ملے جلے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہہ قبل ازیں بھی دارلحکومت کو شان شایان بنانے کے لئے اور شہر کی خوبصورتی میں اضافہ کے لئے سولر لائٹ، گرین ایریاز کی تعمیر اور مختلف چوکوں چوراہوں میں تزین آرائش کے لئے بھرپور طریقے سے مہم چلائی گئی مگر کچھ ہی عرصہ بعد نہ تو شہر کے لئے لائے گئے خوبصورت گملہ جات اور دیگر آرائشی سامان جس میں مختلف چوکوں چوراہوں میں کھجور کے مصنوعی درختوں سمیت قیمتی پودوں کے لئے نصب کئے گئے گملے اور ذوالفقار علی شہید بھٹو برج پر لگائی گئیں فینسی لائٹس اور ختم نبوت چوک میں لاکھوں روپے سے نصب شدہ ایل سی ڈی اور گڑھی پن چوک میں پیر چناسی روڈ پر سڑک کنارے لگائے جانے والے پودہ جات غائب ہو چکے ہیں جن کے بارے میں آج تک یہ پتہ نہیں چلایا جا سکا کے ان ساری چیزوں کو زمین کھا گئی یا آسمان۔

(جاری ہے)

شہری حلقوں نے مزید کہا کہہ عوام کی تفریح کے لئے بنائے جانے والا نیلم پارک، تھوری پارک، ساتھرہ پارک اور اپر چھتر کے مقام پر بنائے جانے والے پارک بھی گندگی غلاظت اور موذی حشرات کی آماجگاہ بن چکے ہیں جبکہ ان میں لگائے گئے لاکھوں روپے مالیت کے جھولے کہاں گئے پتہ نہ لگایا جا سکا مگر ریاستی خزانے سے کروڑوں روپے اللے تللوں میں بانٹ دیئے گئے۔

شہریوں نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہہ ایسا نہ ہو کے ایک بار پھر شہر میں لگائی جانے والی سولر لائٹس اور ناکارہ ترین سٹریٹ لائٹس کی طرح سی سی ٹی وی کیمرہ جات بھی صرف ایک شخص کو نوازنے کے لئے ہوں جو اپنا مستقبل تو محفوظ کر لے مگر شہری ہمیشہ کی طرح عدم تحفظ کا شکار رہیں اور یہ باتیں سچ ثابت ہوئیں، سیف سٹی پراجیکٹ کو آئی ٹی بورڈ کے حوالے نہ کرنے کی وجہ سے یہ پراجیکٹ بھی صفحہ ہستی سے غائب ہو گیا،اگر اس کی دیکھ بحال کے لئے اعلی تعلیم یافتہ الیکٹریکل، انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کے حامل ڈگری ہولڈرز کو اس پراجیکٹ پر تعینات کیا جاتا تو یہ پراجیکٹ کامیابی سے ہمکنار ہو سکتا تھا مگر ایسا نہ کیا گیا،شہریوں نے وزیراعظم آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا ہے کے سیو سٹی کی ناکامی کے زمہ دران کو کٹہرے میں لانے کیلیے خصوصی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دینے سمیت سیو سٹجیکٹ کو فعال کیا جاے۔