فلسطین کی کشیدہ صورتحال پر نظام مصطفی پارٹی کا اجلاس

اسرائیل شدیدبمباری کرکے فلسطینیوں کا خون پانی کی طرح بہارہاہے۔حاجی حنیف طیب ْاوآئی سی قراردادوں ،مطالبات سے نکل کر فلسطینیوں کیلئے عملی کرداراداکرے۔نظام مصطفی پارٹی

جمعرات 7 دسمبر 2023 21:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2023ء) اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عوام پرشدیدبمباری ،نسل کشی اورمسلم ممالک کے کردارکی اہمیت، فلسطینی عوام سے اظہاریکجہتی کیلئے نظام مصطفی پارٹی کے زیراہتمام پارٹی چیئرمین سابق وفاقی وزیرپیٹرولیم ڈاکٹرحاجی محمدحنیف طیب کی صدارت میںاجلاس پارٹی دفترصدرکراچی میں منعقد ہوا۔اجلاس میں پروفیسرعبدالجبارقریشی مولاناابراراحمدرحمانی،علامہ نسیم احمدصدیقی،پیر سید اظہرعلی شاہ ہمدانی،پیرزادہ غلام حسین چشتی عبدالقدیرشریف ،احسان اللہ صدیقی،تاج الدین صدیقی ودیگرشریک ہوئے۔

یہ اجلاس غزہ فلسطین میں اسرائیلی جنگی جنون اورکھلی جارحیت کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتاہے، فلسطین کی صورت حال پر گہری تشویش کااظہارکیا اورکہاکہ فلسطین میں جاری ظلم وبربریت کو دنیابھر میں اجاگر کر نا ،مسئلہ فلسطین کیلئے ہر فورم میں آوازبلند کرنا، اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حل کروانا مسلم حکمرانوں کی ذمہ داری ہے جس میں وہ بری طرح ناکام ہوچکی ہیں ،اسرائیل شدیدبمباری کرکے فلسطینیوں کا خون پانی کی طرح بہارہاہے،اب تک شہیدہونے والوں کی تعداد17ہزارسے زائدہوچکی ہے جس میں سب سے زیادہ تعداد بچوں اورخواتین کی ہے، اسرائیل کو امریکہ برطانیہ ،فرانس ،جرمنی ودیگر مغربی ممالک کی سرپرستی حاصل ہے اوآئی سی قراردادوں ،مطالبات سے نکل کر فلسطینیوں کیلئے عمل کرداراداکرے۔

(جاری ہے)

اجلاس میںکہاکہ افسوس کامقام یہ ہے کہ عالمی ادارے محض بیانات کے ذریعے فلسطین کے حق میںتو باتیں کررہے ہیں مذمتی قراردادیں بھی منظورکی جاری ہیں لیکن عملاً اس پرکچھ نہیں کیاجارہاہے کانفرنس یہ مطالبہ کرتی ہے اسرائیل ناجائز ریاست ہے اسکو دہشت گردملک قراردیکر عالمی عدالت میں اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ چلایاجائے،اسرائیل کا عالمی سطح پرمعاشی اورسفارتی پابندیاں عائد کی جائیں ۔

اجلاس مسلم حکمرانوں سے اپیل کرتاہے کہ اسرائیلی دہشت گردی کوروکنے، جنگ بندی کیلئے فوری اقدامات کرے اپنے اپنے ملکوں میں موجودتمام سفیروں کااجلاس بلاکر فلسطین میں جاری مظالم کی جامع ڈاکومنٹری فلم بناکردکھائی جائے۔جن مسلم ممالک کے اسرائیل سے سفارتی تعلقات ہیںان سے سفارتی تعلقات ختم کرکے ان کے سفیروں کو واپس بھیجنے کا اعلان کیاجائے۔

تمام اسلامی ممالک یک زبان ہوکر اقوام متحدہ کو یہ الیٹی میٹم دے کہ فلسطین اورمقبوضہ کشمیر کے معاملہ میں اپنی منظورکردہ قراردادوں پرفوری عمل درآمد کروائے ،غزہ میں فوری جنگ بندی اورمحاصرہ ختم کروایاجائے اگر اقوام متحدہ ایسا نہیں کررہاہے تو اوآئی سی سے منسلک 57اسلامی ممالک اقوام متحدہ سے لاتعلقی کا اعلان کریں۔اجلاس میں ملک بھرکے ائمہ خطباء سے اپیل کی کہ وہ جمعہ کے خطابات میںاسرائیلی جارحیت کے خلاف اپنے خطابات میں مذمت کرے اور فلسطینی عوام سے اظہاریکجہتی کامظاہرہ کرے۔